ریاست کی تقسیم کے خلاف بائیں بازو کے قائدین سے جگن کی ملاقات - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-17

ریاست کی تقسیم کے خلاف بائیں بازو کے قائدین سے جگن کی ملاقات

نئی دہلی
( پی ٹی آئی)
آندھرا پردیش کے اتحاد کی برقراری کی کوشش کو جاری رکھتے ہوئے وائی ایس آر کانگریس پارٹی کے سربراہ وائی ایس جگن موہن ریڈی نے آج پارلیمنٹ میں تلنگانہ بل کی پیشکشی کے موقع پر اسے ناکام بنانے دو بائیں بازو کی پارٹیوں کی معاونت طلب کی ہے۔ جگن موہن متحدہ آندھرا پردیش کے نصب العین کے لیے مختلف سیاسی جماعتوں کی تائید کے حصول کے لیے جاری اپنے ملک گیر حصہ کے طور پر شہر کا دورہ کر رہے ہیں۔ آج انہوں نے سی پی آئی جنرل سکریٹری سوراورم سدھا کر ریڈی اور سینئر سی پی آئی ایم قائد سیتا رام یچوری سے علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ جو ان کی مہم کا حصہ تھیں، اگرچہ کہ سی پی آئی وائی ایس آر کانگریس سے اظہار یگانگت سے انکار کردیا، تاہم سی پی آئی نے ریاست کی تقسیم کے خلاف اپنے موقف کا اعادہ کیا۔ بائیں بازو کے دو قائدین سے ملاقات کے بعد جگن نے خبر دار کیا کہ آندھرا پردیش کی تقسیم سے ایک بری مثال قائم ہوگی۔ جب کہ اس اقدام کو مرکز کی جانب سے اپنے تصورات کے مطابق انتخابی فوائد کے حصول کا اقدام سمجھا جائے گا۔ انہوں نے یہاں صحافیوں کو بتا یا کہ آج یہ معاملہ آندھر اپردیش کے ساتھ ہورہا ہے۔ کل بہار، مغربی بنگال اور ٹاملناڈو کے ساتھ بھی ایسا ہی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے بتا یا کہ لوک سبھا میں کوئی بھی قائد جس کے اکثریتی 272ارکان ہوں ، وہ خط کشید کرتے ہوئے ریاستوں کو تقسیم کرسکتا ہے۔ سی پی آئی ایم جنرل سکریٹری کے ساتھ اپنی ملاقات کے دوران جگن موہن نے بتا یا کہ آندھرا پردیش کی 75فیصد آبادی مجوزہ تقسیم کی مخالف ہے۔ سدھاکر ریڈی نے صحافیوں کو بتا یا کہ وہ اس بات کا اعادہ کیا ہے کہ آندھرا پردیش کی تقسیم کے ساتھ علیحدہ ریاست تلنگانہ کا قیام عمل میں آنا چاہئے۔ جگن موہن کے ساتھ اپنی ملاقات کی تفصیلات کا اظہار کرتے ہوئے سی پی آئی قائد نے بتا یا کہ جگن موہن نے دستور کی دفعہ 3کے ناروا استعمال پر اندیشوں کا اظہار کیا۔ جس کے ذریعہ مرکز کو ریاستوں کی تقسیم کے اختیارات حاصل ہیں۔

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں