پرانے شہر کی خبریں - old city news 12 mar 2014 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-12

پرانے شہر کی خبریں - old city news 12 mar 2014


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-mar-12

پریس نوٹ
ممتاز شاعر، ادیب، مترجم اور ماہر اقبالیات مضطر مجاز نے اقبال کے فارسی کلام کا منظوم اردو ترجمہ بعنوان "صدائے دل کشا" اور شائقین ادب کیلئے پیش کیا۔ صدائے دل کشا کی رسم رونمائی بدست ڈاکٹر محمد ضیاء الدین احمد شکیب (لندن) عمل میں آئی۔ ڈاکٹر شکیب نے مضطر مجاز کی شاعرانہ صلاحیتوں کا اعتراف کرتے ہوئے کہاکہ مضطرنے بہی ہی خوبصورت ترجمہ کیا جس کیلئے وہ قابل مبارکباد ہیں۔ اپنی صدارتی تقریر میں ڈاکٹر شکیب نے کہاکہ اقبال کی بڑی خوبی یہ تھی کہ بچپن سے انہوں نے، اردو، فارسی اور انگریزی زبانیں سیکھیں اور ان زبانوں کو اپنی تخلیقی اظہار کیلئے اپنایا۔ اس حقیقت سے ہر کوئی واقف ہے کہ اقبال کی مادری زبان پنجابی تھی۔ سارا وقت پنجابی میں بات کرتے تھے۔ اکثر پنجابیوں کی طرح اقبال ’ق، کا تلفظ ’ک، سے ادا کرتے تھے اور اقبال کی زبان سے یہ تلفظ بہت پیارا لگتا تھا۔ انہوں نے کہا کہ راجہ رام موہن رائے اور سرسید احمد خاں نے مغرب کی تلقید کی۔ اقبال وہ پہلا شخص ہے جو ایشیائی قدوروں کو مغرب میں روشناس کروایا۔ مشرق و مغرب میں بہت ساری چیزیں متضاد ہیں۔ اہل مغرب دل کو نہیں سمجھتے، وہ دل کو صرف خون دوڑانے کا ایک اہم عضو سمجھتے ہیں۔ اقبال نے اپنی شاعری سے مغرب والوں کو دل کا مفہوم سمجھایا۔ اردو شاعری کو پڑھنے سے دل کا مطلب سمجھ میں آتا ہے۔ اس کا سب سے پہلا پیمبر اقبال ہے۔ انہوں نے مشرق و مغرب کے درمیان ایک پل کا کام کیا ہے۔ پرانے لوگ اردووکو خاطر میں نہیں لاتے تھے۔ وہ فارسی کو اہمیت دیتے تھے۔ اقبال کی شاعری عصر ساز ہے اور ان کی شاعری سے حضرت انسان کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے۔ شکیب نے کہاکہ لوگوں نے اقبال کو اسلامیات میں لپیٹ دیا ہے حالانکہ یہ درست نہیں ہے۔ ضرورت اس بات کی ہے کہ اقبال کو دوسروں تک پہنچایاجائے۔ مشرق و مغرب میں اقبال کے کلام کو عام کرنے کی ضرورت ہے۔ اقبال کے کلام کو مختلف رسم الخط میں چھاپیں اور دنیا کی زیادہ سے زیادہ زبانوں میں اقبال کے کلام کو پیش کیاجانا چاہئے۔ ڈاکٹر شکیب نے مضطر مجازکی سعی مسلسل کو خراج تحسین پیش کیا اور کہاکہ اقبال کے مکمل فارسی کلام کا انہوں نے منظوم اردو ترجمہ پیش کرنے کیلئے تقریباً پچاس سال محنت کی۔ جلسہ کے مہمان خصوصی تراب الحسن پنچتن، آئی اے ایس نے صدائے دل کشا کا بہت خوبصورت پیرائے میں جائزہ پیش کیا۔ انہوں نے اپنی تقریر میں اقبال کی شاعرانہ عظمت کا تذکرہ کرتے ہوئے کہاکہ اقبال گوئٹے اور دانتے سے کافی متاثر تھے۔ انہوں نے اپنے کلام میں مشرقی تہذیب و تمدن کو نمایاں جگہ دی۔ اقبال نے جرمنی، فرنچ اور انگریزی میں ادب سے متعلق کتابوں کا مطالعہ کیا۔ انسان کی دنیوی اور اخروی زندگی کے بارے میں بھی اقبال نے اپنی شاعری میں تفصیل سے جائزہ لیا ہے۔ علامہ اقبال سعدی شیرازی سے زیادہ مولانا رومی سے متاثر ہوئے اس لئے کہ انگریزی اور یوروپی ادب میں رومی کا بہت زیادہ اثر ہے۔ اردو شاعری سے دلچسپی رکھنے والے بہت سے حضرات فارسی شعراء کے نام سے تو واقف ہیں لیکن ان کے کلام سے نا آشنا ہیں۔ پروفیسر فاطمہ بیگم پروین سابق صدرشعبہ اردو جامعہ عثمانیہ اور ممتازدانشور و ماہر اقبالیات سید امتیاز الدین نے صدائے دل کشا پر اپنا پرمغز اور وقیع مقالہ پیش کیا جسے حاضر جلسہ نے بے سراہا۔ ابتداء میں غلام یزدانی نے خطبہ استقبالیہ پیش کیا۔ کتاب کی اشاعت کے سلسلہ میں ڈاکٹر شکیب کی مساعی جمیلہ کا شکریہ ادا کیا۔ ڈاکٹر شجاعت علی راشد ناظم اجلاس کے شکریہ پر جلسہ اختتام کو پہنچا۔

پریس نوٹ
موجودہ دور میں انگریزی زبان کی اہمیت مسلمہ ہے۔ اردو اور دینی مدارس کے طلبہ اس زبان میں مہارت نہ ہونے کے باعث اکثر و بیشتر قابلیت کے باوجود اہم ملازمت اور عہدے حاصل کرنے سے محروم رہ جاتے ہیں۔ انہی بنیادی نکات کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ کتاب "انگریزی بول چال میں مہارت کیسے حاصل کریں؟" تیار کی گئی ہے جو اردو اکیڈیمی آندھراپردیش سے بھی مسلمہ ہے۔ اس کتاب میں سلسلہ وار طورپر پہلے مضمون آرٹیکل، پارٹس آف اسپیچ کے بعد زمانہ، حال، ماضی اور مستقبل کو آسان اردو میں مع مثالوں کے بیان کیا گیا ہے۔ علاوہ ازیں طلبہ کی مشق کیلئے ہر مضمون کے آخر میں سوالات بھی رکھے گئے ہیں اور ان کے جوابات بھی دئیے گئے ہیں تاکہ وہ اس کے ذریعہ اپنی قابلیت کو جانچ سکیں۔ علاوہ ازیں اس کتاب میں اردو میں پہلی مرتبہ انگریزی کے عام اور ہم معنی الفاظ کے معنی اور اس کے استعمال پر تفصیلی روشنی ڈالی گئی ہے جوکہ اردو میڈیم کے طلبہ کیلئے انگریزی میں بات چیت کے دوران مددگار ثابت ہوگی۔ کتاب کے آخر میں زمانہ حال، ماضی اور مستقبل کے سلسلہ وار طورپر جدول(Tables) بھی دئیے گئے ہیں جس کی مدد سے طلبہ اپنے جملے درست طورپر ترتیب دے سکتے ہیں۔ مصنف کتاب محمد اکبر علی خان سے مزید تفصیلات اور کتاب کیلئے اس نمبر 9603721190 پر ربط قائم کیا جاسکتا ہے۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں