لاپتہ طیارہ واقعہ - ملایشیا کی سست رفتار کارروائی پر اعتراض - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-11

لاپتہ طیارہ واقعہ - ملایشیا کی سست رفتار کارروائی پر اعتراض

بیجنگ۔
(پی ٹی آئی)
چین کے حکام نے لاپتہ مسافر طیارے کی کھوج میں ملایشیا کی سست رفتار مساعی پر کڑی تنقید کی۔ اس طیارہ پر 239 افراد سوار تھے ان میں سے دو تہائی افراد چینی شہری تھے۔ سرکاری زیر انتظام اخبار نے اداریہ رقم کرتے ہوئے ملایشیا کے حکام پر کڑی تنقید کی۔ اخبار نے کہاکہ سکیورٹی خامیوں کی وجہہ سے یہ واقعہ پیش آیا۔ اخبار نے کہاکہ سکیورٹی خامیوں کے سلسلے میں ملایشیا جوابدہی کی ذمہ داری سے بچ نہیں سکتا۔ کل تک بھی لاپتہ طیارے کے بارے میں کوئی خبر موصول نہیں ہوئی۔ ملایشیا کا ابتدائی ردعمل بے حد سست رہا۔ ملایشیا ایرلائنس میں سکیورٹی خامیاں ہیں اور سکیورٹی عہدیدار بھی ذمہ دار ہیں۔ اگر یہ واقعہ میکانیکل خرابی یا پائلٹ کی غلطی سے پیش آیا تو پھر ملایشیا ایرلائنز جوابدہ ہے۔ مسافر طیارہ 8مارچ کو جنوبی چینی سمندر پر سے پرواز کے دوران لاپتہ ہوگیا جب کہ وہ کوالالمپور سے بیجنگ جارہا تھا۔ اس واقعہ پر چین میں شدید ردعمل ظاہر ہوا کیونکہ 239 افراد میں سے 154افراد چینی شہری تھے۔ لاپتہ افراد کے تعلق سے چین میں عام صدمہ کااظہار کیا جارہا ہے اور عام برہمی ظاہر کی جارہی ہے۔ سرکاری زیر انتظام اخبار "چائنا ڈیلی" نے کہاکہ دہشت گردی کے امکانات کو مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ یہ واقعہ ٹکنیکل خرابی یا دہشت گردی سے پیش آیا تو یہ بات ایک حقیقت ہے کہ طیارہ کے چند مسافر جعلی پاسپورٹ پر سفر کررہے تھے۔ اس سے یہ عیاں ہوجاتاہے کہ سکیوریٹی صحیح نہیں تھی تب ہی تو چند مسافر جعلی پاسپورٹ پر سفر کررہے تھے۔ دہشت گردی کی لعنت کے سبب بے قصور لوگ مارے جارہے ہیں۔ ملایشیا کے حکام نے کل سے دہشت گردی کے امکانات پر تحقیقات کا آغازکیا۔ دو مسافر چرائے ہوئے پاسپورٹ پر سفر کررہے تھے۔ اگر یہ دہشت گرد حملہ تھا اس سے کوالالمپور میں سکیورٹی تنقیح کی خامی ابھرتی ہے۔ کوالالمپور ایرپورٹ پر صحیح انداز میں سکیورٹی تنقیح نہیں کی گئی اور طیارہ میں تنقیح نہیں کی گئی۔ اگر یہ واقعہ قدرتی طورپر یا قابو میں نہ آنے والی وجوہات سے ہوا ہے تو ساری دنیا کے ایرلائنز اور ملایشیا ایرلائنز کیلئے ایک سبق حاصل کرنے کا واقعہ ہے۔ ملایشیاء شہری ہوابازی اتھاریٹی کے سربراہ اظہر الدین عبدالرحمن نے کہاکہ طیارہ کے اغوا کی کوشش کو بھی مسترد نہیں کیا جاسکتا۔ ایک درجن سے زائد جہاز اور طیارے جو سات ممالک سے تعلق رکھتے ہیں تلاشی مہم میں مصروف ہیں۔ طیارہ میں دھماکہ ہونے کے بارے میں کہا گیا کہ ایسا کوئی امکان نظر نہیں آتا۔ امریکی جاسوسی سٹلائٹ سے سمندری سطح کی عکس کشی کی گئی۔ ملایشیا کے وزیر داخلہ احمد زاہد حامدی نے کہاکہ طیارہ کے دو مسافر جعلی پاسپورٹ پر سفر کررہے تھے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں