وارانسی سے مودی کی امیدواروی پر بی جے پی میں اختلاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-08

وارانسی سے مودی کی امیدواروی پر بی جے پی میں اختلاف

لکھنؤ۔
(یو این آئی)
بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی کے وارانسی سے انتخاب لڑنے کی قیاس آرائیوں کے پیش نظر بی جے پی کے اندر اختلافات بڑھنے شروع ہوگئے ہیں۔ خبر ہے کہ مسٹر مودی اور اس سیٹ سے موجودہ ایم پی مرلی منوہر جوشی کے حامیوں کے درمیان جھڑپیں بھی ہوئی ہیں اور مسٹر جوشی نے اپنی سیٹ کو چھوڑنے اور کسی جگہ سے الیکشن لڑنے سے انکار کردیا ہے۔ تاہم بی جے پی کے ریاستی صدر لکشمی کانت باجپائی نے اس قسم کی خبروں کو افواہ بتایا اور کہاکہ یہ اپوزیشن جماعتوں کی سازش ہے۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ میڈیا جھڑپوں کی پرانی ویڈیو دکھارہی ہے۔ انہوں نے صاف کہاکہ پارٹی کے ریاستی یونٹ نے موجودہ ایم پی ہونے کے ناطے مسٹر جوشی کو وارانسی سے جبکہ لال جی ٹنڈن کو لکھنؤ سے امیدوار بنانے کی سفارش کی ہے۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہاکہ پارلیمانی بورڈ اس موضوع پر حتمی فیصلہ کرے گا۔ واضح رہے کہ بی جے پی لیڈر اور سابق مرکزی وزیر مرلی منوہر جوشی کے حامیوں نے نریندر مودی کے حامیوں سے مار پیٹ کی۔ خبر ہے کہ نریندر مودی کے حامی وارانسی شہر میں لگے مرلی منوہر جوشی کے پوسٹرس ہٹارہے تھے اس بات پر جوشی کے حامی بھڑک گئے اور دونوں گروپوں میں مارپیٹ شروع ہوگئی۔ نریندرمودی کا وارانسی سیٹ سے الیکشن لڑنے کا امکان ہے لیکن بی جے پی کے قدآور لیڈر مرلی منوہر جوشی یہ سیٹ چھوڑنا نہیں چاہتے۔ اسی ہفتے شہر میں ان کے بڑے بڑے پوسٹر لگائے گئے ہیں ان پوسٹر اور بینر پر ان کی دعویداری کو مضبوط کرنے والے نعرے لکھے ہیں: مثلا‘ دہشت گردی پر لگام‘ ڈاکٹر جوشی کا پیغام‘ بولے کاشی وشواناتھ‘ ڈاکٹر جوشی کا دیں گے ساتھ‘ پچھلے 2مہینوں میں جب نریندر مودی کی وارانسی سے الیکشن لڑنے کی بحث شروع ہوئی ہے ڈاکٹر جوشی نے وارانسی کے کئی دورے کئے ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں