ہندوستان میں سبھی بدعنوان نہیں - پی چدمبرم - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-13

ہندوستان میں سبھی بدعنوان نہیں - پی چدمبرم

نئی دہلی
(پی ٹی آئی)
ہندوستان میں ہرطرف کرپشن کے تاثرکودورکرنے کی کوشش کرتے ہوئے وزیرفینانس چدمبرم نے آج زوردے کرکہاکہ یہاں سب بدعنوان نہیں ہیں۔انھوں نے نگراں ایجنسیزسے کہاکہ وہ صرف اس وقت مداخلت کریں جب جرائم زدگی کاواضح معاملہ ہو۔چدمبرم نے کہاکہ میں کرپشن کومعاف نہیں کررہاہوں بلکہ میں ہرایک سے یہ اپیل کرناچاہتاہوں کہ وہ اس بات پریقین نہ کریں کہ ہرکوئی بدعنوان ہے۔آپ بدعنوان ہیں،آپ کے باپ بدعنوان ہیں،آپ کی ماں،آپ کادوست اورہرکام جوآپ کرتے ہیں وہ بدعنوانیوں پرمبنی ہوتاہے۔یہ ایک بدترین رویہ ہے جوہم اختیارکرسکتے ہیں۔میں ازخودکسی کوسزادینے کامخالف ہوں۔چدمبرم نے مزید کہاکہ یہ ایقان کہ ہندوستان سب سے بدعنوان ملک ہے اوردنیابھرمیں ہندوستانی لوگ سب سے زیادہ بدعنوان ہیں۔مکمل طورپرغلط ہے۔انھوں نے سنٹرل ویجلنس کمیشن کی گولڈن جوہلی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کمپنیوں کی جانب سے بڑی خلاف ورزیوں یاپھرجرائم زدگی کے واضح معاملات میں ہی نگراں ایجنسیوں کومداخلت کرنی چاہیے تاکہ ان پرحدسے زیادہ بوجھ نہ پڑے۔انھوں نے کہاکہ نگراں ادارہ یامسلح نگراں ادارے کومداخلت کرنی چاہیے اورمیری اپیل ہے کہ وہ صرف بڑی خلاف ورزیوں یاجرم کے کھلے معاملہ میں مداخلت کریں۔ہمیں اپنے آپ کوباقاعدہ بنانے میںیقین رکھناچاہیے۔انھوں نے مزیدکہاکہ اگرکوئی غیرمجرمانہ انحراف کیاجاتاہے توریگولیٹرکواس کی تحقیقات کرنی چاہیے یااسے باقاعدہ بناناچاہیے ورنہ نگراں ادارے پرغیرضروری کام کابوجھ عائد ہوگااورباقاعدہ بنانے کاعمل ناکام ہوجائے گا۔کارپوریٹ اخلاقیات سے متعلق مسائل کاحوالہ دیتے ہوئے چدمبرم نے کہاکہ کمپنیاں انفرادی اشخاص سے متعلق قوانین پرعمل نہیں کرسکتیں۔آپ یہ توقع نہیں رکھ سکتے کہ کسی بھی فردواحدپرلاگوہونے والے قوانین کارپوریٹ پربھی لاگوہوں گے۔کارپوریشن سے ہم صرف قوانین کی پابندی کی توقع رکھ سکتے۔قانون میںیہ واضح کیاجاتاچاہیے کہ کیاکیاجاسکتاہے اورکیانہیں جاسکتا۔اگرکوئی کارپوریٹ کمپنی قانون پرعمل کررہی ہے تومیرے خیال میںیہ اخلاقیات کی پابندہے۔

Not everyone in India corrupt; regulators need to be careful: P Chidambaram

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں