17/اپریل نئی دہلی یو۔این۔آئی
سپریم کورٹ نے آج رولنگ دی کہ کمپٹرولر اینڈ آڈیٹر جنرل (سی اے جی) کو پرائیویٹ ٹیلی کام کمپنیوں کے ریونیو کے آڈٹ کا اختیار حاصل ہے۔ جسٹس رادھا کرشنن اور جسٹس وکرم جیت سین کی ڈویژن بنچ نے اس سلسلے میں دہلی ہائیکورٹ کے فیصلے کو برقرار رکھتے ہوئے اسوسی ایشن آف یونیفائڈ ٹیلی کوم سروس پروائڈر لمیٹیڈ اور دیگر کی اپیل خارج کر دی۔ ٹیلی کام کمپنیوں اور سیلولر آپریٹر فیڈریشن نے عدالت عالیہ کے 6/ جنوری کے فیصلہ کو عدالت عظمیٰ میں چلینج کیا تھا۔ جبکہ ہائیکورٹ نے سی اے جی کو پرائیویٹ ٹیلی کام کمپنیوں کی آمدنی کا آڈٹ کرنے کی اجازت دی تھی تاکہ یہ پتا چل سکے کہ کہیں ان کمپنیوں نے کم لائسنس فیس دینے کے لیے اپنی آمدنی کم تو نہیں دکھائی تھی؟ اب سپریم کورٹ کا فیصلہ آ جانے سے سی اے جی کو کافی اختیارات حاصل ہو گئے ہیں اور ٹیلی کام کمپنیوں کی کوئی بھی مخالفت بےمعنی ہو کر رہ گئی ہے۔Top court brings telecom firms under CAG audit
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں