جنوبی بنگلور میں ڈراپ آؤٹ بچوں کی تعداد سب سے زیادہ محکمہ تعلیمات کا انکشاف - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-06

جنوبی بنگلور میں ڈراپ آؤٹ بچوں کی تعداد سب سے زیادہ محکمہ تعلیمات کا انکشاف

بنگلور
(ایس این بی )
سال 2012-13ء میں صرف 15ہزار بچے تعلیم سے محروم رہ گئے ہیں ۔ محکمہ تعلیمات کی طرف سے تیار کردہ رپورٹ سے یہ انکشاف ہوا ہے ۔ سال 2013-14ء میں تقربیا 1.70لاکھ بچوں نے تعلیم سے دوری اختیار کرلی ہے ۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کے پیش نظر گزشتہ نومبر میں سروے کرنے والے محکمہ نے عدالت کو رپورٹ پیش کی ہے ۔ ہائی کورٹ کی ہدایت کے مطابق حال ہی میں سرواشکشناابھیان اور محکمہ تعلیمات کی طرف سے کئے گئے خصوصی سروے کی حتمی رپورٹ کا اجراء کیا گیا ۔ اس کے مطابق ریاست میں 1,70,525بچے اسکولی تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں ۔ بنگلور ساؤتھ میں سب سے زیادہ بچے اسکولوں سے دوری اختیار کرلی ہے ۔ سروے رپورٹ کے مطابق بنگلور ساؤتھ ڈسٹرکٹ میں 18,393بچے اسکولی تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں۔ اس کے بعدگلبرگہ(15,468بچے)،یادگیر(11,197)اور رائچور (12,128)کا نمبر آتا ہے ۔ انکے علاوہ شمالی کنٹر(686)،اُڑپی(1008)اور جنوبی کنٹرا(1503)میں بہت کم بچے تعلیم حاصل کئے ہیں۔ ان بچوں میں سے چند بچے ایسے بھی ہیں جنہوں نے اسکولوں میں قدم ہی نہیں رکھا ہے ۔ باوثوق ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق سال 2012-13ء میں 51,994بچے اس رپورٹ کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے سیوک بنگلور نامی ایک رضا کارانہ تنظم نے خود سروے کیا جس سے انکشاف ہوا ہے کہ تقریبا 3لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہوگئے ہیں لیکن حکومت نے ان بچوں کی تعداد 51ہزار بتائی ہے ۔ عدالت میں مفادعامہ عرضی پیش کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ اسکولوں کی تعلیم سے محروم ہوجانے والے بچوں کا سروے ٹھیک سے نہیں کیا گیا ہے ۔ اس معاملہ کی سماعت کرتے ہوئے عدالت نے محکمہ تعلیمات کو ہدایت دیتے ہوئے کہا کہ ٹھیک طرح سے سروے کرکے رپورٹ پیش کرے ۔ عدالت کی ہدایت کے مطابق 13 تا17نومبر2013ء ریاست بھر کے اسکولی تعلیم سے محروم ہوجانے والے بچوں کا خصوصی سروے کرکے رپورٹ تیار کی ہے ۔ محکمہ تعلیمات کے کمیشنر محمد محسن کے مطابق جاریہ سال میں ریاست میں اسکولوں سے دوری اختیار کرنے والے بچوں کی حتمی رپورٹ تیار کرلی گئی ہے ۔ عدالت میں یہ رپورٹ بھی پیش کردی گئی ہے ۔ خصوصی سروے میں 1.70لاکھ بچے تعلیم سے محروم ہوئے ہیں ان کو واپس لانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ۔
south bangalore dropouts children

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں