کیجریوال اور ان کے حامی مارننگ واکرس سے بات کرہی رہے تھے کہ وہاں پربڑی تعدادمیں بھاجپائی حامی پہنچ گئے آپ کے خلاف نعرہ بازی شروع کردی جواب میں آپ کارکنوں نے بھی نعرہ بازی کی اوردونوں گروپ آمنے سامنے آگئے لیکن اس سے پہلے کہ آپ اور بھاجپا کارکنوں میں ٹکراؤ ہوتافورس دونوں کی درمیان دیواربن کرکھڑی ہوگئی جس سے ٹکراؤ توٹل گیا لیکن کجریوال کی زیادہ سے زیادہ لوگوں سے ملنے کی خواہش پوری نہ ہوسکی بعدمیں اروندکیجریوال دوپہر میں دوسرے دور کی انتخابی مہم کے لئے جب شہر میں نکلے توان کے قافلے میں حفاظی جوانوں کی تعداد کافی زیادہ تھی ابھی تک سب انسپکٹروں کے ساتھ ڈیڑھ درجن جوان اروند کیجریوال کے ساتھ چل رہے تھے مگر یہ تعداد دوپہرمیں پانچ درجن کے قریب پہنچ گئی تھی اورپولیس کی چارگاڑیاں اروندکیجریوال کے ساتھ چل رہی تھیں۔
کجریوال پہلی بارشہرکی گلیوں میں خالص بنارسیوں کے درمیان پہنچے میداگن کے گول گھر سڑیا چوک اورچوکھمبا علاقہ میں سڑکوں پر لوگ بہت ہی اپنائیت کے ساتھ کیجریوال سے ملے اوران کی باتیں سنیں کیجریوال بی ایچ یوآئی ٹی کے طلبہ سے بھی ملے اورپھرمیراپور بسہی اور پہڑیامیں نکڑ جلسے کئے رات میں مسلم اکثریتی علاقہ سریاں اور بڑی بازار کی بنکرمارکیٹ میں ایک بڑے جلسہ کوخطاب کیا جس میں بڑی تعداد میں لوگ شامل تھے جس میں میٹنگ کی صدارت آپ کی ترجمان پر یناپرسادنے کی جب کہ نظامت کے فرائض آپ والنٹیئرظفربھائی نے کی۔
میداگن کمپنی باغ میں جب بھاجپائی کیجریوال واپس جاؤکے نعرے بلند کررہے تھے توکیجریوال نے ان سے کہا کہ آپ لوگوں کومجھ سے کیا پریشانی ہے اگرمجھ سے کوئی سوال کرنا ہے توبے خوف ہوکرکیجئے لیکن اس طرح کی حرکت سے بازآجائیے کیجریوال نے آج اپنے عوامی رابطہ کے دوران گولہ دینا ناتھ واقع بیوپار منڈل بھون میں تاجروں کو بھی خطاب کیا ۔
بھاجپائیوں کے ذریعہ مسلسل آپ کے خلاف اوچھی حرکت سے عام لوگوں میں یہ بات موضوع بحث بنی ہوئی ہے کہ کیابھاجپائی مایوسی میں یہ سب کر رہے ہیں۔؟
دریں اثنا سی پی آئی ایم ایل لیڈروں رام جی رائے محمدسلیم سنیل یادو اورمنیش شرمانے آج پراڑکربھون میں ایک پریس کانفرنس کوخطاب کرتے ہوئے کہاکہ سی پی آئی مالے بنارس پارلیمانی حلقہ سے عام آدمی پارٹی"آپ"کے امیدوار اروندکیجریوال کواپنی حمایت کااعلان کرتی ہے انہوں نے کہاکہ اروندکیجریوال کویہ حمایت بھاجپا کے وزیراعظم عہدہ کے امیدوارنریندرمودی کوشکست دینے کے مقصدکوپوراکرنے کے غرض سے کیاجارہاہے۔سی پی آئی مالیل کے ریاستی سکریٹری اور پوسٹ بیوروممبررام جی رائے نے کہاکہ حالانکہ ہم آپ کی کئی پالیسیوں سے متفق نہیں ہیں۔لیکن اس کے باوجود مودی کوشکست دینے کے لئے کیجریوال کوحمایت دی جارہی ہے ہم اس کے لئے "آپ"کے منچ پرشرکت کئے بغیرمودی کوشکست دینے کی کوشش کررہے طلبہ نوجوان بنکرمزدورکسان اورخواتین تنظیموں کے ساتھ مل آزادانہ طورپرانتخابی مہم کے ذریعہ فرقہ پرست اورکاپوریٹ وفاشٹ طاقتوں کی علامت مودی کو شکست دینے کے لئے اروند کیجریوال کی حمایت میں ووٹ دینے کی اپیل کرتے ہیں انہوں نے کہاکہ مودی لہرکولیکرکارپوریٹ میڈیا کے ذریعہ کئے جارہے بڑے بڑے دعوؤں کے باوجودسی پی آئی ایم ایل محسوس کرتی ہے کہ بنارس اور پوروانچل میں جتنے لوگ مودی کے حق میں ہیں اس سے کئی گنا زیادہ مودی کے خلاف ہیں لیکن مرکز کی کانگریس حکومت اورریاست کی سپا حکومت کے خلاف لوگوں کے غصہ کی وجہ سے بھاجپاسیاسی فائدہ حاصل کرنے کی حالت میں آگئی ہے لیکن سچائی یہ ہے کہ بھاجپا کا راستہ اورزیادہ تباہی کاراستہ ہے انہوں نے کہاکہ ہم گجرات ماڈل کی اصلیت سے بھی لوگوں کوواقف کرائیں گے۔
دوسری جانب سماج وادی پارٹی کی جانب سے بنارس لوک سبھا امیدوارکیلاش چورسیا نے سپاکے کئی بڑے نیتاؤں اور ریاستی وزراء کی موجودگی میں اپنے کاغذات نامزدگی داخل کیا۔ سپا امید وار کے پرچہ داخل کرنے کے دوران ریاستی وزیر جناب احمد حسن اور بلرام یادو موجود رہے ۔نامزوگی جلوس سگر اواقع سماج وادی پارٹی کے دفتر سے روانہ ہواجلوس میں ہزاروں کی تعداد میں سپائی حامیوں نے شرکت کی۔
پارٹی عہدیداروں کی کوشش یہ رہی کہ کانگریس امیدوار اجے رائے کے مقابلہ میں ان کا جلوس کافی بڑا اور شاندار ہواس کے لئے سپا کارکنان پوری طرح سے لگے رہے۔ سماج وادی پارٹی کے زونل انچارج اورترجمان ایڈوکیٹ پنڈت راجندترویدی نے بتایا کی نامزدگی جلوس میں شامل ہونے کے لئے ہریش چندر پی جی کالج،ڈی اے وی کالج،مہاتماگاندھی کاشی ودیاپیٹھ، سنسکرت یونیورسٹی اسٹوڈنٹ یونین کے سابق اور موجودہ عہدیداروں نوجوان کارکن مدھیہ میشور،اونکالیشور بلوابیر اور کتواپورہ ،جلالی پورہ ،چھتن پورہ کے سماج وادی پارٹی کے کارکنان صبح 9؍بجے ٹاؤن ہال سے موٹر سائیکلوں کے ساتھ جلوس کی شکل میں سگراواقع مرکزی سماج وادی پارٹی کے دفتر کے لئے روانہ ہوئے اوروہاں سے مین جلوس میں شامل ہوئے۔
--
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں