پورنیا میں نریندر مودی کا جلسہ عام سے خطاب - راہول گاندھی پر تنقید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-11

پورنیا میں نریندر مودی کا جلسہ عام سے خطاب - راہول گاندھی پر تنقید

پورنیا(بہار)۔
(پی ٹی آئی)
چیف منسٹر گجرات و بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نریندر مودی نے آج کہاکہ نام نہاد سیکولر قائدین مسلمانوں کو انتخابی فوائد کیلئے ووٹ بینک کے طورپر استعمال کرنے کی کوشش کررہے ہیں لیکن حقیقت یہ ہے کہ گجرات میں مسلمانوں کی حالت ملک کے دیگر حصوں سے کہیں بہتر ہے۔ یہاں ان کی پارٹی کے زیر اہتمام ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مسٹر مودی نے کہاکہ نام نہاد سیکولر قائدین انتخابی فوائد کیلئے مسلمانوں کو ووٹ بینک کے طورپر استعمال کررہے ہیں اور انہوں نے اپنے بلند بانگ دعوؤں کے باوجود ان کی حالت بہتر بنانے کیلئے کچھ نہیں کیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مرکزمیں کانگریس کی زیر قیادت یوپی اے حکومت نے ملک میں مسلمانوں کی حالت زار کا جائزہ لینے اور ان کی حالت کو بہتر بنانے کے طریقوں کی صلاح دینے کیلئے سچر کمیٹی کا تقرر کیا تھا۔ سچر کمیٹی رپورٹ کے مطابق یہ واضح ہوگیا ہے کہ گجرات میں مسلمانوں کی حالت ملک کے دیگر حصوں کی بہ نسبت زیادہ بہتر ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ گجرات میں شہری علاقوں میں 24فیصد مسلمان غریب ہیں جبکہ بہار میں یہ تعداد 38فیصد ہے۔ اسی طرح انٹگریٹیڈ چائلڈ ڈیولپمنٹ اسکیم کے تحت گجرات میں 32فیصد کے برخلاف بہار میں صرف 2فیصد بچوں کا احاطہ کیا گیا ہے۔ انہوں نے مزید کہاکہ مسلم بچوں اور دیگر طبقات کی اموات کی شرح گجرات کی بہ نسبت بہار میں کہیں زیادہ ہے۔ راہول گاندھی اس طرح کا برتاؤ کررہے ہیں جیساکہ وہ مریخ سے آئے ہیں۔ نریندر مودی نے کانگریس لیڈر پر نکتہ چینی کرتے ہوئے آج کہاکہ مرکز میں ان کی پارٹی کی 10 سالہ حکمرانی کا حساب کتاب دینے کے بجائے وہ دوسروں پر الزامات عائد کررہے ہیں۔ یہاں ایک ریالی سے خطاب کرتے ہوئے مودی نے چیف منسٹر نتیش کمار کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا اور کہاکہ اس شخص کا تکبر دیکھئے جو وزارت عظمی کے عہدہ کیلئے انتہائی مناسب اور اہل امیدوار ہونے کا دعویٰ کررہا ہے مودی نے استفسار کیا کہ آیا وہ ماؤنٹ ایورسٹ سے زیادہ بلندہے؟ اپنے خطابات کے دوران کئی بار راہول گاندھی کو یوراج قراردینے کا حوالہ دیتے ہوئے مودی نے کہاکہ وہ ملک بھر میں خطبات و لکچرس دینے کیلئے گھوم رہے ہیں۔ آیا ان کو مرکز میں دس سالہ حکمرانی کا کوئی حساب دینا چاہئے یا نہیں۔ وہ ایسے لکچرس دے رہے ہیں اور دوسروں پر الزامات عائد کررہے ہیں جیسا کہ وہ مریخ سے آئے ہیں۔ کانگریس کے یوراج کو چاہئے کہ پہلے یہ اعلان کریں کہ یہ حکومت ان کی پارٹی کی ہے یا نہیں۔ بی جے پی کے وزارت عظمی کے امیدوار نے دوسروں پر نکتہ چینی کرنے کیلئے راہول گاندھی پر تنقید کرتے ہوئے کہاکہ گذشتہ دس برسوں میں کانگریس کی زیر قیادت یوپی اے حکومت کے مظاہرہ پر وہ خاموشی برقرار رکھے ہوئے ہیں۔ مودی نے کسی سوال کا جواب نہ دینے کا کانگریس کے نائب صدر پر الزام عائد کیا جو ان کی پارٹی کی حکمرانی کے تحت کرپشن، بیروزگاری، قیمتوں میں اضافہ اور ترقی کے فقدان پر ان سے پوچھے گئے تھے۔ مودی نے کہاکہ کانگریس کے یوراج الزامات عائد کرتے ہیں لیکن وہ کسی سوال کا جواب دینے کیلئے تیار نہیں ہیں۔ چیف منسٹر گجرات نے اجتماع سے پوچھا کہ کانگریس حکومت انہیں کمپیوٹرس یا موبائلس دیتی ہے جبکہ وہ حتی کہ انہیں برقی فراہم نہیں کرسکتی۔ شہزادہ جی آپ انہیں موبائلس دینے کا دعویٰ کررہے ہیں لیکن آیا ہندوستان کے پاس طاقت ہے کہ اس کے چارجس ادا کرے۔ برائے مہربانی اس سوال کا جواب دیجئے۔

--

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں