Nursery admissions: Delhi HC rejects plea of private schools
غیر امدادی خانگی اسکولوں کو اس وقت دھکا لگا جب دہلی ہائیکورٹ نے آج ان کی درخواست کو مسترد کردیا۔ غیر امدادی خانگی مدارس نے درخواست پیش کرتے ہوئے شہر کے انتظامیہ کی جانب سے نرسری میں داخلہ کیلئے رہنمایانہ خطوط جس میں 20فیصد مینجمنٹ کے کوٹہ کو ختم کردینا شامل ہے پر حکم التواء جاری کرنے کی اپیل کی تھی۔ چیف جسٹس این وی رمنا اور جسٹس راجیو سہائے انڈلا پرمشتمل بنچ نے کہا کہ ہمارا ماننا ہے کہ درخواست گذار (ایکشن کمیٹی ان ایڈیڈ ریکگنائز پرائیوٹ اسکول اور فورم فار پروموشن آف کوالیٹی ایجوکیشن فار آل) نے رہنمایانہ خطوط کی وجہہ سے فوری طورپر کسی نقصان کو ظاہر نہیں کیا ہے۔ ڈائرکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے خطوط کے مطابق نرسری کلاسس میں داخلہ کے مرحلہ کی بحالی کیلئے راہ ہموار کرتے ہوئے بنچ نے میڈیا کو اس مسئلہ پر عدالت کے فیصلہ کے مطابق کسی طرح تنقیح کئے بغیر رپورٹ شائع کرنے کے تعلق سے انتباہ دیا ہے۔ بنچ نے ریمارک کیا کہ فیصلہ صادر کرنے میں کوئی تاخیر نہیں ہوئی ہے۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں