07/نومبر ڈھاکہ پی۔ٹی۔آئی
بنگلہ دیش کی جماعت اسلامی کو اس وقت ایک بڑا دھکا لگا جبکہ الیکشن کمیشن نے آج اعلان کیا کہ جماعت اسلامی انتخابات میں مقابلہ نہیں کرسکتی ۔ الیکشن کمیشن نے کہا کہ عدالت کی ہدایت کے مطابق جماعت اسلامی انتخابات میں مقابلہ نہیں کرسکتی۔ انتخابات سے قبل جماعت اسلامی کو انتخابات میں مقابلہ کرنے کا نا اہل قرار دیا گیا۔ الیکشن کمشنر شاہ نواز خان نے کہا کہ جماعت اسلامی انتخابات میں مقابلہ نہیں کرسکتی کیونکہ ہائی کورٹ نے جماعت اسلامی کے رجسٹریشن کو غیر قانونی قرار دیا ہے۔ ماہ اگست میں ہائی کورٹ کے ایک تین رکنی خصوصی بنچ نے جماعت اسلامی کے رجسٹریشن کو غیر قانونی قرار دیا۔ جماعت اسلامی کلیدی اپوزیشن پی این پی کی ایک حلیف پارٹی ہے۔ الیکشن کمشنر نے کہا کہ ہم عدالت کے فیصلہ کا مطالعہ کرر ہے ہیں اور اس سلسہ میں بعد میں فیصلہ کیا جائے گا۔ الیکشن کمشنر سے سوال کیا گیا تھا کہ آیا الیکشن پینل گزٹ نوٹیفیکیشن جاری کرکے جماعت اسلامی کے رجسٹریشن کی منسوخی کا اعلان کرے گی تو انہوں نے مذکورہ بالا جواب دیا۔ ایک قانونی ماہر نے کہا کہ اگر جماعت اسلامی اس کے خلاف کئے گئے فیصلہ پر سپریم کورٹ سے رجوع ہو اور عدالت فیصلہ پر التوا جاری نہ کرے تو جماعت اسلامی انتخابات میں مقابلہ کرسکتی ہے۔ بنگلہ دیش میں 25جنوری 2014میں انتخابات ہونے والے ہیں۔ ہائی کورٹ نے اپنے فیصلہ میں کہا ، انتخابی پینل، نے غیر قانونی طور پر 2008میں جماعت اسلامی کا جو منشور ہے وہ ملک کے دستور اور انتخابی قواعد کے خلاف ہے۔ عدالت نے کہا کہ انتخابی پینل ، کا اقدام حیرت انگیز اور غیر اخلاقی ہے۔ عدالت نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی جانب سے 4نومبر 2008کو کئے گئے جماعت اسلامی کا رجسٹریشن کسی مجاز اتھاریٹی کی اجازت کے بغیر ہے۔ اور یہ رجسٹریشن بے اثر ہے۔ یہ بات ہائی کورٹ کے فیصلہ میں کہی گئی۔ الیکشن کمیشن نے2008کے انتخابات سے قبل عارضٰ طور پر رجسٹریشن کیا تھا۔ اس وقت جماعت اسلامی نے وعدہ کیا تھا کہ وہ جماعت کے منشور میں مناسب تبدیلی کرے گی اور دستور کے اصولوں کے مطابق منشور مرتب کیا جائے گا۔Jamaat-e-Islami ineligible for polls: Bangladesh Election Commission
کوئی تبصرے نہیں:
ایک تبصرہ شائع کریں