کجریوال صرف 3 چینلوں کا حوالہ دے رہے تھے - شاذیہ علمی کی وضاحت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-16

کجریوال صرف 3 چینلوں کا حوالہ دے رہے تھے - شاذیہ علمی کی وضاحت

عام آدمی پارٹی لیڈر شاذیہ علمی نے آج یہ وضاحت کرنے کی کوشش کی کہ میڈیا کے تعلق سے پارٹی لیڈر اروند کجریوال نے اظہار خیال کرتے ہوئے صرف 3 نیوز چیانلوں کا حوالہ دیا تھا نہ کہ ساری میڈیا برادری کا۔ شاذیہ علمی نے یہاں اخبارنویسوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ "اے اے پی کے ساتھ جس طرح کا طرزعمل اختیار کیا جارہا ہے اس کو دیکھتے ہوئے (یہ کہا جاسکتا ہے کہ ) اے اے پی کے خلاف ان نیوز چیانلوں کا یقیناً جانبدارانہ رویہ اور تعصب ہے۔ بعض میڈیا( گھرانے؍ادارے) اس کے ذمہ دار ہیں۔ میں نہیں سمجھتی کہ کجریوال، تمام چیانلوں کے بارے میں اظہار خیال کررہے تھے"۔ اروند کجریوال کے ذہن میں وہ مخصوص چیانلس تھے۔ ممکن ہے کہ اس سے یہ سمجھا گیا ہوکہ تمام میڈیا چیانلس، اُسی قسم کے ہیں لیکن ایسا نہیں ہوسکتا۔ (سارے) میڈیا کو ایک جگہ جمع نہیں کیا جاسکتا"۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ ناگپور میں کجریوال نے کہا تھا کہ سارا میڈیا ’بک چکا ہے، اور وزارت عظمی کیلئے نریندر مودی کی تشہیر کے مقصد سے بھاری رقومات ادا کی گئی ہیں۔ کجریوال نے یہ بھی دھمکی دی تھی کہ اگر عام آدمی پارٹی برسر اقتدار آجائے تو تحقیقات کے بعد میڈیا افراد کو جیل بھیج دیا جائے گا۔ عام آدمی پارٹی کل ہی کجریوال کی مدافعت کیلئے میدان میں اتر پڑی ہے اور اُن 4چیانلوں کے نام بتائے ہیں جو مخالف اے اے پی خبریں پیش کررہے ہیں۔ بعض چیانلوں نے شاذیہ علمی کے خلاف اسٹنگ آپریشن کے فوٹیجس پیش کئے تھے۔ یہ فوٹیجس، دہلی اسمبلی انتخابات سے عین قبل دکھائے گئے تھے۔ اس بارے میں شاذیہ علمی نے کہاکہ "کوئی بھی شخص، میڈیا افراد کو جیل بھیجنے کے خیال کی تائید نہیں کرتا لیکن غیر ذمہ دار میڈیا کے خلاف سخت کارروائی کی ضرورت ہے، جیسے اُن چیانلوں کے خلاف کارروائی کی ضرورت ہے جنہوں نے مذکورہ اسٹنگ آپریشن دکھایا"۔ جب میرے فوٹیج پر بحث کی گئی تو ایسا محسوس ہوا جیسے یہ کسی دانشور کی عزت لوٹی گئی۔ میں نے اپنی سبکی محسوس کی۔ میرے جسم کو تو زخم نہیں پہنچا لیکن روحانی تکلیف ہوئی۔ اس سبب ، انتخابات میں آپ کے مواقع پر اثر پڑتا ہے اور بھاری قیمت ادا کرنی پڑتی ہے"۔ شاذیہ علمی نے کہاکہ کسی بھی میڈیا گھرانے ۔ ادارہ میں اُن کے یا اے اے پی کے کسی لیڈر کے، کسی قسم کے حصص نہیں ہیں۔ "اروند کے کوئی حصص نہیں ہیں۔ کسی بھی میڈیا ہاوز میں ہم میں سے کسی کے بھی کوئی حصص نہیں ہیں۔ ہم، میڈیا کا غلط استعمال کیسے کرسکتے ہیں۔ اگر آپ اوپنین پولس پر نظر ڈالئیں تو پیڈ نیوز جیسی بات سامنے آتی ہے۔ یہ جانبداری ہے۔ یہ ، کارپوریٹ مفادات اور نیوز چیانلوں و سیاسی طبقہ کے مابین ایک ربط ضبط ہے"۔

Kejriwal blamed only 3 news channels, not all: Shazia Ilmi

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں