پرانے شہر کی خبریں - old city news 05 feb 2014 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-05

پرانے شہر کی خبریں - old city news 05 feb 2014


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2014-feb-05

(دکن نیوز)
ترکی دنیا کی سب سے بڑی مملکت رہی ہے ۔ اس ملک میں ترقی واخلاقی امور کے بہت سارے کام ہو ئے لیکن 1909کے بعد ترکی میں استعماری طاقتوں کے ایک سوچے سمجھے منصوبہ کے تحت خرابیاں پیدا ہونا شروع ہوئیں اور شر پسند وں نے سازشوں کا ایک بازار گرم کیا ۔ 1923ء تک ترکی خلفاء نے حکومت کی اور اس ملک کے آخر ی خلیفہ نے اپنے دور اقتدار میں اسلام کے غلبہ کی بھر پور کوشش کی ۔ یہاں تک کہ جابر بے دین حکمراں مصطفے کمال اتا ترک کا دورآیا تو اس کے دور میں سازشوں کا ایک طوفان مچلنے لگا ۔ ترکی میں مسلمانوں نے جو مساجد آباد کئے تھے انہیں اصطبل ،شراب خانوں میں تبدیل کیا گیا ۔ 1928ء کے آنے تک مصطفے کمال اتاترک نے ترکی کو ہر طرح سے سبوتاژ کرنے اور اسلام کو نقصان پہنچانے کی بھر پور کوشش کی ۔ اس طرح ایک ظلم وستم کا کھیل ترکستان میں شر پسندوں نے کھیلا اور اس طرح کا بھی منصوبہ بنایا کہ سر زمین ترکی پر اسلامی نظام حیات ، قانون ،قرآنی افکار،رسول کریم ﷺ کی سنتوں اور آپ ﷺ کے نام نامی کو متانے اور آپ ﷺ کو ذہنوں سے ہٹایا جائے تاکہ مسلمانوں کے ذہن تبدیل ہوسکیں ۔ اس خیالات کا اظہار شجاعت اللہ حسینی رکن شوریٰ جماعت اسلامی ہند کاروان نے جماعت اسلامی ہند نامپلی کے زیر اہتمام منعقد اجتماع عام میں کیا جو مسجد عزیز یہ(مہدی پٹنم) میں منعقد ہوا ۔ اجتماع عام کی نگرانی امیر مقامی سید سلطان محی الدین نے کی ۔ انعام اللہ خان کے درس قرآن سے کارروائی کا آغاز ہوا ۔ شجاعت اللہ حسینی نے "تحریک اسلامی کا سفر ترکی میں ، کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے ترکی کے محل وقوع ،سماجی ،ثقافتی ،تعلیمی اور معاشی موقف ومسلمانوں کی صور تحال پر تفصیل سے روشنی ڈالی اور کہا کہ مصطفے کمال اتاترک کے دور میں اسلام اور مسلمانوں کو بڑے نقصانات اٹھانے پڑے ۔ اس نے کیا یہ کہ ظالموں کو لے کر ترکی کی مساجد کو اور اصطبلوں ،شراب خانوں اور دیگر غیر اسلامی کاموں کے استعمال کے لئے حوالہ کردیا اور اس وقت ہوا یہ ترکی قوم تین دھاروں میں تقسیم گئی اور ان میں مغر بیت وقوم پرستی کوٹ کوٹ کر بھرنے لگی ۔ یہاں تک کہ کمال اتاترک کے بعد بھی 1928ء میں ترکی میں اسلام کو شدید نقصان پہنچایا گیا اور ترکی میں مذہبی سر گرمیوں کے علاوہ نمازوں ودیگر عبادات ادا کرنے پر پابندی عائد کی گئی ۔ انہوں نے کہا کہ ان کی شرارتوں کا عالم یہ تھا کہ مسلمان جو بڑی اکثریت میں تھے ،ان میں اسلام کی تبلیغ واشاعت ،مدراس دینیہ کے قیام جیسے امور سے بیزاری ونفرت علمائے کرام کے ساتھ ناز یبا سلوک اور انہیں تکالیف دینا ترکی کی قوم کا وطیرہ بن گیا ۔ یہاں تک کہ اگر کسی کا انتقال ہوجاتا تو مدفین کرنا بھی محال تھا ۔ آس پس منظر میں 1947ء تا 1960بدیع الزماں سعید نورسی نے پہلی چنگاری بن کر وہاں کے عوام کے سامنے ابھرنے اور ان میں افراد سازی کے ذریعہ فکر وذہن اور خیالات کو تبدیل کیا۔1960 ء میں سعید نو ر سی کے انتقال کے بعد ان کے شاگردوں نے اپنے تال میل کے ذریعہ ان کی تحریک کو آگے بڑھایا اور ان کا ہدف نوجوان تھے ۔ انہوں نے ان نوجوانوں میں پائی جانے والی غلط فہمیوں کو دورکیا ۔ اس وقت نجم الدین اربکان نے بھی ان نوجوانوں کی تحریک کو پروان چڑھانے میں موثر کردار کیا ۔ انہوں نے کہا کہ نجم الدین اربکان کے دور 1980ء کے بعد سعید عروسی نے ذمہ داری سنبھالی ۔ وہ مختلف موجاعات پر ڈاکٹر یٹ کی ڈگری بھی اپنے ہاں رکھتے تھے ۔ انہوں نے ترکی میں معاشی موقف کو استحکام بخشتے ہوئے طلبا کی ذہن سازی کے کام کا آغاز کیا اور کئی ایک تنظیمیں بھی قائم کیں ۔ انعام اللہ خان رکن جماعت نامپلی نے سورۃ الحدید کے آیات 20تا21کا درس دیا اور کہا کہ زندگی اور موت کے متعلق صحیح علم پروردگار حقیقی کو ہے اور یہ کب آئے گی وہی جانتا ہے ۔ یہ دنیا دراصل عارضی ہے جس کی انہوں نے مثال دی کہ جس طرح ایک ننھے بچہ کو کھلونا دیا جاتا ہے تو وہ فوری اسی کھلونے میں مگن ہوجاتا ہے مگر اس کے ہاں سے جب اس کھلونے کو ہٹادیا جاتا ہے تو اس کی توجہ ہٹ جاتی ہے ۔ اسی طرح دنیا کا معاملہ بھی ایسا ہی ہونا چاہئے ۔ ہم دنیا کے کھیل کود میں اور اس کی جاہ وحشمت اور اس کی رنگ رنگیلیوں کو ذہن نشین نہ کر لیں اس سے پریشانی کے سوا اور کچھ حاصل نہیں ہوگا ۔ خواجہ معین الدین آفس سکریٹری نے کارروائی چلائی اور دعا پر اجتماع کا اختتام عمل میں آیا ۔


Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں