3/دسمبر ہوڑہ ایس۔این۔بی (شبیر احمد)
ہوڑہ کار پوریشن سے سی پی ایم کے صفا یا کے بعد نئے ہوڑہ کی تعمیر و ترقی کی ذمہ داری سنبھالنے والے ڈاکٹر راتھن چکرورتی نے اقلیتی علاقوں کی ترقی کے بغیر ہوڑہ کی ترقی ناممکن بتا یا ہے۔ ڈاکٹر راتھن چکرورتی نے نمائندہ راشٹریہ سہارا سے ایک خصوصی ملاقات میں کہا سی پی ایم نے ہوڑہ کو جنگل بنا کر رکھ دیا ہے۔ اس کی ہمہ جہت ترقی کیلئے سیاسی مفادات سے اٹھ کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہوڑہ کا ہر باشندہ ان کا فیملی ممبر ہے ہر شہری کا دکھ درد ان کا اپنا دکھ درد ہے۔ اس لئے اس کے حل کے لئے وہ بہت دنوں سے فکر مند تھے۔ وزیر اعلی ممتا بنرجی نے انہیں موقع دیا ہے وہ چاہیں گے کہ ہوڑہ کے لوگ متحدہ ہو کر ان کا ساتھ دیں وہ ضرور ہوڑہ کے باشندوں کا خواب پورا کریں گے۔ انہوں نے ٹکیہ پاڑہ وارڈ میں ضرورت کو پورا کیا جائے گا۔ ڈاکٹر راتھن چکرورتی نے اقلیتی علاقوں کے تعلق سے کہا کہ ہوڑہ کا ہر وارڈ ترقی سے کوسوں دور ہے اقلیتی علاقے اس سے الگ نہیں ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اردو میڈیم اسکولوں کی حالت سی پی ایم کے زمانے میں نہایت ابتر ہوگئی ۔کارپوریشن کے بنگلہ اور ہندی میڈیم کے بہت سے اسکول سی پی ایم والوں کی جانبداری اور تعلیم سے لاپرواہی کی وجہ سے بند ہوگئے۔ اردو میڈیم اسکولوں میں طلبہ کے تناسب سے ٹیچر کم ہیں۔جگہ کی قلت ہے لیکن سی پی ایم کے بورڈ نے کھبی ان پر دھیان نہیں دیا۔ اقلیتوں اور ان کے تعلیمی اداروں کی زبوں حالی ختم کرنے کیلئے وزیر اعلی ممتا بنرجی خود فکر مند ہیں اس کی ترقی کیلئے ہر ممکن کوشش کرر ہی ہیں میں بھی ان کے خواب کی تکمیل کی کوشش کروں گا۔ اقلیتی علاقوں کے رہائشی مسائل پر انہوں نے خصوصی توجہ دینے کی بات کہی اور کہا کہ ہر وارڈ کے کونسلر سے وہ وارڈ کی ترقی کا ایک جامع منصوبہ طلب کریں گے اس منصوبے میں نکاسی، سڑکیں، تعلیمی ادارے، رہائشی مسائل کا حل ، صحت مراکز ، کھیل کود کے میدان اور بچوں کے پارک وغیرہ کی حالت، ضرورت اور حل کی سفارشات شامل ہوں گی۔ مقامی لوگوں کی ضرورت کے مطابق ترجیحی بنیاد پر ایک ماسٹر پلان کے ذریعہ ہوڑہ کی ترقی پر عمل شروع ہوگا۔ ٹکیہ پاڑہ وارڈ نمبر 20جہاں کانگریس کونسلر عصمت آرا بیگم کامیاب ہوئی ہیں۔ اس وارڈ کے ترنمول اقلیتی سیل کے صدر رحمت اللہ سو نو اور ہوڑہ ضلع اقلیتی سیل کے صدر رحمت اللہ سونو اور ہوڑہ ضلع اقلیتی سیل کے سکریٹری مختار عالم ہبلو نے بھی ڈاکٹر راتھن چکر ورتی سے وارڈ 20کے مسائل پر گفتگو کی۔ ان لوگوں نے ٹکیہ پاڑہ میں اسکول اور نکاسی کے مسئلہ پر تفصیلی گفتگو میں ٹکیہ پاڑہ کی اردو آبادی کی پریشانیوں کا ذکر کیا۔ ڈاکٹر موصوف نے کہا کہ اپوزیشن کونسلر ہونے کے باوجود تشویش کی بات نہیں اس سلسلے میں ریاستی وزیر فرہاد حکیم اور وزیر اعلی خود فکر مند ہیں اس آبادی کے لئے فوری حل تلاش کیا جائے گا۔ ہوڑہ کارپوریشن الیکشن میں ترنمول نے 42سیٹوں پر جیت درج کرکے ایک رکارڈ قائم کیا ہے ۔ اس کے باوجود کچھ اقلیتی وارڈوں میں کانگریس او ر سی پی ایم کی کامیابی سے عوام کی تشویش میں مبتلا ہیں کہ ان وارڈ کے ترقیاتی کام میں رخنہ پڑسکتا ہے لیکن مجوزہ میئر نے ایسے خدشات کو بے بنیاد بتا یا ۔ ہوڑہ کارپوریشن کے لئے حلف برادی کی تقریب 10دسمبر کو سرت سدن میں منعقد ہو سکتا ہے لیکن ترنمول لیڈروں نے اس کی تصدیق نہیں کی ہے خود راتھن چکر ورتی نے اس سلسلے میں لاعلمی کا اظہار کیا ۔ مسلم محلوں میں یہ افواہ بھی گشت کررہی ہے کہ کلکتہ کارپوریشن کی طرح دیدی ممتا بنرجی ہوڑہ کارپوریشن کی ڈپٹی میئر کسی مسلم خاتون کی مقرر کریں گی اگر ایسا ہوتا ہے تو وارڈ 36کی شمیمہ خاتون اور وارڈ 45کی نسرین خاتون میں کسی ایک کا انتخاب ہوگا۔ ایم آئی سی اور بورو چیئر پرسن کو کرسیاں بھی ان کی راہ تک رہی ہیں۔Howrah Development is impossible without the development of minorities
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں