فرقہ وارانہ تشدد اور پولیس کا مشتبہ رول - اے ایم یو میں لکچر - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-22

فرقہ وارانہ تشدد اور پولیس کا مشتبہ رول - اے ایم یو میں لکچر

سابق صدر نشین قومی اقلیتی کمیشن وجاہت حبیب اللہ نے ملک میں چن چن کر کیے گئے فرقہ وارانہ تشدد کے ایسے واقعات پر تشویش کا اظہار کیا ہے جس میں پولیس فورس نے مشتبہ رول ادا کیا ہے۔
علی گڑھ مسلم یونیورسٹی میں چوتھے کے پی سنگھ یادگار لکچر دیتے ہوئے انہوں نے پولیس فورس کی جانبداری پر تنقید کرتے ہوئے کہا : "تشویش کی بات تو یہ ہے کہ قومی اقلیتی کمیشن نے فرقہ وارانہ تشدد کے جن واقعات کی تحقیقات کی ہیں ان تمام میں پولیس کی سازش کا رجحان پایا گیا۔ ان فسادات میں پولیس نے نہ صرف غالب فرقہ کے ساتھ ساز باز کی بلکہ تشدد برپا کرنے میں جارحیت پسند گروپ کے ساتھ تک ساز باز کی ہے۔ ملک میں چن چن کر کیے گئے تشدد کے واقعات کا حل دریافت کرنے میں قانون تعزیرات ہند کی دفعات ناکافی ثابت ہوئی ہیں۔"
حبیب اللہ نے اس بات پر بھی افسوس کا اظہار کیا کہ پارلیمنٹ کے گذشتہ اجلاس میں جب انسداد فرقہ وارانہ اور نشان زدہ تشدد و فرقہ وارانہ تشدد بل کو تارپیڈو کیا گیا تو گویا ملک نے ایسے تشدد کو روکنے کا ایک موقع ضائع کر دیا۔ امتیاز اور مسلمانوں کو روزانہ بنیادوں پر درپیش عدم تحفظ کو دور کرنے کی ضرورت کو حکومت اور سول سوسائٹی نے بڑی حد تک نظرانداز کر دیا ہے۔ مسلمانوں کے پاس ایسی کوئی تدبیر نہیں ہے کہ اس کھلے امتیاز سے کس طرح نمٹا جائے؟

AMU lecture on police role in communal violence

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں