ملائم سنگھ سشما سوراج اور مرلی منوہر جوشی کے پرچہ نامزدگی داخل - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-05

ملائم سنگھ سشما سوراج اور مرلی منوہر جوشی کے پرچہ نامزدگی داخل

نئی دہلی۔
(ایجنسیاں)
سماج وادی پارٹی کے قومی سربراہ اور اترپردیش کے سابق وزیر اعلیٰ ملائم سنگھ یادو نے مین پوری، پارلیمنٹ میں حزب اختلاف کے لیڈر سشما سوراج اور کانگریس کے لکشمن سنگھ نے ودیشا سے اور مرلی منوہر جوشی نے کانپور سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ بی ایس پی سربراہ ملائم سنگھ یادو نے آج مین پوری پارلیمانی حلقہ سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ ملائم نے ضلع کلکٹریٹ پہنچ کر الیکشن افسر کے سامنے تین سیٹوں میں پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ ملائم سنگھ کے پرچہ نامزدگی میں تجویز پیش کرنے والوں کو بطور پارٹی کے قومی جنرل سکریٹری رام گوپال یادو، سپا کے ضلع صدر گھمان سنگھ ورما اور محمد عمر شامل تھے۔ اس سے قبل سول بار اسوسی ایشن میں ایک اعزازی تقریب کے بعد بی ایس پی سربراہ نے کہاکہ حالانکہ میں مین پوری اور اعظم گڑھ دونوں سیٹوں سے الیکشن لڑ رہا ہوں، لیکن مین پوری پارلیمانی الیکشن نہیں چھوڑوں گا۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کے سینئر لیڈر محمد اعظم خاں اور اعظم گڑھ کے عوام کے کہنے پر انہوں نے اعظم گڑھ سیٹ سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا ہے، چونکہ پارٹی کے سینئر لیڈروں اور پورو انچل کے لوگوں کا کہنا تھا کہ وارانسی سے نریندر مودی کے الیکشن لڑنے کے سبب مجھے (ملائم)اعظم گڑھ سے بھی الیکشن لڑنا چاہئے جب کہ مودی کے اثر کو کم کیا جاسکے۔ ملائم نے کہاکہ اعظم گڑھ سے الیکشن لڑنے سے پوروانچل میں سماج وادی پارٹی کی پوزیشن بہت اچھی ہوگئی ہے۔ جب ان سے یہ سوال کیا یا کہ مرکز میں کس کی حکومت بنے گی تو ملائم سنگھ نے کہاکہ سماج وادی پارٹی اترپردیش میں سب سے بڑی پارٹی کے بطور ابھر کر سامنے آئے گی اور بی ایس پی کے بغیر کرمز میں کوئی حکومت نہیں بنے گی۔ انہوں نے کہاکہ مرکزمیں تیسرے محاذ کی حکومت بنے گی، جس میں ایس پی کا اہم کردار ہوگا۔ اس کے علاوہ بھاجپا لیڈر سشما سوراج نے مدھیہ پردیش کے ودیشا پارلیمانی حلقہ سے اوران کے خلاف کانگریس کے لکشمن سنگھ نے بھی اس حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔ بھاجپا امیدوار اوبما بھارتی نے اترپردیش کے جھانسی پارلیمانی حلقہ اور مرلی منوہر جوشی نے کانپور نگر حلقہ سے پرچہ نامزدگی داخل کیا۔

BJP stalwarts, Mulayam Singh, Amar Singh file nominations

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں