وزیر اعلیٰ جموں و کشمیر عمر عبداللہ نے آج اس مسئلہ کے پیچھے رازداری کے موقف پر سوال کھڑا کرتے ہوئے سخت گیر موقف کے حامل علیحدگی پسند لیڈر سے کہا کہ وہ ان قاصدین کی نشاندہی کریں تاکہ اس بات کا تعین کیا جا سکے کہ کون "جھوٹ" بول رہا ہے۔ بی جے پی نے تو گیلانی کے اس دعویٰ کی تردید کر دی ہے ، جس کے بعد عمر عبداللہ نے کہا کہ جھوٹ کو پکڑنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ گیلانی ان قاصدین کی نشاندہی کریں جنہوں نے مودی کی طرف سے ان سے ملاقات کی تھی۔
عمر عبداللہ نے مزید کہا کہ دفعہ 370 اور افسپا کے بارے میں بی جے پی کا موقف سب کو معلوم ہے ، لہذا اس کے پیش نظر کیا ہم یہ جان سکتے ہیں کہ مودی کے قاصدین کون تھے اور انہوں نے کیا پیشکش کی؟ رازداری کیوں برتی جا رہی ہے؟
بی جے پی نے سید علی شاہ گیلانی کے دعویٰ کو شرانگیز اور بے بنیاد قرار دے کر مسترد کر دیا ہے اور جھوٹا بیان دینے پر گیلانی سے معافی مانگنے کی بھی مانگ کی ہے۔
BJP denies sending emissary to Geelani to discuss Kashmir issue
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں