حیدرآباد صنعتی نمائش - پاکستانی تاجر اس دفعہ اسٹالس قائم نہیں کریں گے - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-17

حیدرآباد صنعتی نمائش - پاکستانی تاجر اس دفعہ اسٹالس قائم نہیں کریں گے

hyderabad-numaish
رواں سال جنوری میں نمائش گاہ میں کشیدگی کے نتیجے میں پاکستانی بیوپاری 2014ء میں منعقد ہونے والی نمائش میں اسٹالس قائم نہیں کریں گے۔ اس بات کااظہار صنعتی نمائش کے منتظمین نے کیا۔ بی جے وائی ایم کارکنوں نے سرحد پر دو ہندوستانی فوجیوں کی ہلاکت کے خلاف 2013ء جنوری میں 45 روزہ کل ہند صنعتی نمائش کے دوران احتجاج کیا تھا۔ اگزبیشن سوسائٹی کے صدر اسوین مرگم نے بتایاکہ امسال پاکستان کا کوئی بھی فرد اسٹالس کے قیام کیلئے ان سے رجوع نہیں ہوا ہے۔ تقریباً 10 پاکستانی بیوپاریوں نے اگزیبیشن میں اسٹالس قائم کئے تھے تاہم احتجاجی مظاہرہ پر انہوں نے اچانک اپنا کاروبار مسدود کردیا تھا۔ سرحد پار کے تاجرین نے درحقیقت چند سالہ وقفہ کے بعد اسٹالس قائم کئے تھے۔ تاہم بتایا جاتا ہے کہ ماضی کے تلخ تجربہ کی بناء پر وہ دوبارہ اسٹالس کے قیام سے گریز کررہے ہیں۔ دریں اثناء اگزیبیشن سوسائٹی نے داخلہ فیس میں اضافہ کا فیصلہ کیا ہے۔ 5سال سے زائد عمر کے بچوں اور بالغین کو ٹکٹ کی قیمت 20روپئے ادا کرنی پڑے گی۔ رواں سال شرحوں پر نظر ثانی کی گئی تاکہ سماج دشمن عناصر کو نمائش میں داخل ہونے سے روکا جاسکے۔ توقع ہے کہ اگزبیشن میں تقریباً2200 اسٹالس قائم کئے جائیں گے جس میں ملک کے مختلف علاقوں کے بیوپاری شرکت کریں گے۔ مرگم نے بتایاکہ ہم نے قبل ازیں اسٹالس الاٹ کردئیے ہیں لیکن ہم باور کرتے ہیں کہ پروگرام کے دوران ریاست کی تقسیم کے اثرات نمائش پر مرتب نہیں ہوں گے۔ سوسائٹی نے بیوپاریوں اور نمائش آنے والوں کو محفوظ اور تحفظ کا ماحول فراہم کرنے کیلئے اقدامات کئے ہیں۔ انہوں نے اس بات کا یقین دیا۔ سکیورٹی اقدامات کے حصہ کے طورپر مقامی پولیس سکیورٹی ملازمین اور والینٹرس کو تعینات کیا جائے گا۔ اہم مقامات پر سینکڑوں سی سی ٹی وی کیمرے بھی نصب کے جائیں گے۔ ایگزبیشن سوسائٹی کے رکن آر سکھیش ریڈی نے بتایاکہ برقی مانگ کی تکمیل کیلئے لگ بھگ 250 کے بی جنریٹرس کو استعمال کیا جائے گا۔ علاوہ ازیں اے پی سی پی ڈی سی ایل کے ارباب مجاز نے اس بات کا تیقن دیا ہے کہ برقی بلا وقفہ سربراہ کی جاتی رہے گی۔

Pakistani traders to skip Numaish 2013

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں