اقلیتوں کے پسماندہ طبقات کیلئے کوٹہ پر عمل کا مسئلہ - سپریم کورٹ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-20

اقلیتوں کے پسماندہ طبقات کیلئے کوٹہ پر عمل کا مسئلہ - سپریم کورٹ

سپریم کورٹ نے آج مرکزکی اس درخواست کی سماعت کرنے سے اتفاق کرلیاہے جس میں التجاکی گئی ہے کہ اقلیتوں سے تعلق رکھنے والے پسماندہ طبقات کے لئے مرکزی تعلیمی اداروں میں4.5فیصدذیلی کوٹہ پرعمل کے لئے عبوری حکم جاری کیاجائے۔ عمل آوری سے متعلق حکم کوآندھراپردیش ہائی کورٹ نے قتل ازیں کالعدم قراریاتھا۔جسٹس کے ایس رادھاکرشنن کی زیرصدارت نبچ نے حکومت کوہدایت دی کہ وہ اُس کے(سپریم کورٹ کے)سابقہ حکم میں تبدیلی کے لئے ایک مناسب درخواست داخل کرے۔مذکورہ حکم میں،ہائی کورٹ کے حکم پرورک لگانے سے انکارکردیاگیاتھا۔آج بحث کے دوران سالیسیٹرجنرل موہن پرسارن نے کہاکہ ایک مماثل کیس میں سپریم کورٹ نے حکومت آندھراپردیش کو،اس معاملہ کافیصلہ ہونے تک اندورن ریاست پسماندہ مسلمانوں کے لئے تحفظات پرعمل کی اجازت دے دی تھی۔"ادباعرض ہے کہ اشتباہ اوربے ربطی سے گریزکے لئے،بالخصوص ایسے میں جبکہ اُسی مسئلہ پرایک وسیع تربنچ نے عبوری حکم جاری کیاہے اورایسے میں جبکہ اس معاملہ کوایک دستوری بنچ سے رجوع کیاگیاہے،یہ بات معقولیت پرمبنی ہے کہ اُسی عبوری حکم کافائدہ،موجودہ کیس میں بھی دیاجائے"۔اُس درخواست گذارنے جس کی التجاپرہائی کورٹ نے مرکزکے فیصلہ کوکالعدم قراردیاتھا،مرکزکی درخواست کی مخالفت کی اورکہاکہ یہ درخواست،انتخابات پرنظررکھ سیاسی محرکات کے تحت پیش کی گئی ہے۔تاہم معززبنچ نے کہاکہ اس مسئلہ کاجائزہ لیاجائے گا۔یہاں یہ تذکرہ بے جانہ ہوگاکہ سپریم کورٹ نے جون2012میں ہائی کورٹ کے حکم کے خلاف حکم التواجاری کرنے سے انکارکردیاتھا۔ہائی کورٹ نے4.5فیصدذیلی کوٹہ کو کالعدم قراردیاتھااور"اس پیچیدہ اوراحساس مسئلہ سے نمٹنے کے،حکومت کے طریقہ پرتنقیدکی تھی۔یوپی اے حکومت نے اقلیتی فرقوں سے تعلق رکھنے والے سماجی اورتعلیمی اعتبارسے پسماندہ افرادکے لئے4.5فیصدذیلی کوٹہ کااعلان،22دسمبر2011کوکیاتھا۔

Centre moves SC on quota for minorities issue

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں