مسلم نوجوان کو جیل - مرکز اور دہلی پولیس کو انسانی حقوق کمیشن کی نوٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-11

مسلم نوجوان کو جیل - مرکز اور دہلی پولیس کو انسانی حقوق کمیشن کی نوٹس

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
قومی انسانی حقوق کمیشن نے آج ان اطلاعات پر مرکزی وزارت داخلہ اور دہلی پولیس کو نوٹس جاری کی ہے کہ ایک نوجوانوں کو 14سال تک حبس بیجا میں رکھا گیا۔ اس معاملہ میں چار ہفتوں کے اندر جواب طلب کیا گیا ہے۔ کمیشن نے محمد عامر کے بارے میں میڈیا میں شائع اطلاعات کا از خود نوٹ لیتے ہوئے یہ نوٹس جاری کی۔ عامر کو 27فروری 1998ء کو پرانی دہلی سے غلط طورپر گرفتار کیا گیا تھا اور 14سال جیل میں رکھا گیا۔ جس وقت اسے گرفتار کیا گیا اس کی عمر 18سال کو پہونچی تھی۔ اسے اس سال جنوری میں رہا کیا گیا۔ کمیشن نے دہلی کے پولیس کمشنر سے کہاکہ وہ اپنی رپورٹ کے ساتھ عامر کے خلاف درج 12کیسوں کا پورا ریکارڈ بھی پیش کریں۔ کمیشن کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا کہ عامر کو دہلی کی تہاڑ جیل میں سخت سکیورٹی والے ایک سل میں قید تنہائی میں رکھا گیا۔ اسے بالکل بھی اندازہ نہیں ہوا کہ اس کے والد کا انتقال ہوگیا اور ان کی ماں برین ہیمبریج کے بعد فالج سے متاثر ہوگئی اور سماجی بائیکاٹ کے درمیان قوت گویائی سے بھی محروم ہوگئیں۔ اس مسئلہ سے پولیس کی کارکردگی کے بارے میں سنگین سوالات پیدا ہوتے ہیں اور اگر یہ رپورٹ صحیح ہے تو یہ معاملہ متاثرہ نوجوان عامر کے انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے جسے جھوٹے مقدمات میں پھنسایا گیا۔ میڈیا کی اطلاعات کے بموجب عامر 12دسمبر 1997ء کو اپنی بہن سے ملاقات کیلئے پرانی دہلی میں آزاد مارکٹ کے قریب واقع اپنے مکان سے روانہ ہوا اور 13فروری 1998ء کو واپس ہوا۔ تقریباً15دن بعد اسے پاکستان میں تربیت حاصل کرنے اور بم دھماکے کرنے کے الزام میں گرفتار کرلیا گیا۔ عامر پر قتل، دہشت گردی اور قوم کے خلاف جنگ کا الزام لگایا گیا اور اسے دسمبر1996ء اور اکتوبر 1997ء میں دہلی، روہتک، سونی پت اور غازی آباد میں کم شدت کے 20بم دھماکوں کا اصل ملزم قراردیاگیا ان میں سے 5دھماکے ایک ہی شام ہوئے تھے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں