دہلی وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے استعفیٰ پیش کر دیا - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-02-15

دہلی وزیر اعلیٰ اروند کجریوال نے استعفیٰ پیش کر دیا

چیف منسٹردہلی اروندکجریوال نے بدعنوانی کے خلاف قانون منظورکرانے میں ناکامی کے بعداحتجاجااپنے عہدے سے استعفی دے دیاہے۔کجریوال کے ہمراہ ان کی،عام آدمی پارٹی‘سے تعلق رکھنے والے کابینہ کے تمام وزرابھی اپنے عہدوں سے مستعفی ہوگئے ہیں جس کے بعدسابق وزیراعلی نے دہلی سے گورنرسے ریاستی اسمبلی تحلیل کرنے سفارش کی ہے۔قبل ازیں کجریوال نے اپنے کابینہ کاہنگامی اجلاس طلب کیا۔اجلاس کی فوری بعدوہ پارٹی د فترپہنچ گئے۔اپنے کارکنوں کے عظیم اجتماع سے انہوں نے خطاب کیااورپریس کانفرنس طلب کی۔انہوں نے کہاکہ اپنی انتخابی مہم کے دوران دہلی کے عوام سے وعدہ کیاتھاکہ وہ اقتدارمیںآنے کے بعدبدعنوانی کے خلاف قانون منظورکرائیں گے۔کانگریس اوربی جے پی نے مل کران حکومت کی جانب سے مجوزہ قانون منظوراکرنے کی کوشش ناکام بنادی ہے جس پروہ جس پروہ اپنی حکومت چھوڑرہے ہیں۔اس سے قبل جمعے کوکجریوال کی جماعت نے ریاستی اسمبلی میں بدعنوانی کے خلاف مجوزہ'جین لوک پال'قانون بحث کیلئے پیش کیاتھاجسے ایوان کی اکثریتی جماعت'بھارتیہ جنتاپارٹی 'اور'کانگریس'نے مستردکردیاتھا۔خیال رہے کہ دہلی کے لیفٹنٹ گورنرنجیب جنگ نے اپنے ایک خط میں ریاستی اسمبلی کے ارکان سے کہاتھاکہ چوں کہ انہوں نے مجوزہ قانون کی منظوری نہیں دی ہے لہذاارکان اسمبلی اس مسودے پرغورنہ کریں۔لیکن'عام آدمی پارٹی'کی حکومت نے مجوزہ قانون کوہرصورت اسمبلی میں پیش کرنے کااعلان کیاتھاجس کی'بی جے پی'اور'کانگریس'نے مخالفت کرتے ہوئے اس اقدام کوخلاف ضابطہ قراردیاتھا۔بل بحث کیلئے پیش کرنے کی قراردادریاستی اسمبلی کے70میں سے42ارکان نے مستردکردی تھی جب کہ صرف27ارکان نے اس کے حق میں ووٹ دیاتھا۔بل پیش کرنے کی قراردادمستردہونے کے بعداسمبلی سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلی نے اپنے مستعفی ہونے کاعندیہ دیتے ہوئے کہاتھاکہ بدعنوانی کیخلاف قانون منظورکرانے کے لیے اگرانہیں ہزارباربھی وزارت اعلی چھوڑناپڑی تووہ دریع نہیں کریں گے۔بعدازاں پارٹی دفترمیں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کجریوال نے الزام عائد کیاکہ ان کی حکومت نے ممتازصنعتکارمکیش امبانی کے خلاف مقدمہ درج کیاتھاجس پر،ان کے بقول"انہیں سبق سکھانے کے لیے بی جے پی اورکانگریس نے اتحادکرلیاہے۔بی جے پی اورکانگریس کااصلی چہرہ بے نقاب ہوگیاہے۔مکیش امبانی پرایف آئی آردرج کرنے کی وجہ سے بی جے پی اورکانگریس میں گٹھ جوڑہوگیااوردونوں نے جن لوک پال بل کوناکام بنادیا۔مکیش امبانی گذشتہ10سال سے کانگریس کی حکومت چلارہے ہیں۔کانگریس ان کی دوکان بن گئی ہے جہاں سے وہ جوچاہئے خریدسکتے ہیں۔اروندکجریوال نے کہاہے کہ نریندرمودی کوامبانی خاندان طاقتورمالی امدادفراہم کررہاہے یہی وجہ ہے وہ سارے ہندوستان میں ہیلی کاپٹرکے ذریعہ ریالیاں کررہے ہیں۔ان کے پاس اتناپیسہ کہا سے
آیا۔کجریوال کاکہناہے کہ اگرجن لوک پال بن منظورہوجاتاتوشردپواراوردیگرکئی لیڈرجیل پہنچ جاتے۔کجریوال نے بڑے ہی جذباتی اندازمیں کہاکہ توکرپشن کے خاتمہ اوردستورکی حفاظت کیلئے ضرورت پڑے تواپنی جان بھی قربان کریں گے۔انہوں نے کہاکہ وہ اعلی عہدے کے خواہشمندنہیں ہیں ملک کے مفادکیلئے100مرتبہ وزارت اعلی کے عہدے سے مستعفی ہونے کیلئے تیارہوں۔بدعنوانی کے خلاف سخت موقف رکھنے والی کجریوال کی جماعت'عام آدمی پارٹی'نے گزشتہ سال دسمبرمیں ہونے والے انتخابات میں ریاستی اسمبلی کی70میں سے28نشستیں حاصل کرکے حیرت ناک کارنامہ انجان دیاتھا۔انتخاب میں بھارتیہ جنتاپارٹی31نشستیں حاصل کرکے ایوان کی سب سے بڑی جماعت بن کرابھری تھی لیکن36نشستوں کی سادہ اکثریت حاصل کرنے میں ناکامی کے سبب'بی جے پی نے حکومت سازی نہ کرنے اور'عام آدمی پارٹی'کوحکومت بنانے کاموقع دینے کااعلان کیاتھا۔بعدازاں مرکزمیں حکمران'کانگریس'کے ریاستی اسمبلی میں کامیابی حاصل کرنے والے آٹھ ارکان کی غیرمشروط حمایت کے بعدکجریوال نے ریاستی حکومت تشکیل دی تھی۔لیکن اپنے اقتدارکے49روزکے دوران دہلی کے وزیراعلی اپنے عوامی طرزحکمرانی اوربدعنوانی جیسے معاملات پرسخت موقف کے باعث مرکزی حکومت اوردیگرریاستی اداروں کیساتھ مستقل محاذآرائی کی حالت میں رہے تھے۔

Arvind Kejriwal resigns as Delhi chief minister

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں