ایرانی نیوکلیر معاہدہ کو قطعیت اسرائیل کے لیے تباہ کن - اسرائیلی وزیر فینانس - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-12-04

ایرانی نیوکلیر معاہدہ کو قطعیت اسرائیل کے لیے تباہ کن - اسرائیلی وزیر فینانس

اسرائیلی سیاسی سیکوریٹی شبعہ تہران کے ساتھ قطعی معاہدہطے کرنے امریکی کوششوں کے سبب تشویش کا شکار ہے ۔ بعض عہدیدار صدر بارک اوباما پر خطہ کو تباہی کے دہانہ پر کھڑاکرنے کا الزام عائدکررہے ہیں ۔ میڈیا اطلاعات میں مزید بتایا گیا کہ امریکہ اس معاہدہ کو قطعیت دینے کی خواہش اتنی شدت سے کررہا ہے کہ اسے اس بات کی بھی پرواہ نہیں کہ اس کیلئے قیمت چکانی پڑے گی ۔ اسرائیلی نیوزپورٹل وائی نیٹ نیوز نے یہ اطلاع دیتے ہوئے بتایا کہ اسرائیلی اور امریکی قائدیں کے درمیان اس حوالہ سے اختلافات کے باوجود تل ابیب اور واشنگٹن کے درمیان باضابطہ روایتی مواصلاتی چینل موجود ہیں ۔ اسرائیلی عہدیدار تاہم یہ باور کرتے ہیں کہ مابعد جنیوا معاہدہ کی صور تحال کچھ ایسی ہے کہ صہیونی مملکت ، ایران اور دیگر بین الاقوامی مسائل سے متعلق صدر اوباما پر اثر ہونے کی صلاحیتوں سے محروم ہوگئی ہے ۔ رپورٹ میں یہ واضاحت بھی کی گئی کہ امریکہ کے ساتھ سر عام بحث وتکرار کے مخالفین بھی اب یہ کہنے لگے ہیں کہ وائٹ ہاوز میں اوباما کے پالیسی سازوں اور تل ابیب کے درمیان حقییقی روابط ، گذشتہ 2دہائیوں کے دوران باہمی تعلقات میں بدترین بحران سے منقطع ہوچکے ہیں ۔ اسرائیلی وزیر فینانس یائر لیپنڈ نے کل ہی ایک بیان میں اعتراف کیا کہ امریکہ ، درحقیقت اسرائیل کا سب سے بڑا اور اہم فوجی اثاثہ ہے اور رہے گاتاہم تل ابیب میں نعض قائدین یہ کہنے میں مطلق ہچکچاہٹ محسوس نہیں کررہے کہ اوباما خطہ کو تباہی کی کھائی کی جانب دھکیل رہے ہیں ۔ اسرائیلی عہدیدار باور کرتے ہیں کہ اوباما نے خود کو ایک مختصر نظر یاتی دائرہ میں محورہکرلیا ہیں ۔ جوجزوی عدم مداخلت ور نہ صرف مشرق وسطی بلکہ جنوبی مشرقی ایشیا میں بین الاقوامی جھڑپوں سے گریز پر مجبور کرتا ہے ۔ اسرائیلی عہدیداروں کا خیال ہے کہ ایرانی نیوکلیر پروگرام پرتہران کے ساتھ واشنگٹن کسی معاہدہ کو قطعیت دے کر اسے سرگرمیاں جاری رکھنے کی اجازت دیتاہے تو اسرائیل کے کیلئے سراسر تباہ کن ہوگا ۔ انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب یہ ہوا کہ ایران ،اولین نیوکلیر بم کی ضرورت کی یکسوئی کیلئے ضروری مواد تیار کرنے سے صرف 3ماہ کے فاصلے پر ہوگا ۔ یاران کے ساتھ معاہدہ کا خیال اس اندرونی دائرہ سے پیداہوا جو آئندہ 3برسوں تک جھڑپوں اور شورشوں سے پاک انتظامیہ کا خواہاں ہے ۔

Israeli anger at US over nuclear deal is a 'family dispute'

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں