تلنگانہ بل آندھرا پردیش اسمبلی میں پیش - قانون سازوں میں جھڑپیں - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-17

تلنگانہ بل آندھرا پردیش اسمبلی میں پیش - قانون سازوں میں جھڑپیں

آندھراپردیش کی تقسیم پر اسمبلی میں آج غیر معمولی تلخی کے درمیان بل پیش کیا گیا، جب کہ سیما آندھرا اور تلنگانہ کے ارکان اسمبلی ایوان سے باہر تقریباً گھونسہ بازی پر اتر آئے تھے۔ آندھراپردیش تنظیم نوبل 2013ء جسے صدر جمہوریہ پرنب مکرجی نے تلنگانہ کی تشکیل کیلئے روانہ کیا تھا، اسے سیما آندھرا (رائلسیما اور ساحلی آندھرا) کے قانون سازوں کے پرزور احتجاج کے درمیان اسمبلی اور قانون ساز کونسل میں پیش کیا گیا۔ دونوں ایوانوں کی کارروائی ملتوی کردی گئی اور اس بات کا پتہ چل سکا کہ بل پر مباحث کب ہوں گے، اگرچہ کہ تلنگانہ ارکان اسمبلی فوری مباحث کا مطالبہ کررہے تھے، تاہم سیما آندھرا کے ان کے ہم منصبوں نے اس کی مخالفت کی۔ تلگودیشم پارٹی (ٹی ڈی پی) کے سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی نے بل کی پیشکشی کے خلاف بطور احتجاج اسپیکر این منوہر کے چیمبر میں دھرنا دیا، جس کے نتیجہ میں اسمبلی کے احاطہ یں کشیدگی پیدا ہوگئی۔ تلنگانہ کے ارکان اسمبلی نے بھی فوری بحث کے مطالبہ کے ساتھ دھرنا دیا۔ قبل ازیں اسپیکر کی ہدایت پر مقننہ کے معتمد راجا سدا رام نے 65 صفحاتی بل پیش کیا اور صدر جمہوریہ کے پیام کو پڑھ کر سناتے ہوئے ایوان کو مشورہ دیا کہ وہ 23 جنوری تک اپنے تاثرات کے ساتھ اسے لوٹادیں۔ تلنگانہ راشٹرا سمیتی (ٹی آرایس ) کے ارکان اسمبلی سیما آندھرا کے اپنے ہم منصوبوں کو روکنے دیوار کی طرح کھڑے ہوگئے۔ جبکہ سیما آندھرا کے ارکان اسمبلی آندھراپردیش کی تقسیم میں نعرے بازی کررہے تھے۔ ڈپٹی چیف منسٹر دامودھر راج نرسمہا کے بشمول تلنگانہ کے ارکان اسمبلی نے بل کو پیش کرنے کی کارروائی کا خیرمقدم کیا۔ علاقہ کے وزراء نے میزیں تھپتھپائی۔ شور شرابہ کے دوران اسپیکر نے ایوان کی کارروائی کو ملتوی کردیا۔ ایوان میں آندھراپردیش کی تقسیم کے شدید مخالف چیف منسٹر این کرن کمارریڈی موجود نہیں تھے۔ ان کی صحت مبینہ طورپر ٹھیک نہیں ہے۔ قانون ساز کونسل میں صدرنشین اے چکرا پانی نے بل پیش کیا جس پر مذکورہ صورتحال پیداہوئی۔ دونوں ایوانوں میں بل کی پیشکشی کے فوری بعد گڑ بڑ ہونے لگی۔ سیما آندھرا کے ارکان نے بل کو چاک کردیا اور باہر آتے ہوئے اسے نذر آتش بھی کردیا۔ اس پر اظہار ناراضگی کرتے ہوئے تلنگانہ کے ارکان اسمبلی نے انہیں اس اقدام سے باز رکھنے کی کوشش کی۔ دونوں فریقین میں تقریباً گھونسے بازی کی نوبت آگئی تھی، جب کہ پولیس کو ان پر کنٹرول میں بڑی دشواری پیش آئی۔ ٹی ڈی پی قائد ڈی اوما مہیشور راؤ نے سب سے پہلے کاغذات کو چاک کیا۔ ٹی آرایس رکن اسمبلی جی کملاکر نے اس پر اظہار برہمی کرتے ہوئے مہیشور راؤ کی سمت پیشرفت کی۔ دریں اثناء پولیس نے مداخلت کی۔ چند منٹ بعد دونوں گروپس میں تقریباً جھڑپ ہوگئی، جس سے صورتحال بگڑ گئی۔ وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سیما آندھرا قانون سازوں نے بل کی کاپیوں کو چاک کرتے ہوئے انہیں نذر آتش کردیا۔ کانگریسی قائدکی زیر قیادت تلنگانہ ارکان اسمبلی اور سرکاری چیف وہپ جی وینکٹ رامنا ریڈی تیزی سے انہیں روکنے میڈیا پوائنٹ کی طرف پیش قدمی کی۔ دونوں فریقین نے ایک دوسرے سے دھکم پیل کی۔ وائی ایس کانگریس کے رکن اسمبلی سریکانت ریڈی نیچے گر پڑے۔ کونسل کے احاطہ کے میڈیا پوائنٹ میں سیما آندھرا کی ٹی ڈی پی قائد ایم راج کمار ی جھڑپ کے دوران گر پڑیں۔ بعدازاں انہوں نے کونسل کے صدرنشین سے شکایت کی۔ اس واقعہ کا سخت نوٹ لیتے ہوئے اسپیکر اسمبلی نے سینئر پولیس عہدیداروں سے رپور طلب کی۔ علاقہ تلنگانہ کے ارکان اسمبلی نے پارٹی وابستگیوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے سیما آندھرا قانون سازوں کے اقدام کی مذمت کی۔ ٹی آرایس قائد ای راجندر نے بتایاکہ سیما آندھرا قائدین کا اقدام تلنگانہ کے عوام کی توہین ہے۔ انہوں نے فوری معذرت خواہی کا بھی مطالبہ کیا۔ وزیر امور مقننہ ڈی سریدھر بابو نے بتایاکہ بل قواعد کے مطابق پیش کیا گیا تھا۔ تلنگانہ کے ٹی آرایس، ٹی ڈی پی، بی جے پی اور سی پی آئی قائدین نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ بل پر فوری مباحث کی اجازت دیں۔ سیما آندھرا قانون ساز بحث کیلئے آئندہ ماہ خصوصی اجلاس کی طلبی کا مطالبہ کررہے تھے۔ وائی ایس آر کانگریس کے ارکان نے اس بات پر اصرار کیا کہ ایوان میں سب سے پہلے قرارداد منظور کی جانی چاہئے۔ جس سے مرکزی حکومت پر ریاست کو متحد رکھنے پر زور دیا جاسکے۔ قبل ازیں اجلاس کے آغاز کے ساتھ ہی دونوں علاقوں کے ارکان کرسی صدارت کے روبرو اکٹھا ہوگئے۔ تلنگانہ ارکان اسمبلی نے اسپیکر سے بل فوری پیش کرنے کا مطالبہ کیا، جب کہ سیما آندھرا کے ان کے ہم منصوبوں نے اس کی مخالفت کی۔ شور شرابہ ک یدوران ایوان کی کارروائی کو ایک گھنٹہ کیلئے ملتوی کردیا گیا۔ اجلاس کے دوبارہ آغاز کے ساتھ ہی اسپیکر نے اسمبلی کے سکریٹری کو بل پیش کرنے اور صدرجمہوریہ کے مکتوب مورخہ 12تاریخ کو پڑھ کر سنانے کی ہدایت کی۔ یواین آئی کے بموجب مسئلہ تلنگانہ پر آج ریاستی قانون ساز اسمبلی میں ہنگامہ آرائی ہوئی، جب کہ ریاست کی تقسیم کے حامی اور اس کے مخالف ارکان نے ان کے متعلقہ مطالبات پر ایک دوسرے کی تائید کی۔ چیف منسٹر این کرن کمار ریڈی کی عدم موجودگی نمایاں تھی، جب کہ اپوزیشن اور ٹی ڈی پی کے سربراہ این چندرا بابو نائیڈو ایوان میں موجود تھے۔ ہنگامہ آرائی کے دوران ایوان میں اے پی ریاستی تنظیم جدید بل 2013ء کو متعارف کروایا گیا تاہم احتجاج اور دھرنوں کے نتیجہ میں کام کاج نہیں ہوسکا جس پر اجلاس کو ملتوی کردیاگیا۔ موافق تلنگانہ ارکان نے بل کے مسودہ کی پیشکشی کا خیرمقدم کیا، جبکہ وائی ایس آر کانگریس اور ٹی ڈی پی ارکان نے بل کی کاپیوں کو چاک کردیا۔ قبل ازیں اسپیکر کے پوڈیم میں تقسیم کے مسئلہ پر تمام سرکردہ سیاسی جماعتوں کے ارکان کے پرشور احتجاج پر دو مرتبہ ایوان کی کارروائی کو ملتوی کیا جاچکا تھا۔ تمام سیاسی جماعتوں کے متعدد تشکیل تلنگانہ حامی کے ارکان نے اسپیکر پر زور دیا کہ وہ اسمبلی کے رواں اجلاس کے دوران عاجلانہ طورپر بل پر تبادلہ خیال کریں وزیر امور مقننہ سریدھر بابو نے بھی کرسی صدارت پر موجودہ اجلاس کی معیاد کے دوران بل پر تبادلہ خیال پر زوردیا۔ انہوں نے صدر کانگریس سونیا گاندھی کے علیحدہ تلنگانہ کی تشکیل کے فیصلہ پر ان سے اظہار تشکر کیا۔ صدرجمہوریہ پرنب مکرجی کا مکتوب جو انہوں نے 23جنوری سے قبل بل کے مسودہ پر ارکان کے تاثرات کے اظہار کیلئے روانہ کیا تھا، اسے بھی انگریزی، تلنگی اور اردو زبان میں ایوان ک یارکان میں گشت کرایا گیا۔ بل کی پیشکشی پر سیما آندھرا کے عوام نے بڑے پیمانے پر احتجاجی مظاہرے کئے۔

Telangana bill tabled in Andhra assembly, lawmakers clash

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں