حیدرآباد کے مولانا عبدالقوی دہلی میں گجرات پولیس کی تحویل میں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-24

حیدرآباد کے مولانا عبدالقوی دہلی میں گجرات پولیس کی تحویل میں

مہتمم ادارہ اشرف العلوم اکبر باغ و اکبری مسجد کے امام و خطیب مولانا عبدالقوی کو آج رات دہلی ایرپورٹ پر گجرات پولیس نے حراست میں لے لیا۔ مولانا کے بھائی مفتی عبدالمغنی مظاہری مہتمم داالعلوم سبیل الفلاح نے بتایاکہ دارالعلوم دیوبند میں مدارس کے دو روزہ رابطہ اجلاس میں شرکت کیلئے مولانا آج شام7:30بجے بذریعہ طیارہ حیدرآباد سے دہلی پہنچے۔ ایرپورٹ میں سادہ لباس یں موجود بعض ملازمین پولیس جو لب و لہجہ سے گجرات سے تعلق رکھنے والے محسوس ہورہے تھے، نے انہیں روک کر ان کا بورڈنگ پاس، سیل فون اور بریف کیس حاصل کرلیا۔ بعدازاں انہوں نے مولانا کے استقبال کیلئے پہنچے دو منتظمین نوجوانوں بشمول لاتور کے اسماعیل کو جو ایرپورٹ کے باہر ان کے انتظار میں تھے انہیں بھی حراست میں لے لیا۔ ان تینوں کو ایرپورٹ کے قریب واقع ایک پولیس اسٹیشن لے جایا گیا جہاں ابتدائی پوچھ تاچھ کے بعد دو نوجوانوں کو پولیس نے چھوڑ دیا جبکہ مولانا کو نہیں چھوڑا۔ مولانا کے بھائی نے یہ تمام واقعہ مولانا کے ساتھ حراست میں لئے گئے نوجوانوں کے حوالے سے بتایا۔ بتایاگیا ہے کہ مولانا کو حراست میں لینے والے ملازمین پولیس نے زبانی طورپر کہا کہ ان کے پاس مولانا کے خلاف ورانٹ ہے تاہم وارنٹ دکھایا نہیں گیا۔ ذرائع کے مطابق گجرات کے سابق وزیر داخلہ ہرین پانڈیا کے قتل واقعہ میں ماخوذ سعید آباد اور اکبر باغ کے بعض نوجوانوں نے جن کی بعدازاں رہائی بھی عمل میں آئی، پوچھ تاچھ کے دوران سرسری نوعیت کے سوالوں میں مولانا کا نام لیتے ہوئے یہ بتایا تھا کہ وہ مقامی مسجد میں نماز ادا کرتے ہیں۔ گجرات پولیس نے چارج شیٹ میں بحیثیت ملزم تو نہیں لیکن کہیں نہ کہیں مولانا عبدالقوی کا نام شامل کیا تھا۔ آج مولانا کو اچانک حراست میں لئے جانے سے ارکان خاندان اور حلقہ میں تشویش کی لہر دوڑ گئی۔ مولانا کے ارکان خاندان نے میڈیا کے ذریعہ حکومت سے مطالبہ کیا ہے مولانا کی سلامتی کو یقینی بنایاجائے اور وہ کہاں ہیں، انہیں کہاں رکھا گیا ہے اس بات کی فوری اطلاع دی جائے۔ انہوں نے مولانا کو حراست میں لینے کے طریقہ کار کی بھی مذمت کی۔ واضح رہے کہ مولانا کو حراست میں لئے جانے کے بعد رات دیر گئے تک بھی ان کے ارکان خاندان کو مطلع نہیں کیاگیا۔ اسی دوران صدر مجلس اتحاد المسلمین و رکن پارلیمنٹ بیرسٹر اسد الدین اویسی نے مولانا محمد عبدالقوی مہتمم مدرسہ اشرف العلوم کی گرفتاری کی شدید مذمت کی ہے۔ انہوں نے اپنے ایک بیان میں کہاکہ گجرات پولیس نے قصور افراد کی گرفتاری کا گھناؤنا اقدام پہلے بھی کرچکی ہے اور اس طرح کی یہ حرکتیں اب بھی کررہی ہے۔ انہوں نے مولانا عبدالقوی کی فی الفور رہائی کا مطالبہ کیا اور کہاکہ بادی النظر میں بناکسی الزام کے گرفتاری انسانی حقوق کی پامالی کی تعریف میں آتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ ماضی میں گجرات پولیس کی اس طرح کی حرکتوں کے خلاف قانونی اور جمہوری انداز میں جدوجہد کی گئی تھی۔ اسی طرح مولانا کی رہائی کیلئے قانونی و جمہوری طریقہ کے ذریعہ رہائی کی کوشش کی جائے گی۔

maulana abdul qavi in gujarat police custody in delhi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں