پارلیمنٹ ہندوستانی جمہوریت کا گہوارہ - صدر جمہوریہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-11

پارلیمنٹ ہندوستانی جمہوریت کا گہوارہ - صدر جمہوریہ

صدر جمہوریہ پر نب مکرجی نے آج پارلیمنٹ ہاوس میں مرکزی قانون ساز اسمبلی کے صدراور سابق لوک سبھا اسپیکرس کی پورٹر یس کی نقاب کشائی کی۔انھوں نے اس موقع پر کہا کہ ہندوستانی پارلیمنٹ ہماری جمہوریت کی گنگوتری (نقطہ آغاز) ہے۔یہ ایک بلین سے زائد عوام کے عزم اور امنگوں کی عکاسی کرتی ہے اور عوام اور حکومت کے درمیان کی ایک کڑی ہے۔انھوں نے کہاکہ اگر گنگوتری آلودہ ہوجاتی ہے تو نہ گنگا صاف ستھری رہے گی اور نہ اس کی معاون ندیاں آلودگی سے پاک رہیں گی۔پرنب مکرجی نے کہا کہ یہ ارکان پارلیمنٹ کی ذمہداری ہے کہ جمہوریت اور پارلیمانی کارکردگی کے اعلٰی ترین معیارات بر قرار رکھیں۔صدر جمہوریہ نے یہ بھی کہا کہ دیگر اعضائے حکومت کی طرح پارلیمنٹ بھی آزاد نہیں ہے اور دستور کی پابند ہے۔انھوں نے کہا کہ پارلیمنٹ کی اہم اور بنیادی ذمہ داری قانون ساںی ہے تاکہ سماجی ،معاشی اور سیاسی محاز پر عوام کو با اختیار بنایا جاسکے۔اس کی ذمہداری عاملہ پر کنٹرول کرنا اور اسے ہر لحظ سے جواب دہ بنانا بھی ہے۔کسی بھی قانون کے جواز کی چاہے وہ مرکزی قانون ہویا ریاستی ،تنقیح عدلیہ کرتی ہے اور دستور میں یہی کہا گیا ہے۔علیحدہ اطلاع کے بموجب ایک طرف جہاں دہلی کے چیف منسٹر اور عام آدمی پارٹی کے کنویحز اروند کچر یوال جن لوک پال بل اسمبلی میں منظور کروانے کا عزم ظاہر کررہے ہیں وہیں صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے کچریوال پر بالواسط تنقید کی ہے۔مکرجی نے کہا کہ کوئی بھی قانون بنے لیکن وہ آئین کے دائرے میں ہوا۔انہوں نے کہا کہ قانون بنانا پارلیمنٹ اور اسمبلی کا کام ہے۔ساتھ ہی انہوں نے یہ بھی کہا کہ آئین پر عمل ہر سیاسی پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے۔پارلیمنٹ ہندوستانی جمہوریت کی گنگوتری ہے۔قانون کی تنقیح کا حق صرف عدالت کو ہوتا ہے۔واضح رہے کہ پرنب اس سے پہلے بھی یوم جمہوریہ کے موقع پر اپنی تقریر میں بالواسطہ طورپر کیجریوال پر "افراتفری پسند" ہونے کا الزام عائد کرچکے ہیں۔ کیجریوال بغیر مرکزی حکومت کی منظوری کے اسمبلی میں جن لوک پال بل منظور کرانا چاہتے ہیں جبکہ دہلی کے موجودہ قانون کے مطابق کوئی بھی قانون بنانے سے پہلے گورنر کی منظوری ضروری ہے۔

Parliament is the Gangotri of Indian democracy: Pranab Mukherjee

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں