اسلام آباد میں جج کی اتفاقیہ ہلاکت کا سبب - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-08

اسلام آباد میں جج کی اتفاقیہ ہلاکت کا سبب

اسلام آباد۔
(پی ٹی آئی)
اسلام آباد کی ایک عدالت میں جب بم حملہ ہوا تو 11افراد ہلاک ہوئے۔ ان میں ایک جج بھی شامل ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ جج دہشت گردی حملہ میں ہلاک نہیں ہوئے بلکہ وہ خود اپنے گارڈ کی گولی سے ہلاک ہوئے اور یہ ایک اتفاقی واقعہ تھا۔ وزیر داخلہ چودھری نثار علی خاں نے بتایاکہ جب دہشت گردوں نے عدالت پر حملہ کا آغاز کیا اس وقت ایڈیشنل سیشن جج رفاقت احمد خاں اور ان کا عملہ ایک آرام گاہ کے کمرہ میں خود کو بند کرلیا۔ ان کے ایک گارڈ کے ہاتھ میں بھرا ہوا پستول تھا جب گارڈ نے باہر حملہ کی گھن گرج سنی تو اتفاقی طورپر اس کی انگلی جو پستول کی لبلبی پر تھی لبلبی پر دب گئی اور پستول سے تین شاٹ نکلے جس کی زد میں جج رفاقت احمد خاں آگئے۔ اس طرح ان کی موت ہوگئی۔ یہ فائرنگ غیر ارادی طورپر اتفاقاً ہوگئی۔ وزیر داخلہ چودھری نے اس واقعہ سے قومی اسمبلی میں تقریر کرتے ہوئے بتایا۔ گارڈ نے اس فائرنگ کے واقعہ کو تسلیم کرلیا اور گولیوں کی جانچ سے پتہ چلا کہ وہ پستول کی گولیاں تھیں اور دہشت گردوں کی کلاشنکو بندوق کی نہیں تھیں۔ جب عدالت پر خودکش حملے ہوئے اس وقت جج کے بشمول 11افراد ہلاک ہوئے اور کم ازکم 25افراد زخمی ہوگئے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں