نئے آندھرا دارالحکومت کی نشاندہی کیلئے ماہرین کمیٹی تشکیل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-05

نئے آندھرا دارالحکومت کی نشاندہی کیلئے ماہرین کمیٹی تشکیل

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
مرکزی حکومت نے سابق سکریٹری مرکزی وزارت شہری ترقیاتی کے شیوا راما کرشنن کی قیادت میں ایک پانچ رکنی ماہرین کمیٹی تشکیل دی ہے جو تلنگانہ کی تشکیل کے بعد باقی رہ جانے والی ریاست آندھراپردیش کے دارالحکومت کیلئے ایک موزوں مقام کی نشاندہی کرے گی۔ ماہرین کمیٹی، ریاست کی تقسیم کے ذریعہ تلنگانہ کی تشکیل کے پیش نظر قائم کی گئی ہے۔ حیدرآباد، ریاست تلنگانہ کا دارالحکومت ہوگا تاہم یہ شہر آئندہ 10 برسوں تک دونوں ریاستوں کا مشترکہ دارالحکومت بھی رہے گا۔ اس عرصہ کے دوران آندھراپردیش کیلئے ایک نیا دارالحکومت بھی تعمیر کیا جائے گا۔ ماہرین کمیٹی کے دیگر ارکان میں ڈائرکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف پبلک فینانس اینڈ پالیسی نئی دہلی نتن رائے، ڈائرکٹر انڈین انسٹی ٹیوٹ فار ہیومن سٹلمنٹس بنگلور ارومر ریوی، ڈائرکٹر نیشنل انسٹی ٹیوٹ فار اربن افسیر نئی دہلی جگن شاہ اور سابق ڈین اسکول آف پالننگ اینڈ آرکٹکچر کے ٹی رویندرن شامل ہیں۔ ماہرین کمیٹی، آندھراپردیش کے نئے دارالحکومت کیلئے مختلف متبادلات کا جائزہ لے گی اور مناسب سفارشات پیش کرے گی۔ جوائنٹ سکریٹری مرکزی وزارت داخلہ ایس سریش کمار کے جاری کردہ احکام میں یہ بات بتائی گئی۔ کمیٹی کی ذمہ داریوں میں نئے دارالحکومت کیلئے مناسب مقام کی نشاندہی کے سلسلہ میں مختلف متبادلات پر غورو خوص کرنا اور دستیاب اعداد و شمار کی بنیاد پر موزونیت کا جائزہ لینا، مختلف مقامات کا دورہ ، فریقین ، مرکزی حکومت و آندھراپردیش کی موجودہ حکومت سے مشاورت کرنا شامل ہے۔ کمیٹی کو اپنی رپورٹ 31اگست تک تک پیش کردینے کی ہدایت دی گئی ہے۔ کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ درج ذیل مختلف امور کو مدنظر رکھتے ہوئے ممکنہ متبادلات کا جائزہ لے کر مناسب سفارشات پیش کرے۔ کمیٹی سے کہا گیا ہے کہ وہ ایسے مقام کی تلاش کرے جہاں اطمینان بخش پانی اور قدرتی وسائل دستیاب ہوں۔ ایک ایسا مقام ڈھونڈا جائے جو ریل، سڑک اور فضائی ارتباط کا حامل ہو۔ موجودہ مشترکہ دارالحکومت حیدرآباد کے علاوہ دیگر اضلاع اور ملک کے دیگر شہروں سے بھی یہ بہتر طورپر جڑا ہوا ہو۔ اس شہر میں ریاپڈ ماس ٹرانزٹ سسٹم کو فروغ دینا ممکن ہو۔ کمیٹی کی سفارشات پیش کرتے ہوئے ان امور کو بھی دھیان میں رکھنے کو کہا گیا ہے کہ کسی مقام کو دارالحکومت میں تبدیل کرنے کے لئے وہاں کے زرعی نظام کے ساتھ چھیڑ چھاڑ نہ کرنا پڑے۔ اس کے علاوہ آدبادیوں کی کم سے کم منتقلی کو بھی یقینی بنایاجئے۔ قدرتی آفات جیسے طوفان، سیلاب اور زلزلوں وغیرہ سے محفوظ مقام کی نشاندہی کرنے کی ہدایت دیتے ہوئے حصول اراضی کے سلسلہ میں کم سے کم اخراجات کو بھی مد نظر رکھنے کو کہا گیا ہے۔ نئے دارالحکومت کی تعمیر کیلئے خام مال، ہنر مند اور غیر ہنر مند افراد کی دستیابی کو بھی ملحوظ رکھنے کی ہدایت دی گئی ہے۔

'Expert committee to identify capital'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں