اقلیتی نوجوانوں کیخلاف دہشت گردی مقدمات پر نظر ثانی کی ہدایت نہیں دی گئی - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-06

اقلیتی نوجوانوں کیخلاف دہشت گردی مقدمات پر نظر ثانی کی ہدایت نہیں دی گئی

نئی دہلی۔
(پی ٹی آئی)
حکومت نے کہاکہ اس نے ریاستوں کویہ ہدایت نہیں دی ہے کہ وہ اقلیتی طبقات کے افراد کیخلاف دہشت گردی کے مقدمات پر نظرثانی کریں۔ تاہم اس بات کا اعتراف کیا کہ تمام چیف منسٹرس کو یہ ہدایت دی گئی ہے کہ اقلیتوں طبقہ کے محروس نوجوانوں کے مقدمات میں تیزی لائی جائے۔ مرکزی مملکتی وزیر داخلہ آر پی این سنگھ سے یہ دریاف کرنے پر کہ آیا حکومت نے تمام ریاستی حکومتوں کو اقلیتی طبقہ کے افراد کے خلاف دہشت گردی مقدمات پر نظر ثانی کی ہدایت دی ہے‘ انہوں نے راجیہ سبھا کو بتایا’’نہیں جناب‘‘۔ تاہم آر پی این سنگھ نے کہاکہ وزیر داخلہ سشیل کمار شنڈے نے 30ستمبر 2013ء کو ایک مکتوب روانہ کیا تھا جس میں تمام چیف منسٹرس سے یہ درخواست کی گئی تھی کہ وہ جیلوں میں قید اقلیتی نوجوانوں کے مقدمات میں تیزی لانے کیلئے اقدامات کریں۔ آر پی این سنگھ نے اپنے تحریری جواب میں کہاکہ شنڈے نے تمام ریاستی حکومتوں اور مرکزی زیر انتظام علاقوں سے کہاہے کہ وہ متعلقہ ہائی کورٹس سے مشاورت کرتے ہوئے خصوصی عدالتوں کا قیام عمل میں لائیں تاکہ دہشت گردی سے متعلق مقدمات کی یومیہ اساس پر سماعت کی جاسکے۔ وزیر داخلہ نے اپنے مکتوب میں جو دیگر مسائل اٹھائے تھے ان میں حسب ذیل شامل ہیں۔ تمام ریاستی حکومتوں کو دہشت گردی کے مقدمات کیلئے خصوصی وکیل استغاثہ کا تقرر کرنا چاہئے۔ خصوصی عدالت میں یر التواء دیگر مقدمات پر دہشت گردی مقدمات کو ترجیح دی جانی چاہئے۔ اس مکتوب میں کہا گیا تھا کہ تمام نفاذ قانون ایجنسیوں کو فرقہ وارانہ ہم آہنگی اور سماجی انصاف کے بارے میں حساس بنایا جانا چاہئے اور ساتھ ہی اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ بلا لحاظ مذہب و طبقہ کسی بھی شخص یا گروہ کی جانب سے دہشت گردی کو بالکل برداشت نہ کیا جائے۔ نفاذ قانون ایجنسیوں کی جانب سے اقلیتی طبقہ کے کسی رکن کی بدنیتی کے ساتھ گرفتاری کے تمام معاملوں میں خاطی پولیس عہدیداروں کے خلاف سخت اور بروقت کارروائی کی جانی چاہئے۔ جھوٹے الزامات کے تحت گرفتار کئے گئے افراد کو نہ صرف فوری رہا کیا جانا چاہئے بلکہ انہیں مناسب معاوضہ بھی دیاجانا چاہئے اور ان کی بازآبادکاری کی جانی چاہئے تاکہ وہ اصل دھارے میں شامل ہوتے ہوئے باوقار زندگی گذارسکیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں