راجیو گاندھی قتل کیس کے تمام 7 خاطیوں کو رہا کر دینے حکومت ٹاملناڈو کا فیصلہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-20

راجیو گاندھی قتل کیس کے تمام 7 خاطیوں کو رہا کر دینے حکومت ٹاملناڈو کا فیصلہ

حکومت ٹاملناڈونے راجیوگاندھی قتل کیس کے تمام7خاطیوں کوجوسزائے عمرقیدبھگت رہے ہیں،رہاکردینے کافیصلہ کیاہے،خاطیوں میں مروگن،سنتھن اورپراری ولن شامل ہیں جن کی سزائے موت کوسپریم کورٹ نے کل ہی سزائے عمرقیدمیں تبدیل کیاہے۔خاطیوں کورہاکرنے کافیصلہ آج صبح ریاستی کابینہ کے ایک ہنگامی اجلاس میں کیاگیاجس کی صدارت چیف منسٹرجے جیہ للیتانے کی۔(یہ اجلاس یہاں ریاستی سکریٹریٹ میں منعقدہوا)بعدازاں اسمبلی کے قاعدہ110کے تحت ایک بیان دیتے ہوئے جیہ للیتانے کہاکہ ضابطہ فوجداری کی دفعہ432کے تحت سوتنتیرراجہ عرف سنتھن،سری ہرن عرف مروگن اورپراری ولن کوفوری رہاکرنے کافیصلہ کیاگیا۔اس امرپرغورکرتے ہوئے یہ فیصلہ کیاگیاکہ یہ خاطی،گذشتہ23برسوں سے جیلوں میں پڑے ہوئے ہیں۔جیہ للیتانے بتایاکہ کابینہ کے اجلاس نے عمرقیدبھگتنے والے دیگر4خاطیوں کوبھی رہاکردینے کافیصلہ کیاہے۔ان میں مروگن کی بیوی نلینی شامل بھی شامل ہے۔صدرکانگریس سونیاگاندھی کی مداخلت پرنلینی کی سزائے موت کوسزائے عمرقیدمیں تبدیل کردیاگیاتھا۔دیگر3خاطیوں رابرٹ پیوس،جئے کماراورروی چندرن کو بھی رہاکردینے کافیصلہ کیاگیا۔یہ3خاطی بھی گذشتہ23برس سے جیل میں ہیں۔جیہ للیتانے کہاکہ سپریم کورٹ نے3خاطیوں کی سزائے موت کوسزائے عمرقیدمیں تبدیل کرتے ہوئے کل کہاتھاکہ ریاستی حکومت،ضابطہ فوجداری کی دفعہ432اوردفعہ433-Aکے تحت اُس کو(حکومت کو)حاصل اختیارات استعمال کرسکتی ہے۔چنانچہ ریاستی کابینہ نے ضابطہ فوجداری کی دفعہ432کے تحت مذکورہ خاطیوں کورہاکردینے کافیصلہ کیا۔یہ خاطی پہلے ہی23برس جیل میں گذارچکے ہیں۔چیف منسٹرٹاملناڈونے مزیدکہاکہ چونکہ ٹاڈاعدالت نے7ملزمین کوسی بی آئی کی تحقیقات کی بنیادخاطی قراردیاتھا،ریاستی حکومت،ضابطہ فوجداری کی دفعہ435کے مطابق مرکزکوریاستی کابینہ کے فیصلہ سے واقف کرائے گی۔جیہ للیتانے (اسمبلی میں)حکمراں جماعت کے ارکان کے میزوں کی تھپتھپاہٹ کے بیچ کہاکہ"اگرمرکز،3د ن میں جواب دینے میں ناکام رہے اورٹال مٹول کے ہتھکنڈے اپنائے توریاستی حکومت،دستورکے مطابق اورکابینہ کے فیصلہ کے مطابق اس کوتحت دفعہ432ضابطہ فوجداری حاصل اختیارات کوبروئے کارلاتے ہوئے تمام7خاطیوں کوجیل سے رہاکردے گی"۔

دریں اثنانئی دہلی/امیٹھی میں پی ٹی آئی کی ایک علیحدہ اطلاع کے بموجب راہول گاندھی نے آج کہاکہ انہیں یہ جان کرافسوس ہواکہ راجیوگاندھی قتل کیس کے تمام سات خاطیوں کوحکومت ٹاملناڈونے رہاکرنے کافیصلہ کیاہے۔کانگریس نے اس فیصلہ کوغیرذمہ دارانہ اورشہرت پسندقراردیتے ہوئے مستردکردیا۔کانگریس کے نائب صدرنے ان کے والدکے قاتلوں کے تعلق سے جئے للیتاحکومت کے فیصلہ پربرہمی ظاہرکرتے ہوئے سوال کیاکہ جب ایک وزیراعظم کے قاتلوں کوآزادکیاجارہاہے توعام آدمی کیاتوقع کرسکتاہے۔مرکزی حکومت نے ان خیالات سے اتفاق کیا۔مملکتی وزیرداخلہ آرپی این سنگھ نے اس فیصلہ کوغلط اورانتہائی بدبختانہ قراردیا۔اس دوران ڈی ایم کے صدرایم کروناندھی نے کہاکہ راجیوگاندھی قتل کیس کی تین مجرمین کی رہائی کافیصلہ انسانی بنیادوں پرکیاگیا۔حکومت ٹاملناڈو کے فیصلہ کے خلاف راہول گاندھی کے ریمارکس کے بارے میں پوچھے جانے پرکروناندھی نے کہاکہ ان کی پارٹی سزائے موت کی مخالف ہے اوراتوارکوڈی ایم کے کی ریاستی کانفرنس میں ایک قراردادمنظورکی گئی ہے۔بی جے پی نے راجیوگاندھی کے قاثلوں کے تئیں ہمدردی کااظہاراوران کورہاکرنے کے فیصلہ پرچیف منسٹرٹاملناڈووجئے للیتاکوتنقیدکانشانہ بنائے بغیرتشویش کااظہارکیا۔راجیہ سبھامیں بی جے پی کے ڈپٹی لیڈرروی شنکرپرساد نے کہاکہ قاتلوں کے ساتھ ہمدردی کامسئلہ بی جے کے لیے باعث تشویش ہے۔انہوں نے کہاکہ جرم کی نوعیت اوراس کی حساسیت اہمیت کی حامل ہے۔انہوں نے اس موقع کااظہارکیاکہ حکومت اس پرغورکرے گی۔

TN govt to release all 7 in Rajiv assassination case

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں