کشن گنج کے عوام مولانا اسرار الحق قاسمی کو منتخب کرنے تیار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-23

کشن گنج کے عوام مولانا اسرار الحق قاسمی کو منتخب کرنے تیار

کشن گنج
کشن گنج پارلیمانی حلقے پر ملک بھر کی نگاہیں مرکوز ہے ۔چوں کہ ہندوستان کی تاریخ میں شاید ہی ایسا ہوا ہے کہ ریاست میں حکمراں پارٹی کا امیدوار اپنے حریف کی مقبولیت اور علاقے کے عوام کے دباؤ کی وجہ سے الیکشن میں حصہ لینے سے انکار کیا ہو۔چوں کہ بی جے پی اور فرقہ پرستوں نے کشن گنج میں مسلم قیادت کا خاتمہ کرنے کا منصوبہ بنایا تھا اور اس کیلئے انہوں نے مسلم ووٹوں کو تقسیم اور ان میں ذات اور برادری کے نام پر اختلاف پیدا کرنے کی کوشش کی تھی مگر کشن گنج کے عوام نے اس سازش کو قبل از وقت ناکام بنادیا اور یک زبان ہوکر کانگریس امیدوار اور ملک کے نامور عالم دین مولانا اسرارالحق قاسمی کو کامیاب کرانے کا اعلان کردیا ۔
کشن گنج میں اب مولانا قاسمی کی جیت یقینی ہوگئی ہے مگر صرف لوگوں کویہ انتظار ہے کہ مولانا کتنے زیادہ ووٹوں سے کامیاب ہوتے ہیں ۔مولانا کی کامیابی کو لے کر کشن گنج میں کے عوام جوش و خروش ہے ۔کشن گنج کے مسلمانوں کو بی جے پی نے بنگلہ دیشی کا سوال اٹھا کر خوف زدہ کرنے کی کوشش کی مگر مولانا قاسمی اور یہاں کے تمام علماء بلاتفریق مسلک اور دانشوروں نے سر جوڑ کر اعلان کردیا کہ مسلمان نہ خوف زدہ ہونے والے ہیں اور نہ ہی ان کے فریب میں آنے والے ہیں ۔بی جے پی نے یہاں بڑے پیمانے روپیہ تقسیم کیے تاکہ مسلمانوں کے ووٹ کو خریدا جا سکے مگر یہ کوشش بھی ناکام ہوتی دیکھائی دے رہی ہے ۔مولانا کے حق میں راہل گاندھی ، لالو پرساد یادو کی آمد کی وجہ سے لوگوں کے جوش و خروش میں اضافہ ہوگیاہیے ۔
راہل گاندھی نے خود کہا کہ کشن گنج کے عوام خوش نصیب ہیں کہ انہیں مولانا قاسمی جیسی شخصیت ملی ہے جو ہمیشہ کشن گنج کی ترقی کیلئے فکر مندرہتا ہے ۔کشن گنج کے بارے میں سوچتا ہے ۔راہل گاندھی نے یہ بھی اعلان کیا کہ یہاں پراے ایم یو شاخ کے بعدکے میڈیکل کالج و اسپتال قائم کیا جائے گا۔
پروفسیرشفیع احمد نے کہا کہ فرقہ پرست عناصر ولیڈران حالیہ انتخابی مہم کے دوران مسلمانوں پر بنگلہ دیشی کا الزام لگارہے ہیں اور پاکستان بھگانے کی دھمکی بھی دے رہے ہیں۔جس سے مسلمانوں میں نہ صرف خوف پیدا ہوا بلکہ ان کے جذبات کو بھی شدید ٹھیس پہنچی۔انہوں نے کہا کہ ایسے انسانیت کے دشمن لیڈران سے یہ انتقال لینے کا وقت ہے کہ وہ کانگریس کے نشان ہاتھ پر بٹن دباکر انہیں منہ توڑ اور شرمناک شکست دیں۔
مفتی عین الحق رضوی نے کہاکہجمہوری ملک میں ووٹ کی غیر معمولی اہمیت ہے اس اہمیت کے پیش نظر مسلمانوں پر لازم ہے کہ وہ اس حق کا بھرپور استعمال کریں ۔جمہوریت کی بقاء وتحفظ اور استحکام کیلئے سب لوگ اپنے ووٹ کا سوجھ سمجھ کربڑی تعداد میں استعمال کریں ۔مسلم خواتین بھی شرعی احکام کی رعایت کے ساتھ ووٹ دینے ضرورجائیں ۔دارالعلوم بہادر گنج کے مفتی جسیم اختر نے کہا کہ اس موقع پراطلاعات مل رہی ہیں کہ بعض لوگ عوام کا قیمتی ووٹ حاصل کرنے کے لئے طرح طرح کے لالچ دے رہے ہیں اور شراب کی بوتلوں جیسی چیزوں کے استعمال سے بھی گریز نہیں کررہے ہیں،جو نہایت تشویشناک امر ہے۔یاد رکھنا چاہئے کہ ووٹ انتہائی قیمتی چیز ہے ، اسے چند روپوںیا شراب کی بوتلوں کے عوض بیچنا نہ صرف شرعی اعتبار سے ناجائزہے ، بلکہ انسانیت کے منافی بھی ہے۔ لہذا ووٹرس قطعاً کسی بھی طرح کے بہکاوے میں نہ آئیں اور اپنے قیمتی ووٹ کا سوچ سمجھ کر بغیر لالچ کے استعمال کریں۔
ریٹائرڈ جج زبیرالحسن غافل نے کہا کہ کل سہ پہر انتخابی مہم ختم ہوگئی مگر کشن گنج کے عوام میں ہر جگہ خوشی وجوش کی لہرنظرآئی کہ وہ نہ صرف بی جے پی اور نریندر مودی کے خواب کو چکنا چور کردیں گے بلکہ اپنے محبو ب رہنما مولانا اسرارالحق قاسمی کو ریکارڈ ووٹوں سے کامیاب کرکے پارلیمنٹ پہنچائیں گے ۔مولانا کی یہ جیت کشن گنج کے عوام کی ترقی کیلئے سنگ میل ثابت ہوگی ۔لوگوں کا خیال ہے کہ اگرچہ اے ایم یو سینٹر کا قیام عمل میں آچکا ہے لیکن مولانا کی جیت کے بعد جلد ہی اے ایم یو سنٹرکا مکمل طور پر کام بھی شروع ہوجائے گا،اس کے علاوہ دیگر تعلیمی ادارے بھی قائم ہوں گے ۔
شیخ الحدیث مفتی توقیر کھپرانے کہاکہ آج وقت آگیا ہے کہ ہم سب متحدہوکر کشن گنج کے مستقبل کو سنوارے اور یہاں سے ایسی شخصیت کو کامیاب بنائے جنہوں نہ صرف کشن گنج کیلئے بلکہ پورے ملک کیلئے بے شمار خدمات انجام دئیے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ووٹ ڈالنا صرف سماجی نہیں بلکہ ایک مذہبی فریضہ بھی ہے اس میں کوتاہی برتنا کسی بھی صورت میں مناسب نہیں ہے ۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں