گری راج کالج نظام آباد میں جرنلزم اردو ورکشاپ سے پروفیسر ایس لمبا گوڑ پرنسپل کا خطاب
گری راج کالج نظام آباد میں اردو میڈیم کے قیام کے 25سال مکمل ہوچکے ہیں۔ اس ضمن میں اردو میڈیم کی سلور جوبلی تقاریب کا انعقاد کیا جائے گا اور محلہ مالا پلی میں پانی کی ٹانکی سے متصل واقع سرکاری کالج کی عمارت میں لڑکیوں کے لئے علٰحیدہ سرکاری ڈگری کالج کے قیام کے لئے حکومت کی جانب سے اقدامات کئے جارہے ہیں۔ تالیوں کی گونج میں ان خیالات کااظہار پروفیسر ایس لمبا گوڑ پرنسپل گری راج گورنمنٹ کالج نظام آباد نے شعبہ اردو اور یوجی سی کے زیر اہتمام منعقدہ ایک روزہ اردو ورک شاپ " پرنٹ و الیکٹرانک میڈیا تعارف اور امکانات" سے خطاب کے دوران کیا۔ ایک طالب علم کے سوال پر انہوں نے کہا کہ نظام آباد میں گورنمنٹ ڈگری کالجوں میں بی ایس سی کی تعلیم نہیں ہے۔ اگر انٹر میڈیٹ کی سطح پر سائینس پڑھنے والے طلباء کی تعداد کے اعداد شمار پیش کئے جاتے ہیں تو حکومت سے اردو میڈیم بی ایس سی کے قیام کے اقدامات کئے جائیں گے۔ انہوں نے شعبہ اردو کے صدر ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی 'محمد عابد علی لیکچرر کامرس اور دیگر لیکچررس کو مبارک باد دی کہ کالج میں طلباء کی ترقی کے لئے اختراعی پروگرام منعقد کئے جارہے ہیں جس کا ایک حصہ یہ ورکشاپ ہے انہوں نے صحافت کو دور حاضر کی تعلیم کا اہم مضمون قرار دیا اور کہا کہ طلبا اس جانب توجہ دیں۔ قبل ازیں ورکشاپ کے افتتاح کے موقع پر تعارف پیش کرتے ہوئے ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی نے کہا کہ عصر حاضر میں میڈیا کی طاقت اور سماج میں صحافت کی بڑھتی اہمیت کے پیش نظر طلبا کو صحافت کی عصری معلومات فراہم کرنے کے لئے اس ورکشاپ کا انعقاد عمل میں لایا جارہا ہے۔ ورکشاپ سے حیدرآباد سے آئے مہمان مقررین ڈاکٹر فضل اللہ مکرم اسوسی ایٹ پروفیسر و چیرمین بورڈ آف اسٹڈیز اورینٹل اردو کالج عثمانیہ یونیورسٹی' مصطفی علی سروری اسوسی ایٹ پروفیسر شعبہ جرنلزم مولانا آزاد نیشنل اردو یونیورسٹی اور سید احمد جیلانی سینئر نیوز اینکر ای ٹی وی اردو نے ورکشاپ سے خطاب کیا اور طلباء کو خبر سازی اور ٹیلی ویژن پر خبریں پڑھنے کی عملی مشق کرائی۔ ڈاکٹر فضل اللہ مکرم نے کہا کہ کامیاب صحافی بننے کے لئے طلباء کو زبان پر عبور حاصل کرنا ضروری ہے اس کے لئے انہوں نے طلباء کوروز اخبار کا مطالعہ کرنے اور ٹیلی ویژن پر خبریں پابندی سے سننے کا مشورہ دیا۔ مصطفی علی سروری نے کہا کہ کامیابی مشکلوں کے پیچھے چھپی ہے اور طالب علم کو مشکلات کا سامنا کرنے تیار رہنا چاہئے۔ انہوں نے خبر کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ سماج کی عام باتیں خبر نہیں بنتی بلکہ کوئی غیر معمولی واقعہ یا خاص باتیں اور خاص لوگ ہی خبر کا حصہ ہوتے ہیں۔ انہوں نے مثالیں دیتے ہوئے کہا کہ آ ج جتنا میڈیا میں قابل لوگوں کی طلب ہے پہلے کبھی نہیں تھی۔ سید احمد جیلانی ای ٹی وی نیوز ریڈر نے کہا کہ عزم و حوصلہ اور مسلسل جد جہد سے نیوز ریڈنگ کے شعبہ میں مقام بنایا جاسکتاہے۔ انہوں نے اپنی مثال دیتے ہوئے کہا کہ و ہ گذشتہ دس سال سے ای ٹی وی پر خبری پڑھ رہے ہیں۔ ای ٹی وی کے مالک راموجی راؤ ہیں لیکن وہ فروغ اردو کا کام کر رہے ہیں۔ مقامی چینلوں پر طلبا نیوز پڑھنے کے لئے آئیں۔اور صحافت میں اپنامقام بنائیں۔ اس ورکشاپ میں شرکت کے لئے آئے نظام آباد کے اردو صحافیوں جناب اشفاق احمد خان صاحب مدیر روزنامہ نظام آباد مارننگ ٹائمز نظام آباد"جناب سید جاوید علی اسٹاف رپورٹر روزنامہ سیاست نظام آباد'جناب ایم اے مقیت فاروقی صاحب اسٹاف رپورٹر روزنامہ اعتماد نظام آباد'جناب ایم اے ماجد صاحب اسٹاف رپورٹر روزنامہ راشٹریہ سہارا نظام آباد'جناب جمیل احمد خان صاحب اسٹاف رپورٹر روزنامہ رہنمائے دکن نظام آباد'جناب محمد بلیغ احمد اسٹاف رپورٹر روزنامہ منصف نظام آباد'جناب سید اسد صاحب مدیر روزنامہ آج کا تلنگانہ نظام آباد'جناب احمد علی خان اسٹاف رپورٹر روزنامہ آج کا تلنگانہ نظام آباد'جناب رفیق شاہی صاحب مدیر للکار نظام آباد'جناب یٰسین احمد افسر صاحب مدیر انوار دکن نظام آباد'جناب انور خان صاحب مدیر روزنامہ نظام آباد اردو ٹاٹمز نظام آباد'جناب محمد غوث صاحب مدیر روزنامہ محور نظام آباد'جناب محمدافضل صاحب مدیر نامہ نگار روشنی نیوز ٹی وی نظام آباد' صبا آفرین صاحبہ نیوز ریڈر روشنی ٹی وی نظام آباد ' جناب جمیل نظام آبادی صاحب مدیر گونج نظام آباد کو ان کی صحافتی خدمات کے اعتراف میں شال اور مومنٹو کی پیشکشی کے ذریعے تہنیت پیش کی گئی۔ ورکشاپ میں شرکت کرنے والے مہمان ڈاکٹر محمد عبدالعزیز' طلباء اور دیگر علاقوں سے آئے شرکا میں سند تقیسم کی گئی۔ اس ورکشاپ کے انعقاد میں کنوینر ڈاکٹر محمد اسلم فاروقی' شریک کنوینر محمد عابدعلی کالج کے لیکچررس سید حسیب الرحمٰن' محمد مبین' غلام مصطفی' شیخ اکبر پاشا' ڈاکٹر محمد عبدالرفیق اور کالج کے بی کام کے طلباء و دیگر نے تعاون کیا۔
Journalism Urdu workshop in Girraj College Nizamabad
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں