تلنگانہ کی پہلی حکومت کے لئے آج بدھ کو رائے دہی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-30

تلنگانہ کی پہلی حکومت کے لئے آج بدھ کو رائے دہی

تلنگانہ کے281کروڑ رائے دہندوں کے لئے30اپریل ایک بڑا دن ہوگا کیوں کہ وہ نئی ریاست میں جو2جون کو باقاعدہ وجود میں آجائے گی ، پہلی حکومت کے انتخاب کے لئے اپنے حق رائے دہی سے استفادہ کریں گے ۔ 1.73کروڑ خواتین کے بشمول رائے دہندے علاقہ تلنگانہ میں119اسمبلی حلقوں کے لئے مقابلہ کرنے والے1669امیدواروں کی سیاسی قسمت کا فیصلہ کریں گے ، نیز 17لوک سبھا حلقوں کے لئے بھی 265امیدواروں کی قسمت پر مہر لگائیں گے ۔ کانگریس، تلنگانہ راشٹر سمیتی(ٹی آر ایس)اورتیلگو دیشم، بھارتی جنتاپارٹی اتحاد ہندوستان کی اس نئی29ویں ریاست میں اقتدار کے اصل دعویدار ہیں۔ ان پارٹیوں کے علاوہ وائی ایس آر کانگریس، مجلس اتحاد المسلمین ، عام آدمی پارٹی ، لوک ستہ، سی پی آئی اور سی پی ایم بھی میدان میں ہیں۔ اصل امیدواروں کے درمیان انتخابی لڑائی اس قدر شدید ہے کہ پسندیدہ امیدوار کو چننا آسان کام نہیں ہے ۔عام انتخابات میں ٹی آر ایس اور کانگریس کے درمیان قریبی مقابلہ ہوگا ، جب کہ تلگو دیشم، بی جے پی اتحاد کو بھی بعض فائدوں کی توقع ہے ۔ یہ انتخابات سب سے زیاہ ٹی آر ایس کے لئے اہمیت کے حامل ہیں کیونکہ اسے نئی ریاست میں اقتدار کے حصول کا اب نہیں تو کبھی نہیں کا مرحلہ درپیش ہے ۔ لوگ سبھا کے لئے جو اہم قائدین مقابلہ کررہے ہیں ان میں مرکزی وزیر ایس جے پال ریڈی ، صدر ٹی آر ایس کے چندر شیکھر راؤ ، ان کی بیٹی کویتا ، مجلس اتحاد المسلمین کے صدر بیرسٹر اسد الدین اویسی ، لوک ستہ پارٹی کے صدر این جے پرکاش نارائن ، سابق ڈی جی پی دنیش ریڈی ، سابق آئی اے ایس آفیسر ایم چھایارتن اور سی پی آئی کے ریاستی سیکریٹری کے نارائنا شامل ہیں۔ ٹی آر ایس سربراہ جن کا اصل خواب ریاست تلنگانہ کا پہلا چیف منسٹر بننا ہے ، اسمبلی حلقہ گجویل سے بھی مقابلہ کررہے ہیں ، جب کہ دیگر خواہشمند جیسے سی دامودر راج نرسمہا(سابق ڈپٹی چیف منسٹر) اور جے گیتا ریڈی شامل ہیں ۔ یہ انتخابات یقینی طور پر ٹی آرایس کے لئے زیادہ آسان ثابت نہیں ہوں گے کیونکہ وہ اس مرتبہ اپنے بل بوتے پر انتخابات لڑ رہی ہے ۔ اضلاع گھمم ،نلگنڈہ اور محبوب نگر میں ٹی آر ایس کا اثر کم ہے جب کہ حیدرآباد سٹیاور اس کے پڑوسی ضلع رنگا ریڈی میں بھی اس کی کوئی طاقت نہیں ہے ۔ ان پانچ اضلاع میں117اسمبلی حلقوں کے مجملہ65اسمبلی حلقے موجود ہیں۔تنہا حیدرآباد اور رنگا ریڈی میں29حلقے ہیں جن میں سے24خالص شہری علاقوں میں ہیں ، جہاں پر تلنگانہ سے تعلق نہ رکھنے والے رائے دہندوں کی خاصی تعداد ہے ۔ اندازوں کے مطابق حیدرآباد اور رنگا ریڈی کے ایک تہائی رائے دہندوں کا تعلق ساحلی آندھرا اور رائل سیما علاقوں سے ہے جہاں مسلمان جملہ رائے دہندوں کا ایک چوتھائی ہیں جو ٹی آر ایس کے امکانات پر اثر انداز ہوسکتے ہیں۔
کانگریس نے ایک دلت کو چیف منسٹر بنانے کا وعدہ کیا ہے جب کہ تلگو دیشم نے بھی پسماندہ طبقے کے لیڈر کو یہ عہدہ دینے کا عزم ظاہر کیا ہے ۔ یہ وعدہ انتخابات میں ایک اہم عنصر ثابت ہوسکتا ہے کیوں کہ تلنگانہ کے65فیصد رائے دہندے پسماندہ طبقات اور دلتوں پر مشتمل ہیں۔

Telangana votes today to elect first government

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں