پرانے شہر کی خبریں - old city news 1 nov 2013 - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-01

پرانے شہر کی خبریں - old city news 1 nov 2013


hyderabad old city news - حیدرآباد پرانے شہر کی خبریں
2013-nov-01

سیاست نیوز
پرانے شہر میں تعلیمی شعور کے اجاگر ہونے کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ پرانے شہر میں موجود سرکاری جونئر کالجس میں داخلوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہونے لگا ہے۔ گذشتہ پانچ برسوں کے دوران ہوئے داخلوں میں اضافہ کے پیش نظر اب پرانے شہر میں مزید ایک سرکاری جونیر کالج کی شدید ضرورت محسوس ہونے لگی ہے۔ حکومت نے کئی مرتبہ اس بات کا اعلان کیا ہے کہ جونیر کالج کی سطح پر غریب طلبا کی تعلیم کو یقینی بنانے کے لیے مختلف مقامات پر بلکہ ہر اسمبلی حلقے میں ایک جونیر کالج کے قیام کے متعلق سنجیدہ اقدامات کیے جائیں گے۔ لیکن ضلع انتظامیہ کی جانب سے حیدرآباد کے پرانے شہر کے علاقہ چندو لال بارہ دری میں جونیر کالج کے لیے بہترین اراضی کی نشاندہی کے باوجود تاحال کوئی کاروائی نہیں کی گئی ہے۔ سال 2006 میں چندو لال بارہ دری علاقے میں ضلع کلکٹریٹ نے اراضی کی نشاندہی کرتے ہوئے اس اراضی کو جونیر کالج کے لیے انتہائی موزوں قرار دیا تھا اور کہا تھا کہ اس سلسلے میں ضلع انتظامیہ کی جانب سے فوری طور پر اقدامات کا آغاز کیا جائے گا۔ وہ منصوبہ آج بھی ضلع کلکٹر کے دفتر میں موجود ہے مگر اس سلسلے میں کوئی کاروائی آج تک نہیں ہوئی۔
سرکاری جونئر کالجس میں داخلہ حاصل کرنے والوں کی تعداد میں سال 2008 تا 2011 کے درمیان زبردست اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ حکومت کی جانب سے اگر جونئر و ڈگری کالج کی سطح پر لڑکوں کو بہتر تعلیم کی فراہمی کے لیے اقدامات کیے جاتے ہیں تو پرانے شہر کے طلبا بھی بہتر مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے مستقبل کو سنوار سکتے ہیں۔ اسی طرح حسینی علم گرلز جونیر کالج میں بھی ہر سال لڑکیوں کی تعداد میں بتدریج اضافہ ہو رہا ہے۔ سال 2008 میں حسینی علم گرلز جونیر کالج میں 384 طالبات نے انٹر سال اول میں داخلہ حاصل کیا تھا جبکہ سال 2011 میں یہ تعداد 412 تک پہنچ گئی۔
ضلع انتظامیہ اگر فوری طور پر متحرک ہوتے ہوئے اس مسئلہ کی عاجلانہ طور پر یکسوئی کرے تو ایسی صورت میں پرانے شہر میں ایک اور جونیر کالج کے قیام کے ذریعہ شہریوں کی تعلیمی صورتحال کو بہتر بنایا جا سکتا ہے۔

پریس نوٹ
آسمان گڑھ فیڈر میں برقی کاموں کے باعث یکم نومبر کو 9 تا 11 بجے دن گنگا نگر نالہ ، بڑا بازار ، رین بازار پولیس اسٹیشن ، جعفر روڈ ، یاقوت پورہ برج ، چندرا نگر ، یاقوت محل تھیٹر ، غالب ہوٹل ، سرور جنگ ڈیوڑھی ۔۔۔ علاقوں میں برقی سربراہی مسدود رہے گی۔
اسی طرح یکم نومبر کو 3 تا 6 بجے دن کومٹ واڑی ، بیکر ہاؤس ، ڈی سی پٹیل کالونی ، ہنومان مندر ، ایس ڈی ایم اسکول ، بالسٹی کھیت ، راج نرسمہا نگر کالونی ، حبیب گلشن ، مور سوپر مارکٹ دبیرپورہ ۔۔۔ میں بھی برقی سربراہی مسدود رہے گی۔

پریس نوٹ
ماہ محرم اور ایام عزا خصوصاً یوم عاشورہ کے دوران حکومت اور وقف بورڈ کی جانب سے عزاداروں کے لیے موثر انتظامات کا مطالبہ کرتے ہوئے صدر سیرت زہرا کمیٹی علی رضا نے وزیر اقلیتی بہبود محمد احمد اللہ کو ایک تفصیلی یادداشت پیش کی۔ جس میں مطالبہ کیا گیا کہ عاشور خانوں کی مرمت اور آہک پاشی ، سبیلوں میں برف اور پانی کے انتظام کے لیے ماہ محرم کے آغاز سے قبل ہی اہتمام شروع کیا جائے۔ عزاداروں کی سہولت کے لیے عاشور خانہ حضرت عباس گولکنڈہ اور کوہ مولا علی تک دارالشفا عزا خانہ زہرا سے حج ہاؤس بسیں چلائی جائیں۔ اضلاع سے آنے والے عزاداروں کے لیے حج ہاؤس نامپلی میں قیام و طعام کا انتظام کیا جائے۔ تمام عاشور خانوں کے آس پاس مناسب سیکوریٹی بھی فراہم کی جائے اور خاتون پولیس کو بھی تعینات کیا جائے۔
یادداشت کی نقلیں صدر نشین اقلیتی کمیشن عابد رسول خان ، صدر نشین وقف بورڈ مولانا سید خسرو پاشا ، سیکریٹری محکمہ اقلیتی بہبود ، کمشنر اقلیتی بہبود شیخ محمد اقبال ، ڈی سی پی ساؤتھ زون ڈاکٹر ترون جوشی اور ڈائرکٹر محکمہ آثار قدیمہ کو بھی پیش کی گئیں۔

بذریعہ فیکس
صدر مرکزی انجمن سیف الاسلام مولانا عرفان اللہ شاہ نوزا چشتی قادری نے قبل خطبہ جمعہ مناقب سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ بیان کرنے کے لیے خطیب صاحبان سے اپیل کی ہے۔ مخفی مباد کہ 18/ذی الحجہ خلیفہ سوم سیدنا عثمان غنی رضی اللہ عنہ اور یکم محرم خلیفہ دوم سیدنا عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی شہادت کا دن ہے۔
مولانا مفتی سید ضیا الدین نقشبندی جامع مسجد عنبرپیٹ ، مولانا غلام خواجہ سیف اللہ سلمان سہروردی جامع مسجد باغ جہاں آرا ، مولانا سید احمد غوری نقشبندی مسجد قادری باغ عنبرپیٹ اور مسجد بلال نواب صاحب کنٹہ ، مولانا محمد عبدالقدیر قادری مسجد نور عنبرپیٹ ، مولانا سید واحد علی قادری مسجد چنور پیراں ٹٹی کوکہ ، مولانا مفتی محمد حنیف قادری مسجد قطب عالم شاہ گنج اور مسجد صدیق اکبر بابا نگر ، مولانا حافظ علی محمد نقشبندی جامع مسجد پیارو میاں ، مولانا ڈاکٹر حسن محمد نقشبندی جامع مسجد لالہ پیٹ اور مولانا عرفان اللہ شاہ نوری مسجد تیغ دارالعلوم سیف الاسلام خلوت میں قبل جمعہ سیرت خلفاء راشدین بیان کریں گے۔

Hyderabad news, old city news, hyderabad deccan old city news, news of old city

1 تبصرہ:

  1. خطبہ جمعہ اور سیرت کا بیان
    آج کے ماحول مین جبکہ گیارہویں بارہیون شب معراج چب برات جیسے عام طور پر رائج فکر وعمل کی بیخ کنی کی جارہی ہو یہ رواج دینا کیون ضروری ہے یا اسکی کیا اہمیت ہے جیسے اچانک نریندر مودی کو سردار پ؎ٹیل کا سیکیولرزم یاد ؎؎آگیا

    جواب دیںحذف کریں