عبوری ریلوے بجٹ 2014-15 لوک سبھا میں پیش - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-13

عبوری ریلوے بجٹ 2014-15 لوک سبھا میں پیش

نئی دہلی
(آئی اے این ایس)
وزیرریلوے ملکارجن کھرگے نے آج آئندہ مالیاتی سال2014-15کے لئے عبوری ریلوے بجٹ،لوک سبھامیں پیش کردیا۔اس بجٹ میں مسافرکرایوں یاشرح باربرداری میں کوئی اضافہ نہیں کیاگیاہے۔72نئی ٹرینوں کومتعارف کرنے اورمزید2شمال مشرقی ریاستوں کوریل رابطہ سے مربوط کرنے کی گنجائش فراہم کی گئی ہے۔بجٹ،شخصی اعتبارسے،کھرگے کاپہلااور15ویں لوک سبھامیںیوپی اے حکومت کے لئے آخری بجٹ ہوگا۔کھرگے نے ٹیرف کے تعین کے لئے ایک نئے ادارہ کے قیام کابھی وعدہ کیااورکہاکہ مشرقی اورمغربی فریٹ کوریڈرس پرکام اطمینان بخش طورپرآگے بڑھ رہاہے۔وزیرریلوے،ایوان میں اپنی تقریر کاصرف ایک حصہ پڑھ سکے۔تقریرکی مکمل نقل اوردیگردستاویزات،ایوان میں پیش کئے گئے تھے لیکن گڑبڑکے سبب وہ اپنی تقریر پوری نہیں پڑھ سکے۔جن72نئی ٹرینوں کوشروع کیاجارہاہے ان میں17پریمیم ٹرینس،38ایکسپریس ٹرینس،10پاسنجرٹرنیس،4مضافاتی ٹرینس اورمتوسط فاصلوں کے لئے3ڈیزل لوکوموٹیوبین شہرٹرینس شامل ہیں۔کھرگے نے کہاکہ وسائل کی کمی کے باوجودجاریہ مالیاتی سال کے نشانوں کی مکمل تکمیل کی گئی۔2007کیلومیٹرکی نئی لائنس ڈالی گئیں۔جاریہ مالیاتی سال کے دوران،ملک کے ریل روڈنقشہ پرمزید2شمال مشرقی ریاستوں یعنی اروناچل پردیش اورمیگھالیہ کااضافہ ہوجائے گا۔اطمینان بخش معاشی نموکی توقع کااظہارکرتے ہوئے جوشرح باربرداری سے ہونے والی آمدنی کانشانہ ہے،انہوں نے کہاکہ سال میں1101ملین ٹن مال واسباب کی منتقلی کی تجویزہے جوجاریہ سال کے نظرثانی شدہ نشانہ،تقریبا1052ملین ٹن کے مقابلہ میں49.7ملین ٹن زیادہ ہے۔ریلوے لائنوں کوبرقیانہ کی اصطلاحوں میں جاریہ مالیاتی سال4556کیلومیٹرریلوے لائن کوبرقیایہ گیاجبکہ قبل ازیں یہ نشانہ4500کیلومیٹرمقررکیاگیاتھا۔گیج کوڈبل کرنے کے نشانہ میں بھی اضافہ ہواہے یعنی یہ نشانہ2000کیلومیٹرمقررکیاگیاتھاجبکہ2227کیلومیٹرلائن کوڈبل گیج کیاگیا۔جموں وکشمیرمیں کٹراکے مقام پروشنودیوی مندرکے لئے بھی ٹرین سروس شروع کی جائے گی۔بہار،یوپی اورمغربی بنگال میں3نئی ریل فیکٹریوں نے پہلے ہی کا م شروع کردیاہے یعنی چھپرامیں ایک وہیل پلانٹ،رائے بریلی میں ایک کوچ فیکٹری اورڈنکنی میں ایک ڈیزل کامپوننٹ فیکٹری نے کام شروع کردیاہے۔وادی کشمیرمیں نامساعدموسمی حالات میں خصوصی طورپرڈیزائن کردہ کوچس لگائے گئے ہیں۔جہاں تک مسافروں کی سلامتی کاتعلق ہے،تمام لیول کراسنکس پرعملہ کومتعین کیاگیاہے۔آگ کے حادثات کی روک تھام کے لئے پینٹری کاروں میں محفوظ پکوان کے طریقہ کومتعارف کیاگیاہے۔آنے والی ٹرینوں کے بارے میں راہ گیروں کوانتباہ دینے کے لئے عصری آڈیو۔ویڈیوسسٹمس نصب کئے گئے ہیں۔کھرگے نے جوصرف گذشتہ8ماہ سے ریلوے کے قلمدان کے نگراں ہیں،ملک کی سماجی ومعاشی ترقی میں ریلویزکے رول کی تفصیلات بیان کیں اورکہاکہ اس رول کوآگے بڑھانے میں مالی وسائل کی کمی کاتذکرہ کیا۔انہوں نے کہاکہ’’اب وقت آچکاہے کہ ریلوے میں سرمایہ کاری اوردیگرفوری ضروریات کاجائزہ لیاجائے‘‘یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ انڈین ریل روڈنیٹ ورک،دنیاکے5اعلی ریلوے نیٹ روک میں سے ایک ہے۔ہندوستان میں چلائی جانے والی ٹرینوں کے ذریعہ23ملین مسافرین یومیہ سفرکرتے ہیں اور2.65ملین ٹن سازوسامان یومیہ منتقل کیاجاتاہے۔زائداز64ہزارکیلومیٹرطویل روٹ پر7083اسٹیشنوں سے12ہزارمسافرٹرینیں اور7ہزارمال گاڑیاں چلائی جاتی ہیں۔ریلویزسب سے بڑے آجرادارہ میں شامل ہے جس کے ملازمین کی تعدادتخمینا14لاکھ بتائی جاتی ہے۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں