Jains in India get minority status
لوک سبھا انتخابات سے قبل جین فرقہ کو آج مرکزی حکومت نے اقلیتی موقف عطا کیا جس کے تحت سرکاری اسکیمات اور پروگراموں میں فوائد حاصل ہوں گے۔ مرکزی کابینہ کے ایک اجلاس میں تقریباً 50لاکھ نفوس پر مشتمل فرقہ کو اقلیتی موقف دینے کا فیصلہ کیا گیا۔ ایک دن قبل ہی کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے یہ مسئلہ وزیراعظم منموہن سنگھ سے رجوع کیاتھا۔ جین فرقہ کے ایک گروپ نے کل راہول سے ملاقات کرتے ہوئے انہیں اقلیتی موقف دینے کے دیرینہ مطالبہ کے سلسلہ میں نمائندگی کی تھی۔ راہول نے ان کی تائید میں وزیراعظم منموہن سنگھ سے بات چیت کی تھی۔ جین، مسلمانوں، عیسائیوں، سکھوں، بدھسٹوں اور پارسیوں کے بعد اقلیتی موقف حاصل کرنے والا چھٹا فرقہ ہوگا۔ وزیراقلیتی امور کے رحمن خان نے پی ٹی آئی کو بتایاکہ ان کی وزارت عنقریب اس سلسلہ میں نوٹیفکیشن جاری کرے گی۔ اقلیتی فرقہ کی حیثیت سے تسلیم کئے جانے کے بعد جین فرقہ کو اقلیتوں کیلئے مختص اسکالرشپس اور فلاحی پروگراموں کی مد میں مرکزی فنڈس حاصل ہوسکیں گے۔ وہ اپنے طورپر تعلیمی ادارے چلا سکیں گے۔ اترپردیش، مدھیہ پردیش، چھتیس گڑھ اور راجستھان جیسی بعض ریاستوں میں اس فرقہ کو پہلے ہی اقلیتی موقف حاصل ہے۔ مرکزی کابینہ نے بہار میں ریلوے پراجکٹس کو بھی منظوری دی۔ کابینہ نے نالندہ یونیورسٹی کیلئے مالی امداد کو بھی منظوری دی۔




کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں