جےپور اور جودھپور سے 4 نوجوان انتہاپسندی کے الزام میں گرفتار - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-24

جےپور اور جودھپور سے 4 نوجوان انتہاپسندی کے الزام میں گرفتار

مبینہ انڈین مجاہدین کے 4 مشتبہ کارکنوں کو دہلی پولیس کے خصوصی سیل نے راجستھان سے گرفتار کرلیا اور دعویٰ کیا کہ ان میں ایک پاکستان بھی شامل ہے جو ملک میں کئی بم دھماکوں کے سلسلہ میں مطلوب ہے۔ خصوصی کمشنر( اسپیشل سیل) ایس ایم شریواستو نے آج کہا "ہم نے 4دہشت گردوں کو گرفتار کیا ہے۔ ان میں سے ایک کی شناخت وقاص کی حیثیت سے کی گئی ہے۔ " انہوں نے کہاکہ وقاص پاکستانی شہری ہے اور ممبئی کے زاویری بازار میں 12جولائی 2011 کو ہوئے سلسلہ وار بم دھماکوں کے بشمول ملک میں کئی دھماکوں کے سلسلہ میں سلسلہ کو مطلوب ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ گرفتار ملزمین راجستھان میں جودھپور کے مقام سے سرگرمیاں انجام دے رہے تھے اور آنے والے لوک سبھا انتخابات میں ایک بڑے حملہ کی سازش تیار کررہے تھے۔ پولیس نے گرفتار شدگان کے قبضہ سے بھای مقدار میں قابل اعتراض مواد ضبط کیا ہے۔ ایس پی اے ٹی ایس روی نے بتایاکہ چاروں ملزمین کو کل رات گرفتار کیا گیا اور ان کا تعلق انڈین مجاہدین سے ہے۔ ان میں تین ملزمین کو سنگانیر سے ایک کو جودھپور میں جہوٹ واڑہ کے پرتاپ نگر علاقہ سے گرفتار کیاگیا۔ راجستھان کے ڈی جی پی اومیندر بھردواج نے بتایاکہ چاروں سے تفتیش کی جارہی ہے۔ اسی دوران راجستھان پولیس نے پوری ریاست بالخصوص جودھپور اور جئے پور میں ریڈ الرٹ کا اعلان کردیا ہے۔ ایرپورٹس، ریلوے اسٹیشنوں، ہستپالوں اور دیگر اہم مذہبی مقامات پر سکیورٹی بڑھادی گئی ہے۔ ہوٹل مالکین سے کہا گیا ہے کہ وہ اپنے پاس قیام کرنے والے افراد پر گہری نظر رکھیں۔ بعض ذرائع نے ان کے قبضہ سے اسلحہ و گولہ بارود بھی ضبط کئے جانے کی خبر دی ہے لیکن سرکاری طورپر اس کی توثیق نہ ہوسکی۔ مرکزی وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے ممئی میں ایک بیان دیتے ہوئے دہلی پولیس کے خصوصی سیل کی جانب سے انڈین مجاہدین کے مشتبہ کارکنوں کی گرفتاری کو "ایک بڑی کامیابی" قراردیا۔ شنڈے نے کہاکہ ان کی گرفتاری سے دیگر دہشت گردوں کو گرفتار کرنے میں مدد ملے گی۔ انہوں نے صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا"وقاص جو پاکستانی دہشت گرد ہے، ملک میں مختلف دہشت گردوں میں مطلوب تھا"۔ شنڈے نے کہاکہ ہم گذشتہ 8تا10دن سے اس کے تعاقب میں تھے۔ انہوں نے کہاکہ اس کی گرفتاری بے حد اہم ہے اس سے دیگر رابطوں کی کھوج میں مدد ملے گی۔ انہوں نے تاہم وقاص کے کسی معاملہ میں ملوث ہونے کی نشاندہی نہیں کی اور کہاکہ ثبوت کے اعتبار سے یہ کوئی بہتر بات نہیں ہوگی۔ دہلی پولیس نے ایک بیان میں کہاکہ لوک سبھا انتخابات کو نشانہ بنایا جاسکتا تھا اُن کے مخصوص نشانے کے بارے میں مزید تحقیق کی جارہی ہے۔ مشتبہ کارکنوں کے بارے میں تفصیل بتاتے ہوئے دہلی پولیس نے کہاکہ وقاص، 21سالہ محمد معروف، 21سالہ محمد وقار اظہر عرف حنیف اور25سالہ ثاقب انصاری عرف خالد کو راجستھان سے گرفتارکیاگیا۔ معروف اور وقار جئے پور اور خالد جودھپور کے متوطن ہیں۔ دہلی پولیس کے اسپیشل کمشنر ایس این شریواستو نے بتایاکہ راجستھان پولیس کی مدد سے وقاص کی نشاندہی پر تینوں کو اُن کے گھروں سے گرفتار کیا گیا۔ جامعہ نگر میں شاہین باغ سے ایک نوجوان کو اٹھایا گیا تاہم پولیس نے اس کی شناخت نہیں بتائی۔ پولیس کا الزام ہے کہ وہ جئے پور اور جودھپور سے گرفتار تینوں ملزمین سے ربط میں تھا۔ شریواستو نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ ان کے قبضہ سے بھاری مقدار میں دھماکو مادہ ڈیٹونیٹرس، ٹائمرس، الکٹرانک سرکٹس ضبط کئے گئے۔ یہ بتاتے ہوئے شریواستو نے کہاکہ ایک بڑے دہشت گرد حملے کو ناکام بنادیا گیا۔ یہ پوچھنے پرکہ کیا یہ دہشت گرد نریندر مودی کو نشانہ بنانے کا منصوبہ رکھتے تھے؟ شریواستو نے کہاکہ موجودہ تحقیقات سے ایسا کوئی اشارہ نہیں ملتا۔ کوئی بھی اہم موقع بشمول انتخابات اُن کا نشانہ ہوسکتے تھے، ابھی پولیس ابتدائی تحقیقات کے مرحلہ میں ہے۔ وقاص پر انڈین مجاہدین کے اصل بم ساز اور تنظیم کے مبینہ شریک بانی ےٰسین بھٹکل کا قریبی ساتھی ہونے کا الزام لگایا گیا ہے۔ پولیس نے الزام لگایا کہ ےٰسین بھٹکل کے حکم پر وقاص نے ممبئی جامع مسجد، پونے اور حیدرآباد میں دہشت گرد حملوں میں حصہ لیا۔ پولیس نے کہاکہ وقاص اجمیر میں اپنے ساتھیوں سے ملاقات کرنے اور دہشت گردوں کی منصوبہ بندی کا ارادہ رکھتا تھا۔ اُس کی شہر میں آمد کی خفیہ اطلاع ملنے پر اُسے ریلوے اسٹیشن سے گرفتار کیا گیا۔ پولیس نے دیگر ملزمین کے بارے میں معلومات فراہم کرتے ہوے کہاکہ معروف انجینئرنگ کی ڈگری رکھتا ہے جبکہ وقار انجینئرنگ کا طالب علم ہے۔ ثاقب انصاری کمپیوٹر اینڈ ٹریننگ ڈیزائنر ہے۔ وقاص کے پاس فوڈ ٹکنالوجی کا ڈپلوما ہے۔ اُس نے لشکر طیبہ سے تربیت حاصل کی ہے۔ بعد میں اُسے کراچی میں بھٹکل بھائیوں سے متعارف کروایا گیا۔ وہ کٹھمنڈو کے راستہ ہندوستان میں آیا جہاں تحسین اختر اُسے اپنے ساتھ لے گیا۔

Rajasthan: 4 IM terrorists nabbed, explosives seized

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں