دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی کی اجازت ضروری نہیں - پاکستان میں موضوع بحث - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-12

دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی کی اجازت ضروری نہیں - پاکستان میں موضوع بحث

اسلام آباد۔
(پی ٹی آئی)
حکومت پاکستان کو مذہبی امور و مسائل سے متعلق مشورے فراہم کرنے والے دستوری ادارہ نے بتایاکہ کسی بھی شخص کو دوسری شادی کیلئے بیوی سے اجازت حاصل کرنا ضروری نہیں ہے۔ سوشیل میڈیا پر اس ریمارک سے متعلق سخت ردعمل اور برہمی کااظہار ہورہا ہے۔ اسلامی نظریات کونسل (سی آئی آئی) نے وضاحت کی کہ پہلی بیوی کی موجودگی میں دوسری شادی سے متعلق پاکستانی قوانین مذہبی اصولوں کے مغائر ہیں۔ کونسل کے صدرنشین مولانا محمد خان شیرانی، اس مسئلہ پر ایک اجلاس کے بعد صحافیوں کے ساتھ بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ شریعت میں ایک سے زیادہ شادیوں کی اجازت ہے لہذا ہم نے حکومت سے اس قانون میں ترمیم کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ دوسری شادی کیلئے پہلی بیوی کی رضامندی ضروری نہیں۔ کونسل نے اسلام آباد میں ایک اجلاس میں پاکستان میں موجودہ خاندانی قوانین کا تجزیہ کیا۔ شیرانی نے بتایاکہ شریعت میں پہلی بیوی سے اجازت یا اس کی رضامندی کا کوئی لزم نہیں تاہم پاکستان میں مسلم فیملی لا1961 کے تحت اسے لازمی قرار دیاگیاہے۔ یہ شریعت کی سراسر خلاف ورزی ہے۔ ہم حکومت سے نکاح، طلاق، بلوغ اور وصیت سے متعلق قوانین شریعت کے عین مطابق وضح کرنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔ سی آئی آئی کے اس نئے مذہبی شوشے کے خلاف سوشیل میڈیا میں سخت ردعمل کا اظہار ہورہا ہے حتی کہ مرد بھی اس کو قبول کرنے سے انکار کررہے ہیں۔ پاکستانی دستاویزی فلم ساز شرمین عبید چنیوائے نے ٹوئیٹر سائٹ پر تحریر کیا کہ کونسل آف اسلامک آئیڈیالوجی نے ایک بار پھر سے ہمارا سر فخر بلند کردیا ہے کہ دوسری شادی کیلئے مرد(شوہر) کو پہلی بیوی کی رضامندی حاصل کرنا ضروری نہیں۔ اس حملے میں طنز کا پہلو اور جذبہ کی تلخی کوٹ کوٹ کر بھری ہے۔ شرمین نے حال ہی میں ایسڈ حملوں کی متاثرہ خواتین پر ایک دستاویزی فلم بنائی تھی جسے 2012ء میں آسکر ایوارڈ سے نوازا گیا تھا۔

Wife's consent for man's second marriage not needed: Pak body

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں