دنیا کی 40 فیصد آبادی کو ملیریا کا خطرہ لاحق - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-04-04

دنیا کی 40 فیصد آبادی کو ملیریا کا خطرہ لاحق

حیدرآباد۔
(یو این آئی)
دنیا کی 40فیصد آبادی کو ملیریا کا خطرہ لاحق ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن ساؤتھ ایسٹ ایشار ریجن میں دنیا کی آبادی کا ایک چوتھائی حصہ بستا ہے، جنہیں ملیریا کا خطرہ لاحق ہے۔ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن (ڈبلیو ایچ او) نے یہ بات بتائی۔ ڈبلیو ایچ او نے 7اپریل کو عالمی یوم صحت کے سلسلہ میں دنیا کے مختلف ممالک پر زوردیاکہ وہ چکون گنیا، ڈینگی، فائیلریا اور ملیریا کے علاوہ پانی سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں کی روک تھام کیلئے مؤثر اقدام کریں، جنوبی مشرقی ایشیائی ممالک میں اگرچہ قابل لحاظ معاشی ترقی حاصل کی ہے، تاہم ان ممالک میں ڈینگی اور ملیریا ایک خطرہ بنے ہوے ہیں۔ یہ بیماریاں، مختلف آبادیوں کے مختلف طبقات کے سماجی و معاشی معیار پر راست اثر انداز ہوتی ہیں۔ یہ بیماریاں جنوبی مشرقی ایشیاء میں ہنوز ہزاروں افراد کی ہلاکت کا موجب بنی ہوئی ہیں۔ علاقہ کے ممالک بنگلہ دیش، بھوٹان، کوریا، ہندوستان، انڈونیشیاء، میانمار، نیپال، سری لنکا، ہالینڈ اور تیمور میں ملیریا انتہائی خطرناک صورتحال اختیار کرچکا ہے۔ اس علاقہ کا واحد ملک مالدیپ ملیریا سے پاک ہے۔ 1984ء سے ہی مالدیپ میں ملیریا کا کوئی خطرہ نہیں پایا جاتا جبکہ سری لنکا نے ملیریا کے خطرہ سے نمٹنے میں قابل لحاظ پیشرفت کی ہے۔ گذشتہ دو برسوں کے دوران سری لنکا نے اس میں بڑی کامیابی حاصل کی ہے۔ رپورٹ میں بتایاگیا ہے کہ یہ بیماریاں انتہائی مہلک ہیں، لیکن ان کی روک تھام کیلئے صرف متحدہ اور مستقل کوششوں کی ضرورت ہے۔ صرف صحت سے متعلق وزارتیں ہی ان بیماریوں کی روک تھام نہیں کرسکتیں۔ ان بیماریوں پر قابو پانے کیلئے ہر شعبہ ہائے حیات سے تعاون درکار ہے۔ مضبوط سیاسی قوت ارادی اور سرگرم حصہ داری سے ان بیماریوں کو ختم کیا جاسکتاہے۔ ڈبلیو ایچ او کے ریجنل ڈائرکٹر برائے جنوب مشرقی ایشیاء ڈاکٹرپونم کھتری پال سنگھ نے یہ بات بتائی۔ انہوں نے بتایاکہ اس علاقہ یں حال ہی میں پولیو کو شکست دی گئی ہے اور اب وقت آگیا کہ ہم ملیریا، ڈینگی اور پانی سے پھیلنے والی دیگر بیماریوں کے خاتمہ کیلئے کمربستہ ہوجائیں۔ ڈینگی ایسی بیماری ہے جو دنیا بھر میں تیزی سے پھیلنے کا ریکارڈ رکھتی ہے۔ گذشتہ پچاس بسوں کے دوران اس میں تیس گنا اضافہ ہواہے۔ اس کا پھیلاؤ پانی سے مربوط ہے، کیونکہ ڈینگی مچھروں کی افزائش پانی میں ہی ہوتی ہے۔ ڈبلیو ایچ اوکے جنوب مشرقی ایشیائی خطہ سے باربار ڈینگی بخار کی وبا پھوٹ پڑنے کی اطلاعات ملتی رہتی ہیں۔ اس معاملہ میں صرف کوریا محفوظ ہے۔ مچھروں سے پھیلنے والی ایک اور بڑی بیماری فائیلریا ہے جس کی بڑی وجہ غربت اور سماجی جمود کو بتایا گیا ہے۔ خطہ میں اس بیماری سے 60ملین افراد متاثر ہیں، جب کہ 875 ملین افرادکو یہ بیماری لاحق ہونے کا خطرہ ہے۔ ان بیماریوں کوپھیلنے سے روکنے کیلئے ڈبلیو ایچ او نے متاثرہ علاقوں میں سالانہ ٹیکہ اندازی کی سفارش کی ہے۔ اس کے تحت دوادویہ کی ایک خوراک تمام افراد کو پلائی جانی چاہئے جو اس خطہ میں رہتے بستے ہیں۔ اگر اس پرموثر عمل آوری کی گئی تو کوئی وجہہ نہیں کہ ہم ان بیماریوں کوجڑ سے ختم نہیں کرسکیں گے۔

40pc of global population at risk of malaria live in SE Asia: Report

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں