چین میں فوجی اصلاحات منصوبہ کا اعلان - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-17

چین میں فوجی اصلاحات منصوبہ کا اعلان


برلن
( پی ٹی آئی )
جاسوسی کی مبینہ سرگرمیوں سے ہنوز جرمنی کے امریکہ کے ساتھ تعلقات دہل رہے ہیں ۔ جبکہ آج ایک رپورٹ میں دعوی کیا گیا ہے کہ برلن نے ا مریکی جاسوسی ایجنسی این ایس اے کی شراکت دار کے ساتھ گہرا تعاون کیا ہے ۔ اور یہ کاروائی کئی سال جاری رہی۔ اس کمپنی کو لگ بھگ 300ملین یوروز کے کنٹرا کٹس بھی جاری کیے گئے ۔ جرمنی کی حکومت نے امریکہ کے خانگی سیکیورٹی وآئی ٹی سرویس ادارے ، کمپیوٹر سائنس کارپوریشن ادارے سے 2009ء میں چانسلر انجیلا مرکل کے دفتر اور مختلف وزارتوں کو انتہائی حساس سیکیورٹی معاملات پر صلاح و مشورہ میں تعاون کیلئے معاہدہ کیا تھا۔2009ء اور2013 کے دوران سی ایس سی کی تین معاون جرمن کمپنیوں کو 10وزارتوں اور چنسلر کے دفتر میں 100 کنٹرا کٹس فراہم کیے تھے ۔ جرمن ٹی وی چینل انڈیا اور روز نامہ میو نخ سیو ڈیٹیوش زیٹن کی رپورٹ میں یہ بات کا اظہار ہوا ہے کہ سی ایس سی بھی ایک نیا سافٹ وئیر سسٹم او رجاسوسی سافٹ ویئر کو فروغ دینے کے لیے نیشنل سیکیورٹی ایجنسی این ایس سے بھی تعاون کررہی ہے ۔ امریکیہ کے سنٹرل بیورو آف انویسٹی گیشن اور سنٹرل انٹلیجنس ایجنسی (سی آئی اے )نے بھی کمپنی کی خدمات سے استفادہ کیا ۔ رپورٹ میں اس کا انکشاف کیا گیا ۔ سی ایس سی نے اسلحہ اور شناختی کارڈس کے رجسٹر س کی تیاری میں جرمنی کی وزارت داخلہ کی معاونت کی تھی ۔ کمپنی علاوہ ازیں تیپ پروف ای میل سرویس کی تیاری کے لیے وزارت کے پراجکٹ میں بھی شامل رہی ہے ۔ رپورٹ نے د اخلی دستاویزکے حوالے سے اس بات کا اظہار کیا گیا ۔ این ایس اے کے ذیلی کنٹراکٹر نے وفاتی عہدیدار اسغاثہ کے دفتر کے لیے الکٹرانک قائل کو متعارف کروانے میں بھی دست تعاون وراز کیا جبکہ جرمنی کی پولیس نے ایک نئے جاسوسی سافٹ ویئر کو متعارف کروانے اس کی مدد طلب کی تھی ۔ سی ایس سی کو گزشتہ چار سالو ں کے دوران جرمنی نے 25.5ملین یوروز کی مجموعی رقم فراہم کی ۔ رپورٹ میں یہ بات بتائی گئی ۔ 1990ء میں جرمنی کے دونوں حصوں کا دوبارہ اتحاد ہوا اور کمپنی کو مجموعی طور پر 180 میلن یوروزادا کیے گئے ۔ اسے گزشتہ بیس سالوں کے دوران جرمنی کی مسلح افواج کی جانب سے روبعمل لانے کے لیے 364کنٹراکٹس بھی دئے گئے جن کی مالیت 115ملین یوروز سے متجاوز تھی ۔ سی ایس سی 2003ء اور2006ء کے درمیان سی آئی اے کی کلیدی ذیلی کنٹراکٹررہی ہے اور اس نے عالمی سطھ پر مشتبہ دہشت گردوں کے اغوا اوران کی منتقلی کی کاروائی میں امریکی جاسوسی ایجنسی کی مدد کی تھی۔ سی ایس ای کے زیر کنٹرول کام کرنے والی کمپنی نے طیارے بھی کرائے پا حاصل کئے تھے جنہیں افغانستان، عراق اور لیبیا میں تعنییات کیا گیا ۔ وہ طیارے ان ممالک کو پرواز کرگئے جہاں سی آئی سے مشتبہ دہشت گردوں کے لیے خفیہ جیلیں چلارہی تھیں ۔ سی ایس سی کاکرائے پر حاصل کردہ ایک طیارہ جس کے ذریعہ جرمنی نژاد خالد المصری کو افغانستان کی خفیہ جیل سے البانیہ منتقل کیا یھا ، ان کا 2004ء میں سی آئی اے نے اغو کیا تھا ۔ رپورٹ میں یہ دعوی کیا گیا ۔
China to cut size of its military under new reforms

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں