سفراء کی طلبی نے پورے علاقے میں دسیوں سوالات کھڑے کر دئے ہیں۔ مذکورہ تینوں ممالک نے اپنے اپنے سفیر بلانے کا فیصلہ اسی وقت کیا جب اس بات کے ٹھوس ثبوت مل گئے کہ قطر ، امارات ، سعودی عرب اور بحرین کو بھاری نقصان پہنچانے والی پالیسی پر عمل پیرا ہے۔ رپورٹوں میں توجہ دلائی گئی ہے کہ قطر یمن میں حوثیوں اور بیرون مملکت سعودی قیادت کے مخالفین کی پشت پناہی کر رہا ہے اور انہیں بھاری رقومات ادا کر رہا ہے۔ علاوہ ازیں سعودی عرب پر کیچڑ اچھالنے والے ابلاغی اداروں کی سرپرستی اور مملکت کی داخلی سلامتی میں بگاڑ پیدا کرنے والی داخلی و خارجی تنظیموں و گروہوں کے سر پر ہاتھ رکھے ہوئے ہے۔
تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ خلیجی ممالک مصر سے متعلق قطر کے مخالفانہ موقف پر ناراض ہیں۔ خلیجی ممالک مصر میں امن و استحکام کے لیے کوشاں ہیں۔ ان کا موقف ہے کہ مصر میں خونریزی اور انارکی کے نتائج سنگین ہوں گے۔
Qatar's compaign to end Saudi Arabia's influence in the region
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں