عسکریت پسندوں سے مذاکرات کو فوج کی تائید - Taemeer News | A Social Cultural & Literary Urdu Portal | Taemeernews.com

2013-10-13

عسکریت پسندوں سے مذاکرات کو فوج کی تائید

پاکستانی فوج ممنوعہ عسکریت پسند گروپوں کے ساتھ امن مذاکرات کے انعقاد کے حکومت کے اقدام کی بھر پور تائید کرتی ہے لیکن یہ مذاکرات دستوری دائر ہ کے اندر منعقد ہونے چاہئیں۔ فوجی سر براہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے آج یہ بات کہی ۔ انہوں نے کہا کہ یہ ایک رائے ہے کہ حکومت کو عسکریت پسندوں کے ساتھ بات چیت کے لئے مجبور ہونا پڑ رہا ہے کیونکہ فوجی کارروایاں ناکام ہوگئی ہیں لیکن یہ رائے سچائی سے بعید ہے۔ کیانی نے جو 6سال تک فوج کی قیادت کے بعد آئندہ ماہ سبکدوش ہونے والے ہیں جمہوریت کو مستحکم کرنے کی ضرورت پر زور دیا جبکہ وہ ایبٹ آباد میں پاکستان ملٹری اکیڈیمی میں ایک پاسنگ آؤٹ پریڈ سے خطاب کر رہے تھے۔ کیانی نے حکومت کی جانب سے شدت پسندوں کے ساتھ مذاکرات کے فیصلے کی دوبارہ حمایت کرتے ہوئے کہا کہ قوم اور سیاسی قیادت کو ہی فیصلہ کرنا ہے کہ مذاکرات کن حدود میں رہ کر کرنے ہیں۔ جیسے جیسے یہ عمل آگے بڑھ رہا ہے یہ حدود خود بہ خود واضح ہورہا ہے کہ جنرل کیانی کا کہنا تھا کہ اگر اس عمل کے ذریعہ حل کی صورت نکلتی ہے تو فوج کو سب سے زیادہ خوشی ہوگی۔ تاہم انہوں نے قوت کے استعمال کو آخری حربہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ اگر اس کی ضرورت پڑتی ہے تو فوج اس کے موثر استعمال کی بھر پور صلاحیت رکھتی ہے۔ فوج کے ذہنوں میں دونوں صورتوں میں اپنے کردار کو سمجھنے اور اس کو بروئے کار لانے کے متعلق کوئی ابہام یا غلط فہمی نہیں۔ بعض ناقدین کا ماننا ہے کہ مرکز میں مسلم لیگ ( ن) جب کہ صوبہ خیبر پختون خواہ میں تحریک انصاف کی حکومتیں مذاکراتی عمل سے متعلق تذبذب کا شکار ہیں ،جب کہ دوسری جانب طالبان شدت پسندوں کی طرف سے بھی اس سلسلے میں کسی لچک کا مظاہرہ نہیں کیا جارہا ہے۔ نواز شریف نے اس ہفتہ کہا تھا کہ حکومت مذاکرات کے عمل میں خلوص نیت سے آگے بڑھنے کا عز م رکھتی ہے کیوں کہ ان کے بقول اس سے بہتر کوئی راستہ نہیں۔

Pakistan Army Chief Supports Talks With Militants

کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں