باراک اوباما کو افغان جنگ کی کامیابی پر شک - سابق وزیر دفاع گیٹس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2014-01-09

باراک اوباما کو افغان جنگ کی کامیابی پر شک - سابق وزیر دفاع گیٹس

واشنگٹن
(رائٹر)
امریکہ صدربارک اوباماکوافغانستان میں جنگ کی کامیابی کایقین نہیں ہے۔انہیں اپنے انتظامیہ کی افغان پالیسی کی کامیابی مشکوک نظرآتی ہے۔سابق وزیردفاع رابرٹ گیٹس نے ایک یادداشت میں تحریرکیاکہ صدراوباماکویقین نہیں ہے کہ افغان جنگ میں امریکہ کوکامیابی حاصل ہوگی۔رابرٹ گیٹس نے اوباماکی صدارت میں2006تا2011امریکہ وزیردفاع رہے۔اخبار\'\'پوسٹ\'\'کے بموجب صدراوباماافغان جنگ میں امریکہ کی کامیابی کومشکوک تصورکرتے ہیں۔سابق وزیردفاع کے ان خیالات پرردعمل ظاہرکرتے ہوئے وائٹ ہاوزقومی سیکیورٹی کونسل نے کہاکہ صدراوباماالقاعدہ کوشکست دینے پرالقان رکھتے ہیں۔صدراوبامایہ بھی چاہتے ہیں کہ افغانستان کوختم کردیا جائے۔جب اوباما2008میں صدارتی انتخاب کامیاب کرکے ڈبلیوبش کے جانشین بنے توانہوں نے وزیردفاع برقرار رہنے صدراوباماکی خواہش کومان لیا۔اوباماکوافغان جنگ اورعراق جنگ بش انتظامیہ سے ورثہ میں ملیں۔وہ ان جنگوں کوپسند نہیں کرتے تھے۔سابق وزیردفاع رابرٹ گیٹس نے یہ خیالات اپنی کتاب میں تحریرکئے جس کی اشاعت آئندہ ہفتہ ہوگی۔اوباماچاہتے تھے کہ تمام سیکیورٹی پروائٹ ہاوزکاکنٹرول رہے جبکہ رابرٹ گیٹس اس کے مخالف تھے۔رابرٹ گیٹس اوباماکے اعلی مددگارنائب صدرجوبائیڈن فوجی قیادت کوکمزورکردیناچاہتے تھے۔رابرٹ گیٹس جارج ایچ ڈبلیوبش کے دورصدارت میں سی آئی اے کے سربراہ بھی رہے۔سابق وزیردفاع نے کہاکہ وہ اس وقت صدراوباماپربرہم تھے جب انہوں نے دفاعی مصارف پراعتراض کیا۔اس وقت مجھے محسوس ہواکہ صدراوبامادفاعی مصارف کے سلسلہ میں مجھ پر بھروسہ نہیں کررہے ہیں۔امریکہ میں میڈیاکاکہناہے کہ ملک کے سابق وزیردفاع رابرٹ گیٹس نے صدربارک اوباماکی افغانستان میں پالیسی پرشدیدتنقیدکی ہے۔اپنی کتاب\'ان ڈیوٹی میم وارزآف اے سیکریٹری آف وار\'میں انھوں نے لکھاہے کہ صدراوباماکوخدشات تھے کہ ان کی افغانستان میں پالیسی کبھی کامیاب ہوبھی پائے گی یانہیں۔رابرٹ گیٹس کے حوالے سے کہاجارہاہے کہ انھوں نے اپنی کتاب میں لکھاہے کہ\'مجھے ان(صدراوباما)کے ہماری فوجوں کے حامی ہونے پرکوئی شک نہیں،مگران کے مشن کے حامی ہونے پرشک ہے۔\'رابرٹ گیٹس نے صدرجارج بش اورصدراوباماکے دور میں وزیردفاع کی ذمہ داریاں نبھائی ہیں۔وہ پہلے وزیردفاع تھے جنہوں نے مختلف سیاسی جماعتوں کے صدورکے دور میں یہ عہدہ سنبھالا۔2011میں وہ اس عہدے سے دست بردارہوگئے تھے۔اگرچہ رابرٹ گیٹس نے اپنی کتاب میں صدربراک اوباماکو\'ذاتی صداقت\'والاشخص بیان کیاہے جس نے افغانستان کے بارے میں\'درست فیصلے کیے\'تاہم ان کاکہناہے کہ صدراوباماصدربش سے ورثے میں ملنے والی عراق اورافغانستان کی جنگوں کے بارے میں\'غیرمطمئن\'تھے۔ان کامزیدکہنا ہے کہ صدراوباماکواپنی فوج پربھی زیادہ اعتمادنہیں تھاجوکہ انہیں مختلف راستے بتاتی تھی۔امریکی اخباروں کے مطابق کہ رابرٹ گیٹس کاکہناہے کہ مارچ2011میں صدراوباماافغانستان میں امریکی افواج کے سربراہ ڈیوڈپٹرےئس پراعتبارنہیں کرتے تھے اوراوباماکوافغان صدرحامدکرزئی سے چڑتھی۔مارچ2011میں وائٹ ہاؤس میں ایک ملاقات کے بارے میں لکھتے ہوئے سابق وزیردفاع نے کہاہے کہ صدراوبامااسے اپنی جنگ تصورہی نہیں کرتے تھے اوران کے لیے اولین ترجیح وہاں سے نکلناتھا۔تاہم رابرٹ گیٹس نے پاکستان کے شہرایبٹ آبادمیں اسامہ بن لادن کے خلاف کارروائی کافیصلہ کرنے کے بارے میں صدراوباماکی تعریف کی۔ان کاکہناتھاکہ\'میں نے وائٹ ہاؤس میں کبھی اس زیادہ جرات مندانہ فیصلہ ہوتے نہیں دیکھا۔
Pentagon ex-head Gates criticises Obama's Afghan tactics

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں