23/مارچ جودھپور آئی۔اے۔این۔ایس
بی جے پی قائد جسونت سنگھ کا جنہوں نے پارٹی ٹکٹ کی عدم فراہمی کے بعد لوک سبھا انتخابات میں آزاد امیدوار کی حیثیت سے مقابلہ کا اشارہ دیا ہے، آج حامیوں نے ایک ہیرو کی طرح خیرمقدم کیا۔ وہ جودھپور سے ذریعہ سڑک راجستھان کے ضلع بار میر میں موضع جیسوال روانہ ہوئے جہاں ان کے حامیوں نے پرجوش خیرمقدم کیا۔ مختلف مقامات پر ان کی گلپوشی کی گئی۔ انہوں نے کئی مقامات پر اپنے حامیوں کو مخاطب کرتے ہوئے بتایاکہ وہ یوم رائے دہی تک اپنے جوش و خروش کو برقرار رکھیں۔ ان کے حامی رام سنگھ نے آئی اے این ایس کو یہ بات بتائی۔ سخت لب و لہجہ کے ساتھ تبصرے میں جسونت سنگھ نے کل کہا تھا کہ بیرونی افراد بھارتیہ جنتا پارٹی پر قبضہ کررہے ہیں اور ضرورت ہے کہ حقیقی اور فرضی بی جے پی میں امتیاز کیا جائے۔ باخبر ذرائع نے آج بتایاکہ سابق وزیر خارجہ عنقریب بی جے پی سے مستعفی ہوسکتے ہیں جبکہ ان کے پارٹی قائدین انہیں منانے کی کوشش کررہے ہیں۔ جسونگ سنگھ پیر کو بار میر کا دورہ کریں گے۔ توقع ہے کہ وہ آزاد امیدوار کی حیثیت سے اپنا پرچہ نامزدگی داخل کریں گے۔ انہوں نے صحافیوں کو بتایاکہ بار میر پہنچنے کے بعد ہر بات کا فیصلہ کرلیا جائے گا۔ سبکدوش ہونے والی لوک سبھا میں جسونت سنگھ داراجلنگ کی نمائندگی کررہے ہیں۔ بی جے پی نے اب وہاں سے سابق کانگریسی و پارٹی امیدوار ایس ایس اہل والیہ کو مقابلہ میں امیدوار بنایا ہے۔ وہ بار میر سے مقابلہ کرنا چاہتے تھے تاہم پارٹی کے کرنل سونا رام کو امیدوار بنایا ہے جنہوں نے کانگریس سے مستعفی ہونے کے بعد حال ہی میں بی جے پی میں شرکت کرلی ہے۔
جئے پور سے آئی اے این ایس کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب بی جے پی کے باغی قائد جسونت سنگھ کے لڑکے اور رکن اسمبلی کے بی جے پی رکن منویندر سنگھ امکان ہے کہ چیف منسٹر راجستھان وسندھرا راجے کی جانب سے بار میر اور جیسلمیر لوک سبھا حلقوں کے ارکان اسمبلی کی طلب کردہ میٹنگ میں شرکت نہیں کریں گے۔ ریاستی بی جے پی کے صدر اشوک پر نامی نے آئی اے این ایس کو بتایاکہ منویندر سنگھ نے بتایاکہ وہ بیمار ہیں اور انہیں آرام کی ضرورت ہے، لہذا انہیں ایک ماہ کی رخصت دی جائے۔ بی جے پی ذرائع نے مزید بتایاکہ چیف منسٹر نے لوک سبھا انتخابات حکمت عملی کو قطعیت دینے میٹنگ طلب کی ہے جس میں منویندر سنگھ کی شرکت کا امکان نہیں ہے۔ وہ ضلع بار میر کے اسمبلی حلقے شیوکی نمائندگی کرتے ہیں۔
Jaswant Singh likely to contest as independent candidate from Barmer
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں