یوکرین کے بحران کا سفارتی حل نکالنے کا مطالبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-08

یوکرین کے بحران کا سفارتی حل نکالنے کا مطالبہ

واشنگٹن۔
(پی ٹی آئی)
امریکی صدر بارک اوباما نے کہاکہ روس کے اقدامات یوکرین کے اقتدار اعلیٰ کی خلاف ورزی ہیں۔ اوباما نے کہاکہ بحران کا سفارتی حل نکالا جاسکتاہے اور روس اور یوکرین کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ یوکرین کے بحران سے مشرق اور مغرب کے درمیان سردجنگ کے دورے کے بعد پہلی مرتبہ زبردست کشیدہ حالات پیدا ہوگئے۔ سابق سوویت یونین اور امریکہ کے درمیان سرد جنگ جیسی کشیدگی کے حالات پیدا ہوگئے ہیں۔ امریکی صدر نے کل شام روسی ہم منصب صدر ولادیمیر پوٹین سے بات چیت کی۔ اوباما نے صدر پوٹین سے کہاکہ بحران سے نکلنے کا راستہ موجود ہے اور سفارتی طریقے سے بحران کا حل دریافت کیا جاسکتا ہے۔ سفارتی حل کے ذریعہ روس کے مفادات‘ یوکرین کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکتا ہے اور عالمی برادری کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ یہ بات وائٹ ہاوز کے ایک بیان میں کہی گئی۔ ایک ہفتہ کے اندر پوٹین اور اوباما کی یہ دوسری مرتبہ ٹیلی فونی بات چیت تھی۔ صدر اوباما نے روس کے اقدامات کی مدد کرنے والے انفرادی افراد کے خلاف تحدیدات عائد ہیں۔ ان تحدیدات کے چند گھنٹوں بعد اوباما نے پوٹین سے ٹیلی فونی بات چیت کی۔ روس کی یلغار میں مدد دینے والوں اور یوکرین میں جمہوری اقتدار کو توڑنے والوں کے خلاف اوباما نے شخصی تحدیدارت عائد کیں۔ روسی افواج کے کریمیا میں کنٹرول حاصل کرنے کے بعد ان تحدیدات کا اعلان کیا گیا۔ کریمیا ایک خود اختیار صوبہ ہے جہاں روسی نسلی عوام اور روسی زبان بولنے والوں کی آفریت ہے۔ کریمیا ایک جزیرہ نما ہے جو سوویٹ یونین کے دور میں اس کا حصہ تھا۔ جب یوکرین بھی سوویٹ یونین میں شامل تھا اس وقت کمیونسٹ پارٹی سوویٹ یونین کے جنرل سکریٹری کرشچیف نے کریمیا کو یوکرین میں ضم کردیا۔ جب سوویٹ ٹوٹ گیا اس وقت کریمیا یوکرین کے ساتھ رہ گیا۔ وائٹ ہاوز نے کہاکہ یوکرین اور روس راست بات چیت کے ذریعہ مفادات کا تحفظ کرسکتے ہیں اور ان کے مذاکرات میں عالمی برادری مصالحت کرسکتی ہے۔ اس طرح کریمیا نے روسی نسلی عوام اور یوکرین کے مفادات کا تحفظ کیا جاسکتا ہے۔ روسی افواج کو کریمیا سے نکل جانا چاہئے۔ اس کے بعد عالمی برادری یوکرین کے عوام کے ساتھ تعاون کرکے مئی میں ہونے والے انتخابات میں تعاون کرسکتی ہے۔ امریکی صدر اوباما نے اشارہ دیا کہ سکریٹری آف اسٹیٹ جان کیری روسی ہم منصب وزیر خارجہ سرجی لاروف سے مذاکرات جاری رکھیں گے۔ آئندہ دنوں میں عالمی برادری کے ساتھ یوکرین بحران کو حل کرنے تعاون کرتے ہوئے پیش قدمی کی جائے گی۔ قبل ازیں وائٹ ہاوز نے کہاکہ روس کی جانب سے یوکرین کے اقتدار اعلیٰ کی خلاف ورزی کے جواب میں امریکہ نے مختلف طریقوں سے اس کا جواب دینے کے راستے کھلے رکھے ہیں۔ روس کی جانب سے یوکرین کے اقتدار اعلیٰ کی خلاف ورزی اور اس کی علاقائی کی سالمیت کے خلاف روس کے اقدامات کا جواب دینے کے مختلف طریقے میز پرموجود ہیں۔ روس نے بین الاقوامی قانون کی خلاف ورزی کرتے ہوئے یوکرین میں دخل اندازی کی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں