حیدرآباد پر فوج کشی - نہرو اور پٹیل کے درمیان اختلافات تھے - اڈوانی کا دعویٰ - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-11-12

حیدرآباد پر فوج کشی - نہرو اور پٹیل کے درمیان اختلافات تھے - اڈوانی کا دعویٰ

nehru and sardar patel
سینئربی جے پی لیڈرایل کے اڈوانی نے آج ایک اور کتاب کا حوالہ دیاتاکہ اپنے اس دعوے کی تائیدکرسکیں کہ جب نظام،تقسیم ہند کے وقت پاکستان میں شامل ہونے کی کوشش کررہے تھے توحیدرآباد کوہندوستانی فوج بھیجنے کے مسئلہ پرجواہرلال نہرواورسردارپٹیل کے درمیان اختلافات تھے۔اڈوانی نے اپنے تازہ بلاگ میں ایک صحافی بلراج کرشنا کی کتاب بہ عنوان"ہندوستان کے بسمارک:سردارولبھ بھائی پٹیل"کاحوالہ دیا۔انھوں نے اس کتاب کے حوالے سے کہاکہ جمہوری ڈھانچہ میں پولیس ایکشن کے لیے کابینہ کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔نہروکے پس وپیش کو ختم کرنے پٹیل کوانتہائی دشوارمرحلہ کاسامناکرناپڑا۔دفاعی کمیٹی جس کے چیرمین نہرو تھے،کے ایک اجلاس میں اتنی تلخی پیداہوگئی تھی کہ سردارپٹیل نے واک آؤٹ کردیاتھا۔اس وقت کے معتمد داخلہ وی پی مینن نے بعدازاں روٹری کی ایک میٹنگ میں تذکرہ کیاتھاکہ جب انھوں نے وزیرداخلہ کی نشست خالی دیکھی توپانچ منٹ بعدانھوں نے بھی کابینہ کے اجلاس سے واک آؤٹ کردیا۔اڈوانی نے کتاب کے اقتباسات کاحوالہ دیتے ہوئے کہاکہ"اس کے بعد ایسامحسوس ہواکہ نہرواپنے مطمئن موڈسے نکل آئے ہیں اوران کی مخالفت کم ہوگئی"۔بعدازاں ایک میٹنگ میں جس میں گوزنرجنرل"راج گوپال چاری،وزیراعظم،وزیرداخلہ اور معتمدداخلہ نے شرکت کی تھی،حیدرآباد کوفوج بھیجنے کا فیصلہ کیاگیا۔یہاں یہ تذکرہ مناسب ہوگاکہ اڈوانی نے حال ہی میں1947بیاچ کے آئی اے ایس عہدیدارایم کے کے نائرکی کتاب کے حوالے سے کہاتھاکہ کابینہ کے اجلاس میں جب پٹیل نے حیدرآباد کے خلاف پولیس ایکشن کی بات کی تھی تونہرو نے انھیں کٹرفرقہ پرست قراردیاتھا۔نائرکی اس کتاب میں یہ بھی کہاگیاہے کہ نہرو کی اس بات پر پٹیل نے اپنے کاغذات سمیٹ لئے تھے اورباہرنکل گئے تھے۔اڈوانی نے اپنے ایک اوربلاگ کے ذریعہ اس وقت ایک نیاتنازعہ پیداکیاجب انھوں نے سام مانک شاہ(جواس وقت کرنل کے عہدہ فائزتھے)کے ایک قدیم انٹرویوکاحوالہ دیاتھا جس میں مانک شاہ نے کہا تھا کہ انہوں نے کشمیرکی فوجی صورتحال سمجھانے کابینہ کے اجلاس میں شرکت کی تھی۔نہرو نے حسب معمول اقوام متحدہ،روس،افریقہ،خدااورہرشخص کے بارے میں بات کی یہاں تک کہ سردارپٹیل کو غصہ آگیا۔انھوں نے کہا"میں یقیناکشمیرحاصل کرناچاہتاہوں"۔پٹیل نے کہا"پھربرائے مہربانی مجھے احکام حوالے کیجئے"۔اس سے پہلے کہ وہ کچھ کہتے سردارپٹیل میری(سام مانک شام)طرف مڑے اورکہاکہ اب آپ کو احکام مل چکے ہیں۔

Advani again refers to book to claim differences between Nehru, Patel

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں