ممبئی فائر بریگیڈ کے کنٹرول روم کو ہائی ٹیک کرنے کا منصوبہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-05

ممبئی فائر بریگیڈ کے کنٹرول روم کو ہائی ٹیک کرنے کا منصوبہ

ممبئی
(ایجنسیاں )
ممبئی فائر بر یگیڈ کے سب سے اہم حصہ ’کنٹرول روم‘ کو ہا ئیٹک بنایا جائے گا ۔ آگ لگے یا کوئی حادثہ نہ ہو سب سے پہلا فون کنٹرول روم میں ہی جاتا ہے ۔ فائر بریگیڈ کے اس خاص حصے کو مکمل طور پر نئی شکل دی جائے گی ۔ انسانی بھول کو ختم کرنے کے لئے مکمل نظام ڈیجیٹل کیا جائے گا ، جس سے کسی حادثہ کے بعد اگر کنٹرول روم میں فون کرتا ہے تو اپنے آپ یہ معلومات اسی وقت قریبی فائر اسٹیشن کو بھی چلی جائے گی اور جائے حادثہ پر انتہائی تیزی سے پہنچا جاسکے گا ۔ یہ ممبئی لوکل کے کنٹرول روم کی طرح ہوگا ،جہاں سے بیٹھے بیٹھے کئی ساری چیزیں ایک ساتھ مانیٹر کرسکتے ہیں ۔ انفارمیشن ٹیکنالوجی (آئی ٹی ) کے دور میں فائر بریگیڈ آج بھی قریب پانچ دہائیوں پرانے نظام سے کام کر رہا ہے ۔ بائیکلہ میں فائر بر یگیڈ کا مین کنٹرول روم ہے ۔ 101نمبر کی 16ایکسٹینشن لائن اور دیگر 4فون لائن ہیں یعنی ایک وقت میں 101نمبر پر 16لوگ فون کر کسی حادثے کی معلومات دے سکتے ہیں ۔یہ مکمل نظام انسانی کام ہے ۔ اگر کوئی شخص کہیں آگ لگنے کی معلومات کیلئے 101نمبر پر فون کرتا ہے ،تو پہلے بائیکلہ کے کنٹرول روم میں جائے حادثہ کا پتہ درج کیا جاتا ہے ۔ پھر فائر مین اس کی اطلاع قریبی فائر اسٹیشن کو دیتے ہیں ۔ ان سب کے درمیان کافی وقت لگتا ہے اور فائر بریگیڈ کی گاڑیوں کو جائے حادثہ پر پہنچنے میں کافی وقت نکل جاتا ہے ۔ اکثر لوگوں کی شکایات رہتی ہیں کہ فائر بر یگیڈ کے لوگ جائے وقوع پر تاخیر سے پہنچتے ہیں ۔ وہیں کئی بار تو 101پر فون کرنے پر گھنٹی بجتی رہتی ہے ۔ لیکن لائن میں خرابی کی وجہ سے کنٹرول روم کو پتہ ہی نہیں چل پاتا ہے ۔ فائر بریگیڈ کے ایک ذرائع کے مطابق کنٹرول روم کو مکمل طور پر آٹو میٹک اور ڈیٹا کے معاملے میں درست بنایا جائے گا ۔ اس پوری منصوبہ بندی کو ’اینٹی گریٹیڈ کمانڈاینڈ سنٹرل سسٹم ، کانام دیا گیا ہے ۔ایک افسر نے بتایا کہ نئے نظام کے تحت اگر اب کوئی شخص کنٹرول میں فون کرے گا تو آٹا میٹک اس کا پتہ گوگل نقشہ کے ذریعے نظر آنے لگے گا ۔ یہ مکمل معلومات آٹو میٹکل سسٹم سے متعلق قریبی فائر اسٹیشن کو چلا جائے گا ۔ اس سے جائے حادثہ کے پتے کی غلطی یا کسی طرح کی تاخیر ہونے کا کوئی سوال نہیں ہے ۔ وہیں فائر اسٹیشن سے گاڑی نکلی کہ نہیں یہ کنٹرول میں بیٹھے بیٹھے دیکھا جا سکے گا ۔ اس کے علاوہ جائے حادثہ تک جانے کے لئے کون سی سڑک خالی ہے ،اس جگہ پہنچنے کے لئے کتنے راستے ہیں ،وغیرہ معلومات جی آئی ایس میپنگ سے پتہ چل جائے گا ۔ اسی طرح فائر بریگیڈ کی گاڑیوں میں جی پی ایس لگا ہوگا ، جس سے یہاں وہاں گاڑیاں بھٹکنے کی گنجائش ہی نہیں ہوگی ۔ کنٹرول روم میں بیٹھ کر افسر صحیح راستہ دکھا سکیں گے ۔ اس منصوبے کے لئے بی ایم سی کی طرف سے نکالے گئے ،ای او آئی،میں 6بین الاقوامی کمپنیوں نے دلچسپی ظاہر کی ہے ۔ کنٹرول روم کا مکمل ماڈل آئی آئی ٹی پوئی نے بنایا ہے ۔ اس سال کے آخر تک کام شروع کیا جائے گا اور اسے مکمل ہونے میں 18ماہ کا وقت لگے گا ۔ اس پورے منصوبہ پر تقریبا 25کروڑ روپے کا خرچ آئے گا ۔ بی ایم سی بدھ کو پیش کئے جانے والے 2014-15کے بجٹ میں منصوبہ کو شروع کرنے کے لئے 3کروڑ روپے مختص کرنے والی ہے ۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں