بی جے پی میں شامل ہونے سابق مرکزی وزیر پورندیشوری کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-07

بی جے پی میں شامل ہونے سابق مرکزی وزیر پورندیشوری کا فیصلہ

حیدرآباد۔
(آئی اے این ایس)
سیما آندھرا میں کانگریس کو ایک زبردست جھٹکا اس وقت لگا جب سابق مرکزی وزیر ڈی پورندیشوری اور ان کے شوہر ڈی وینکٹیشور راؤ نے آج بی جے پی میں شمولیت اختیار کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس جوڑے نے آندھراپردیش کی تقسیم کے خلاف گذشتہ ماہ کانگریس پارٹی سے استعفیٰ دے دیا تھا۔ دونوں جمعہ کے دن بی جے پی کے سینئر قائدین ایل کے اڈوانی اور سشما سوراج سے دہلی میں ملاقات کریں گے۔ پورندیشوری نے وشاکھاپٹنم میں صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہاکہ میں، بی جے پی سینئر قائدین کو بتاؤں گی کہ میں ان کی پارٹی میں شامل ہونے کی خواہاں ہوں۔ انہوں نے بتایاکہ وہ وشاکھاپٹنم سے ہی دوبارہ لوک سبھا انتخابات میں مقابلہ کا منصوبہ رکھتی ہیں۔ اپنے حلقہ میں اپنے حامیوں کے ساتھ ملاقات کے بعد پورندیشوری نے الزام عائد کیا کہ کانگریس پارٹی نے یکطرفہ انداز میں ریاست کی تقسیم عمل میں لاتے ہوئے سیما آندھرا کے ساتھ شدید نا انصافی کی ہے۔ پورندیشوری ، سابق چیف منسٹر اور تلگودیشم پارٹی کے بانی این ٹی راما راؤ کی دختر ہیں اور لوک سبھا میں حلقہ وشاکھاپٹنم کی نمائندگی کرتی ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ مرکزی حکومت نے سیما آندھرا کے مرکزی وزراء اور ارکان پارلیمنٹ کے مطالبات پر غور و خوص نہیں کیا۔ ان کا طرز عمل یہ ظاہر کرتا ہے کہ انہیں سیما آندھرا عوام اور عوامی نمائندوں کے مستقبل کی کوئی پرواہ نہیں ہے۔ پورندیشوری نے الزام عائد کیا کہ خود ان کے تئیں بھی کانگریس پارٹی کا برتاؤ توہین آمیز رہا ہے۔ وہ شاید ان اطلاعات کا حوالہ دے رہی تھیں جن میں اس بات کے اشارے ملے تھے کہ پارٹی قیادت، پورندیشوری کو حلقہ لوک سبھا وشاکھاپٹنم سے دوبارہ میدان میں اتارنے کا منصوبہ نہیں رکھتی۔ ان سے مبینہ طورپر کہا گیا تھا کہ وہ کوئی اور حلقہ ڈھونڈے۔ سابق وزیر نے ادعا کیا کہ کانگریس پارٹی، تلنگانہ میں تلنگانہ راشٹرا سمیتی اور سیما آندھرا میں وائی ایس ار کانرگیس پارٹی سے مفاہمت کا منصوبہ رکھتی ہے۔ پورندیشوری نے 2004ء کے انتخابات سے قبل کانگریس پارٹی میں شمولیت اختیار کی تھی اور حلقہ لوک سبھا باپٹلہ سے مقابلہ کرتے ہوئے منتخب ہوئی تھیں۔ انہوں نے 2004ء تا2009ء کے دوران مرکزی کابینہ میں مملکتی وزیر فروغ انسانی وسائل کی حیثیت سے خدمات انجام دی۔ وہ 2009ء کے انتخابات میں کانگریس پارٹی ہی کے ٹکٹ پر حلقہ لوک سبھا وشاکھاپٹنم سے منتخب ہوئیں اور مرکزی مملکتی وزیر فروغ انسانی وسائل کے عہدہ پر برقرار رہیں۔ سال 2012ء میں انہیں کامرس اینڈ انڈسٹری کی وزارت دی گئی۔ 55سالہ خاتون قائد نے پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی منظوری کے ساتھ ہی اپنا استعفیٰ وزیراعظم ڈاکٹر منموہن سنگھ کو بھیج دیا تھا۔ اس کے ساتھ انہوں نے کانگریس پارٹی بھی چھوڑ دی۔ پورندیشوری کے شوہر وینکٹیشور راؤ آندھراپردیش اسمبلی کے رکن ہیں۔ انہوں نے بھی کانگریس سے استعفیٰ دے دیا۔

Former UPA minister Purandeswari likely to join BJP

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں