مریم نواز شریف - پاکستان کے سیاسی افق پر ابھرتا ستارہ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-16

مریم نواز شریف - پاکستان کے سیاسی افق پر ابھرتا ستارہ

Maryam Nawaz Sharif
ان کا حسن کسی بھی فلمی ستارہ سے کم نہیں۔ طبعیت میں سیاسی مذاق بے نظیر بھٹو جیسا رچا بسا ہے اور والد نواز شریف کے مطابق وہ ملک کی نوجوان خواتین کیلئے ابھرتی ہوئی رول ماڈل ہیں۔ وزیراعظم نواز شریف کو اپنی دختر مریم پر نہ صرف ناز ہے بلکہ ان کی بے پناہ صلاحیتوں پر اعتماد اس سے کہیں زیادہ ہے۔
40 سالہ مریم نواز شریف سے ملئے کہ وہ پاکستان کے سیاسی آسمان پر ابھرتا ہوا نیا سیاسی ستارہ ہیں۔ ٹوئیٹر کی دلدادہ ہونے کے باوجود روایتی رسم و رواج کی پابند بھی ہیں۔ جنوب ایشیائی موروثی سیاست میں ان کا چہرہ سب سے زیادہ جاذب نظر اور انتہائی دلکش ہے۔ کیمبرج سے ڈاکٹریٹ کی امیدوار، وزیراعظم نواز شریف کی دختر مریم گذشتہ ماہ پی ایم یوتھ پروگرام کی صدر نشین نامزد ہوئیں۔
پاکستان مسلم لیگ (نواز) کو حکومت تشکیل دئیے ابھی صرف 6 ماہ ہی گذرے ہیں اور پی ایم یوتھ پروگرام اسی حکومت کی ذہنی تخلیق ہے۔ عہدہ پر فائز ہونے کے اندرون 15 یوم مریم نے پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار ایک سنہرا باب رقم کرتے ہوئے یوتھ لون اسکیم کا آغاز کیا۔ انہوں نے اس اسکیم سے متعلق خود ہی ایک پروگرام وضع کر لیا ہے جس کے تحت وہ بنکرس اور سیول سرونٹس کو جن کی عمریں ان سے دیڑھ گنا زیادہ ہیں، ضمانت یا بازیابی کا تیقن دے کر ایک لاکھ پاکستانی تاجرین کو 100 بلین روپئے (9.5 بلین ڈالر) کا قرض فراہم کریں گی۔ ایک لاکھ تاجروں میں 50 فیصد خواتین شامل ہوں گی۔
پروگرام سے مربوط بعض اہم افراد نے ایک دورہ کے دوران آئی اے این ایس کے کالم نگار کو بتایا کہ مریم کی موجودگی سے نواز شریف اس قدر حوصلہ مند ہوئے کہ انہوں نے ٹیم کے ساتھ خود بھی 60 سے زائد گھنٹے گذارے جس کے دوران انہوں نے یہ تیقن بھی دیا کہ سیاسی شعبدہ بازیاں قطعی برداشت نہیں کی جائیں گی۔
ہر ماہ ووٹنگ ہوگی جس کے ذریعہ یہ فیصلہ ہوگا کہ قرض کا پہلا موقع کسے حاصل ہوگا۔ مابقی افراد کی درخواستیں اگر ضوابط کے عین مطابق ہوں تو انہیں دوسرے مہینے کی رائے دہی میں شامل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ درخواست گذاروں کی رہنمائی کیلئے 55 ماڈل بزنس پلان ویب سائٹ پر پوسٹ کر دئیے گئے ہیں۔ قرض کے خلاف 8 فیصد سرویس ٹیکس وصول کیا جائے گا۔ بنکوں کو مابقی 7 فیصد سبسیڈی دینے کیلئے تیار کیا جائے گا۔ حیرت ناک طورپر صرف گذشتہ 6 دنوں میں ہی 21 لاکھ درخواستیں ڈاؤن لوڈ کی گئی ہیں۔
درخواستوں کی اتنی بڑی تعداد، راحت فتح علی خان کی موسیقی سے لطف اندوزہونے والی لاہوری خاتون کیلئے نہ صرف ایک چیلنج بلکہ انتہائی سنہرا موقع بھی ہے۔ اگر ان کے بنکرس نے بغیر کسی اسکینڈل کے انہیں قرض دے دیا تو اس کے بعد کے مراحل میں مائیکرو بزنس، ہنر مندی میں فروغ، فیس کی باز ادائی اور لیپ ٹاپ کمپیوٹرس اسی پروگرام کا حصہ بنیں گے۔

ایک ممتاز پاکستانی بنک کے صدرنشین نے بتایا کہ جب تک بنک کو قرض کی رقم کی قسطیں واپس ملتی رہیں گی ہمیں کوئی دشواری نہیں ہوگی اور سودا خوشگوار رہے گا۔
لاہور میں کانونٹ آف جیسس اینڈ میری [Convent of Jesus and Mary] کی سابق طالبہ اب نوجوانوں کے حلقہ کی راست چیلنجر ہوں گی جس پر تحریک انصاف پارٹی قائد اور سابق کرکٹر عمران خان قابض ہیں۔ عمران خان کے چاہنے والوں کی تعداد ٹوئیٹر سائٹ پر 8 لاکھ ہے اور ان کے مقابلہ مریم نواز شریف کچھ زیادہ پیچھے بھی نہیں۔
مریم نے حال ہی میں ٹوئیٹر سائٹ کا چٹخارہ لینا شروع کیا ہے تاہم ان کی سائٹ سے رجوع ہونے والوں کی تعداد 2 لاکھ ہے۔ ٹوئیٹر سائٹ کے وسیلہ سے ہی مریم نئے عہد کے پاکستان سے متعارف ہو سکیں۔ گذشتہ ماہ مئی میں منعقدہ انتخابات کی مہم کے دوران انہیں زیادہ سے زیادہ افراد تک رسائی کا موقع ہاتھ آیا۔ ان کے ٹوئیٹس کی تعداد 26 ہزار ہے جو عمران خان سے 15 گنا زیادہ ہے۔
ریکارڈ کے صفحات پلٹنے پر معلوم ہوتا ہے کہ بھٹو خاندان کی فاطمہ بھٹو کے ٹوئیٹس کی تعداد 2 لاکھ 38 ہزار ہے جبکہ مقتول وزیراعظم بے نظیر بھٹو کے سیاسی جانشین بلاول بھٹو زرداری کی رسائی صرف 98 ہزار ٹوئیٹس تک ہی محدود ہے۔
نواز شریف کے 2 فرزندان حسین اور حسن نواز شریف ہیں تاہم دونوں میں سے کسی کو بھی سیاست میں کوئی خاص دلچسپی نہیں۔ البتہ ان کے بھائی اور پنجاب کے چیف منسٹر شہباز شریف کے ایک فرزند حمزہ ہیں جو نہ صرف انتہائی ذہین و ہنر مند ہیں بلکہ سیاست میں سرگرم بھی ہیں۔ 39 سالہ حمزہ شریف قومی اسمبلی کے ایک رکن بھی ہیں۔

مریم مشہور عالم نام ہے جس کی کیفیت و تاثیر سحر انگیز ہے۔ علاوہ ازیں شہرت کے زینے تیزی سے پار کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہے کہ وہ نہ صرف ہوشیار بلکہ ترسیل کے ہنر میں بھی یکتا ہیں۔ ان سے جب قرض کی فراہمی کیلئے گارنٹر (ضامن) کی جگہ "پراپرٹی پیپرس" (دستاویزات املاک) کا لفظ استعمال کرنے سے متعلق سوال کیا گیا تو انہوں نے بلا تاخیر و تامل 10 سے زائد متبادل و مماثل الفاظ ادا کردئیے۔
پراجکٹس اور ان کے تصور سے متعلق سوالات کے جواب بھی بالکل اسی انداز سے ملے۔ پاکستانی سرکاری ٹیلی ویژن پی ٹی وی کے علاوہ دیگر ذرائع ابلاغ بھی ان کی ذہانت اور حاضر جوابی سے حیران ہیں۔ اب عالم یہ ہے کہ اپنی ریٹنگ میں فروغ اور اضافہ کیلئے تمام الکٹرانک ذرائع ابلاغ مریم نواز شریف کی عوامی سرگرمیوں کے خلاصہ سے ناظرین کو آگاہ کرتے رہتے ہیں۔
ان کی ذہانت سے بھری حکمت عملی کا ایک ثبوت یہ بھی ہے کہ نواز شریف نے ان کے شوہر کیپٹن محمد صفدر کو گذشتہ سال پی ایم ایل (این) سے خارج کر دیا۔ مریم نواز شریف نے اس واقعہ پر مسرت کااظہار کرتے ہوئے کہا کہ خوشی کی بات یہ ہے کہ میرے والد خاندانی رشتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے انصاف و مساوات کے اصول پر کاربند ہیں۔ اس قدم کی مثال مشکل سے ہی ملے گی جس سے ایسے نظریات کی نفی ہوجاتی ہے کہ پی ایم ایل (این) ایک خاندان کی پارٹی ہے جس میں جانبداری سے کام لیا جاتا ہے۔ مریم نواز شریف نے مزید کہا کہ کوئی بھی شخص قانون سے بالاتر نہیں ہو سکتا۔ انصاف و مصنفی کو اولین ترجیح حاصل ہے اور اس کی برقراری لازمی ہے۔ پی ایم ایل (این) قانون کی حکمرانی کی علامت ہے۔
اپنے شوہر کے زخم پر مرہم رکھتے ہوئے تسلی آمیز الفاظ میں مریم نے ٹوئیٹر سائٹ پر کہا کہ یہ بات میرے لیے باعث مسرت ہے کہ صفدر نے اس کے مثبت پہلو کو سمجھ لیا اور انہوں نے پارٹی کے اصول و ضوابط کا پابند ہونے کا عہد کر لیا۔ الحمد للہ ہمارے خاندان میں سیاست اور خاندانی معاملات کو ایک ہی خانہ میں نہیں رکھا جاتا۔

صوبہ سندھ میں ایک پاکستانی صنعت کار ماجد عزیز بلگام والا نے کہا کہ مریم پرخلوص اور تنازعات سے پاک شخصیت ہیں اور اس سے بڑی ذمہ داریوں کی مستحق ہیں اور ان کی تربیت اسی کے مطابق ہونی چاہئے۔ بلگام والا نے بے نظیر بھٹو شہید یوتھ ڈیولپمنٹ پروگرام کے تحت 2 لاکھ پسماندہ نوجوانوں کو تربیت دی تھی۔

Maryam Nawaz Sharif: Rising star on Pakistan's political firmament. Article: Rohit Bansal (IANS)

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں