عام آدمی پارٹی میں پہلی بڑی بغاوت - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-17

عام آدمی پارٹی میں پہلی بڑی بغاوت

دہلی میں حکمراں عام آدمی پارٹی (آپ) کو آج پہلی بڑی بغاوت کا سامنا ہوا۔ پارٹی کے رکن اسمبلی ونود کمار بنی نے ، چیف منسٹر اروند کجریوال کو ایک "ڈکٹیٹر" قراردیا اور دھمکی دی کہ انتخابی منشور میں عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہیں کی گئی تو وہ (بنی) 27جنوری سے بھوک ہڑتال شروع کردیں گے۔ بنی نے یہاں تک ہا کہ اے اے پی اور حکومت، مختلف وعدوں بشمول برقی اور پانی کے شعبوں کے تعلق سے کئے گئے وعدوں سے انحراف کررہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر وہ جھوٹے پائے جائیں تو اسمبلی کی رکنیت سے مستعفی ہوجائیں گے۔ ناراض ایم ایل اے بنی نے یہاں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ "اگر حکومت، دہلی کے عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل نہ کرے تو 10روز بعد میں ،27جنوری سے جنتر منتر پر احتجاج شروع کروں گا"۔ اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ وہ چاہتے ہیں کہ اے اے پی حکومت25یا26 جنوری تک وہ جن لوک پال بل منظور کرے جو انا ہزارے نے مرتب کیا اور خواتین کی سلامتی کیلئے خاتون کمانڈو فورس کا قیام شروع کردے"۔ آپ( کجریوال) نے کانگریس اور بی جے پی کے خلاف بہت احتجاج کیا ہے۔ اب آپ کو عوام کے سامنے یہ وضاحت کرنا ہے کہ آپ کے خیالات، مذکورہ پارٹیوں کے خیالات سے کس طرح مختلف ہیں"۔ یہاں یہ تذکرہ بے جا نہ ہوگا کہ بنی نے حالیہ اسمبلی انتخابات میں کانگریس کے بااثر لیڈر اے کے والیہ کو شکست دی تھی بنی نے بتایاکہ ان کے اپنے ذرائع کے بموجب کانگریس ایم پی سندیپ ڈکشت اور چیف منسٹردہلی کے درمیان قریبی روابط ہیں۔ "یہی وجہہ ہے کہ اے اے پی کی جانب سے کئے جانے والے تمام فیصلے، کانگریس پارٹی کی ہدایت پر کئے جارہے ہیں۔ کانگریس، حکم دے رہی ہے اور عام آدمی پارٹی اس کی تعمیل کررہی ہے۔ ہم نے برسر عام اعلان کیا تھا کہ ہم کسی سیاسی پارٹی کی نہ تو تائید کریں گے اور نہ تائید لیں گے۔ پھر آخر اس پارٹی کو کیا ہوا کہ اس نے وہ فیصلہ تبدیل کردیا۔ بندکمروں میں بات چیت ہوئی تھی"۔ برقی کے محاذ پر بنی نے کہاکہ حکومت نے دہلی کے عوام کے ساتھ "فریب" کیاہے۔ اے اے پی نے برسر اقتدار آنے کے بعد برقی بلز کو نصف کردینے کا وعدہ کیا تھا"۔ "اس پارٹی نے متعدد مسائل پر دہلی کے عوام کو گمراہ کیا ہے۔ پارٹی کے قول اور حکومت کے فعل کے درمیان بڑا تضاد ہے۔ عوامی مسائل کو پس پشت ڈال دیا گیا ہے"۔ بنی نے لوک سبھا انتخابات کا ٹکٹ مانگنے کی تردید کی اور کہا کہ انہوں نے تو وزیر بننے سے تک انکار کردیاتھا"۔ اروند کجریوال مجھے لالچی کہتے ہیں۔ پہلے ہی دن جب لیفٹنٹ گورنر کو(وزرا کی) فہرست پیش کی گئی تھی تو میرانام اس میں موجودتھا۔ میں نے ان سے (کجریوال سے) کہاکہ یں وزیر بننا نہیں چاہتا کیونکہ میں مسائل کو سامنے لارہا ہوں۔ آپ مجھے لالچی ہونے کا الزام دیتے ہوئے کہتے ہیں کہ میں نے ٹکٹ چاہا تھا۔ مزید براں کس نے انہیں مجھے ٹکٹ دینے کے حق سے محروم کیا ہے۔ کیا آپ تنہا فیصلہ ساز ہیں؟ بنی نے کجریوال سے سوال کیا "بنی نے وی آئی پی کلچرپر اے اے پی وزراء کے اصول کو ہدف تنقید بنایا اور پوچھا کہ "اے اے پی وزراء نے کہا تھا کہ وہ وی آئی پی کاریں یا بنگلے نہیں لیں گے لیکن اگر آپ اب دیکھیں تو تمام وزراء کے پاس وی آئی پی نمبرات کی کاریں اور بڑے بڑے بنگلے ہیں۔ دریں اثناء غازی آباد میں پی ٹی آئی کے بموجب عام آدمی پارٹی نے آج باغی رکن اسمبلی ونود کمار بنی کے الزامات کو مسترد کردیا اور کہاکہ پارٹی کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کرنے پر ان کے خلاف تادیبی کارروائی کی جائے گی۔ سینئر پارٹی قائد یوگیندر یادو نے یہاں اے اے پی کے دفتر میں میڈیا سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ رکن اسمبلی، پارٹی کے خلاف بے بنیاد الزامات عائد کررہے ہیں کیونکہ لوک سبھا انتخابات کیلئے انہیں ٹکٹ دینے سے انکار کردیا گیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ پارٹی کی سیاسی امور کمیٹی بنی کے خلاف تادیبی کارروائی کرے گی اور انہیں ایک نوٹس وجہ نمائی جاری کی جائے گی۔ یوگیندر یادو نے کہاکہ پارٹی ارکان اختلاف رائے کرسکتے ہیں لیکن اے اے پی ڈسپلن شکنی کو برداشت نہیں کرے گی۔ واضح رہے کہ ناراض اے اے پی رکن اسمبلی ونود کمار بنی نے جو لکشمی نگر حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں، آج پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ اپنے انتخابی وعدوں سے مکر گئی ہے اور اس طرح دہلی کی عوام کو دھوکہ دیا ہے۔ انہوں نے چیف منسٹر اروند کجریوال کو ڈکٹیٹر قرار دیا۔ بنی نے ایک پریس کانفرنس سے خطاب کیا جس میں انہوں نے عام آدمی پارٹی کی قیادت پر مختلف الزامات عائد کئے اور کہاکہ حکومت تشکیل دینے کانگریس کی تائید حاصل کرنا پارٹی کے اصولوں پر سمجھوتہ ہے۔ آج جب بنی خطاب کررہے تھے تو ایسا معلوم ہورہا تھا کہ وہ کسی کی دی گئی اسکرپٹ پڑھ رہے ہیں۔ انہوں نے وہ تمام مسائل اٹھائے جو قائد اپوزیشن ہرش وردھن گذشتہ چند دن سے اٹھاتے رہے ہیں۔ یوگیندر یادو نے کہاکہ اگر انہیں پارٹی یا اس کے قائدین سے کوئی شکایت تھی تو اس کا اظہار کرنے کے کئی طریقے تھے۔ وہ پارٹی میں یہ مسائل اٹھاسکتے تھ لیکن پارٹی کی کسی بھی میٹنگ میں انہوں نے ایسا نہیں کیا۔ یہ انتہائی افسوسناک ہے۔ انہوں نے کہاکہ بنی کو عوام کی امیدوں اور توقعات پر اپنے شخصی عزائم کو ترجیح نہیں دینی چاہئے۔ یوگیندر یادو نے مزید کہاکہ 14جنوری کو پارٹی کے ارکان اسمبلی کا اجلاس منعقد ہوا تاکہ مختلف مسائل پر غور خوص کیا جاسکے۔ اس میٹنگ کے دوران بنی نے کوئی مسئلہ نہیں اٹھایا۔ بنی دہلی اسمبلی انتخابات کے دوران اسکریننگ کمیٹی کے رکن تھے۔ نئی دہلی میں آئی اے این ایس کے مطابق دہلی کانگریس کے صدر ارویندر سنگھ لولی نے آج ڈنمارک کی 51سالہ خاتون کی قومی دارالحکومت میں عصمت ریزی کیس سے نمٹنے کے عام آدمی پارٹی حکومت کے طریقہ کار پر تنقید کی۔ انہوں نے کہاکہ یہ وہی پارٹی ہے جو دہلی کی سڑکوں پر احتجاج کیا کرتی تھی۔ انہوں نے اروند کجریوال کا حوالہ دیتے ہوئے کہاکہ آج پارٹی کے چیف منسٹر کہہ رہے ہیں کہ وہ اس بات کا سروے کرائیں گے کہ ایسے واقعات کیوں پیش آتے ہیں۔ جب ذمہ داری ان کے سر پر آئی ہے تو وہ سروے کرانے کی بات کررہے ہیں۔

'Dictator' Arvind Kejriwal faces first revolt in Aam Aadmi Party

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں