بزم اردو قطر - ماہانہ طرحی و غیر طرحی مشاعرہ - مارچ 2014 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-03-31

بزم اردو قطر - ماہانہ طرحی و غیر طرحی مشاعرہ - مارچ 2014

Bazme-Urdu-Qatar-March-2014-Mushaira
بزمِ اُردو قطر کا مارچ 2014ء کا ماہانہ طرحی و غیر طرحی مشاعرہ

قطر کی 54 سالہ قدیم اردو ادبی تنظیم "بزمِ اُردو قطر "کے زیرِ اہتمام ماہانہ طرحی و غیر طرحی مشاعرہ جمعہ 28 مارچ 2014ء ؁ کو علامہ ابن حجر لائبریری میں منعقدہوا۔اِس مشاعرے کی صدارت ہندوستان سے تشریف لائے ہوئے بزرگ علمی شخصیت پر وفیسر شیخ نذیر صاحب نے کی جب کہ انڈو قطر اردو مرکز کے بانی صدر اور معرف نثر نگار جناب محمد سلیمان دہلوی اور حلقہ ادبِ اسلامی قطر کے ایک رکنِ اساسی و بزرگ شاعر جناب لائق علی اخلاصؔ مہمانانِ خصوصی کی نشستوں پر جلوہ افروز ہوئے۔ حیدر آباد دکن، ہندوستان ہی سے تشریف لائے ہوئے ایک اور مہمان و خوش فکر شاعر جناب طاہرؔ گلشن آبادی بطور مہمانِ اعزازی شریک مشاعرہ ہوئے۔ابتدائی نظامت بزم کے جنرل سیکرٹری جناب افتخار راغبؔ نے اور مشاعرے کی نظامت نوجوان شاعر جناب اطہرؔ اعظمی نے کی۔مشاعرے کاآغاز حلقہ ادبِ اسلامی قطر کے صدر جناب ابو عروج خلیل احمد کی تلاوتِ کلام پاک سے ہوا۔اس بار طرحی مشاعرے کے لیے مصرعِ طرح تھا "بے جبر التفات و عنایت کی آرزو" جو مشہور و معروف شاعر جون ایلیا کے کلام سے ماخوذ تھا۔
حسب روایت پہلے ای میل سے موصول طرحی کلام پیش کیے گئے جس میں ہندوستان سے احمد علی برقیؔ اعظمی اور حشمت رضا ساحلؔ اور قطر سے اشفاقؔ دیشمکھ صاحبان کی غزلیں شامل ہوئیں جنھیں جناب افروزؔ عالم ، جناب روئیسؔ ممتاز اور جناب محمد غفران صدیقی نے اپنے اپنے منفرد انداز میں پیش کیے۔ مہمانِ خصوصی جناب لائق علی اخلاصؔ ، مہمانِ اعزازی جناب طاہر گلشن آبادی اور ناظمِ مشاعرہ جناب اطہرؔ اعظمی کے علاوہ جناب جلیلؔ احمد نظامی ، جناب امجد علی سرورؔ ، جناب محمد رفیق شادؔ اکولوی ، جناب افتخار راغبؔ ، جناب افروزؔ عالم ، جناب روئیسؔ ممتاز، جناب وزیرؔ احمد، جناب فیضانؔ ہاشمی اور جناب محمد طاہرؔ جمیل نے اپنی اپنی طرحی غزلوں کے علاوہ غیر طرحی کلام بھی پیش کیے اور خوب داد و تحسین سے نوازے گئے۔ پاکستان سے چند مہینوں قبل تشریف لائے ہوئے نثر نگار و خوش فکر شاعر جناب فیضانؔ ہاشمی کا قطر میں یہ پہلا مشاعرہ تھا جب کہ بزم کے رکن محمد طاہر جمیل صاحب بھی پہلی بار بزم کے مشاعرے میں بہ حیثیتِ شاعر شریک ہوئے اور اپنی طرحی غزل پیش فرمائی۔
صدرِ مشاعرہ پروفیسر شیخ نذیر صاحب نے صدارتی کلمات میں اس مشاعرے میں شریک ہو کر خوش گوار حیرت کا اظہار کیا اور بزم اردو قطر کو مبارک باد پیش کی۔ آپ نے اپنی گفتگو میں متعدد اشعار پیش کئے اور شعراے کرام کی کاوشوں کو لائق تحسین گردانتے ہوئے داد و مبارک باد پیش کی۔ مہمانِ خصوصی محمد سلیمان دہلوی صاحب نے بھی اس کامیاب مشاعرے کے انعقاد پر بزم کو مبارک باد پیش کی ۔ جناب لائق اخلاصؔ اور جناب طاہر ؔ گلشن آبادی نے بھی مشاعرے میں بہ حیثیتِ مہمان شریک ہونے پر اپنی خوشی کا اظہار کیا۔ نیپال سے تعلق رکھنے والے بزم کے رکن جناب شمس الدین رحیمی نے صدرِ محترم، مہمانانِ خصوصی، مہمانِ اعزازی اور ناظمِ مشاعرہ کے علاوہ مشاعرے میں شریک تمام شعرا و سامعین کے ساتھ ساتھ لائبریری کے ذمہ داران کا بھی شکریہ ادا کیا۔نمایاں حاضرین میں بزم کے سرپرست سید عبدالحئی اور ڈاکٹرفیصل حنیف کے علاوہ ڈاکٹر عطاء الرحمن صدیقی، مرزا اطہر بیگ، ظفر صدیقی، عدیل اکبر، فیروز خان، علی عمران، محمد غوث، اسد قاضی، ذوالفقار ابراہیم صاحبان کے اسمائے گرامی شامل ہیں۔
منتخب اشعار نذرِ قارئین ہیں:

لائق علی اخلاصؔ :
پاکیزگی غزل کے قدم چومتی رہی
جب تک تھی فکر و فن میں طہارت کی آرزو
آپ ہیں میری زندگی، آپ ہیں باعثِ عذاب
یہ بھی کہا تھا آپ نے ، یہ بھی کہا ہے آپ نے

طاہرؔ گلشن آبادی:
کتنی عجیب ہو گئی ملّت کی آرزو
اعمال کے بغیر شفاعت کی آرزو
عرفان مجھ کو آج میری ذات کا ہوا
خود تک پہنچ گیا ہوں اُسے ڈھونڈتا ہوا

جلیلؔ احمد نظامی:
خواہش حصولِ زر کی نہ شہرت کی آرزو
تیری رضا ہے اہلِ محبت کی آرزو
چاند، سورج، شفق، دھنک، تارے
سب اندھیرے ہیں روشنی تم ہو

امجد علی سرورؔ :
تقسیم دل میں کرتی ہے زہرِ انا و کبر
بہتر نہیں ہے شہرت و دولت کی آرزو
دینِ احمدؐ کا منشور نافذ ہوا
کتنا ہے پُر سکوں ہر کوئی شہر میں

محمد رفیق شادؔ اکولوی:
تونے ہی جگنوؤں کو عطا کی ہے روشنی
چمکیں جو ایک ساتھ سویرا دیکھائی دے
جو گزرے ساتھ ترے اُن حسین لمحوں کی
طویل بھی نہیں روداد مختصر بھی نہیں

افتخار راغبؔ :
رگ رگ میں جس کی جذب ہو مہر و وفا کا نور
دیوارِ عشق پر ہے اُسی چھت کی آرزو
گجرات کی طرح ہوں میں، مجھ کو بھی غم گسار دو
کس کو بتاؤں کس طرح گزرا تھا دو ہزار دو

افروزؔ عالم:
دنیا سے بے نیاز ہو افروزؔ اس قدر
رکھتے ہو پھر بھی دل میں محبت کی آرزو
بے وفائی کا ڈر نہیں مجھ کو
بے حیائی سے خوف کھاتا ہوں

اطہرؔ اعظمی:
ناموس کی بقا میں ہے انسان کی حیات
لازم ہے فکر میں ہو طہارت کی آرزو

روئیسؔ ممتاز:
کیا جانتے ہو کیا ہے محبت کی آرزو
نادان کیوں ہے تم کو مصیبت کی آرزو
وقت کے ساتھ ہی چلتا کیوں ہے
آدمی راہ بدلتا کیوں ہے

وزیرؔ احمد:
مانا کہ کچھ نہ دیں گے ضرر اُس کو میرے سنگ
میں سنگِ احتجاج چلاتا ہوں بار بار

فیضانؔ ہاشمی:
میں بنا رہ جاؤں گا پتھر کا تیرے باغ میں
اور تِرا چہرہ میرے رُخ پر تراشا جائے گا
خوابوں کی اِک ایسی دنیا ہوتی تھی
ہم جس کے سلطان بنائے جاتے تھے

محمد طاہرؔ جمیل:
طاہرؔ شکست خوردہ نہ ہوگا کبھی وہ دل
جس میں مقابلے کی ہو جرأت کی آرزو

ای میل سے موصول غزلوں سے منتخب اشعار:

احمد علی برقیؔ اعظمی (ہندوستان):
اللہ نے دیا ہے مجھے دردمند دل
کرتا رہوں گا سب کی سعادت کی آرزو

حشمت رضا ساحلؔ (ہندوستان):
مرنے سے پہلے قبر میں سامان بھیج دو
رکھتے ہو بعدِ موت جو راحت کی آرزو

اشفاقؔ دیشمکھ (قطر):
کیساہے یہ اُصولِ زراعت بتائیے
نفرت کے بیج بو کے ہے الفت کی آرزو

Bazm-e-Urdu Qatar March-2014 Mushaira

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں